وزیراعظم آج قومی سلامتی پالیسی26-2022کا اجراء کرینگے

14 جنوری ، 2022

اسلام آ باد ( نیوز رپورٹر) وزیراعظم عمران خان آج جمعہ کو قومی سلامتی پالیسی26-2022کا اجراء کریں گے۔ پالیسی کا مرکزی فریم ورک شہریوں کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی اور معاشی سیکورٹی ہے تاکہ پاکستان کو اقتصادی طور پر محفوظ اور مستحکم بنا یا جاسکے۔ وزیراعظم کلاسفائیڈ قومی سلامتی پالیسی کے پبلک ورژن کا اجرا کریں گے جوپاکستان کی قومی سلامتی پالیسی کی پہلی دستاویز ہے ۔ قومی سلامتی پالیسی جغرافیائی حکمت عملی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے جیو اکنامک ویژن کی عکاسی کرتی ہے اور اس بات پر زور دیتی ہے کہ باہمی احترام اور یکساں خودمختاری کی بنیاد پر پاکستان کی خارجہ پالیسی اور فوجی صلاحیت کا اولین مقصد خطے اور اس سے باہر امن و استحکام ہے ۔ پالیسی کی تشکیل کے عمل میں تمام سٹیک ہولڈرز کیساتھ متعدد مشاورتیں کی گئی اور قومی سلامتی کے ماہرین سمیت 600سے زائد افراد کی آراء حاصل کی گئی ہیں ۔ وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے کہا ہے کہ ہماری قومی سلامتی کی سوچ اقتصادی وسائل کے فروغ کے ذرائع کی نشاندہی کرتی ہے تاکہ پاکستان کی روایتی اور غیر روایتی سلامتی کو بیک وقت مضبوط بنایا جاسکے۔ قومی سلامتی پالیسی کے اہم مقاصد میں قومی ہم آہنگی معاشی مستقبل کا تحفظ ، دفاع اور علاقائی سالمیت ،داخلی سلامتی ، بدلتی دنیا سے ہم آہنگ خارجہ پالیسی اور انسانی سلامتی شامل ہیں۔ اس پالیسی کا مقصد پاکستان کے ترقی یافتہ اور کم ترقی یافتہ علاقوں کے درمیان اقتصادی ،بیرونی عدم توازن ، سماجی و اقتصادی عدم مساوات اور جغرافیائی تفاوت جیسے تین سنگین چیلنجز کو دور کرنا ہے ۔ دستاویز میں زور دیا گیا کہ پاکستان کی دفاع وعلاقائی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور خلائی ٹیکنالوجی اور اس کا استعمال اور انفارمیشن و سائبر سکیورٹی کے فروغ کے ذریعے ہائبرڈ وار فیئر کا مقابلہ کیا جائے گا ۔داخلی سلامتی کے حوالے سے پالیسی میں ریاست کی رٹ کو یقینی بنانے ، دہشتگردی ، انتہا پسندی اور پرتشدد رویوں اور قومی بنیادوں پر تفریق کیخلاف عدم برداشت اور منظم جرائم کی لعنت کے خاتمے پر زور دیا گیا ہے ۔ قومی سلامتی پالیسی عالمی سطح پر پاکستان کے مفاد اور مئوقف کا دفاع کرے گی ۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قر ارداوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے تنازع کا منصفانہ اور پرامن حل ملکی سلامتی کیلئے اہم قرار دیا گیا ہے۔ قومی سلامتی کی پالیسی کی دستاویز میں نوجوانوں پر مرکوز پالیسیوں پر عمل پیرا ہونے ، غذائی تحفظ کی ضمانت دینے ، بنیادی صحت کے تحفظ کو بہتر بنانے پر زور دیا گیا ہے۔