صوفیہ مرزا کے بچوں کی امارات سے واپسی کی دستاویزات آج مکمل کرنیکا حکم

14 جنوری ، 2022

اسلام آباد (خبر نگار) سپریم کورٹ نے بچوں کے اغواءسے متعلق کیس کی سماعت کے موقع پر ماڈل و اداکارہ صوفیہ مرزا کے بچوں کی یو اے ای سے واپسی کی دستاویزات آج (جمعہ) تک مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت دو ہفتے کیلئے ملتوی کر دی ہے، عدالت نے ایک ہفتے میں پیشرفت رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ وزارت داخلہ بچیوں کی واپسی کی دستاویز کا عربی ترجمہ فوری مکمل کرے اور وزارت خارجہ دستاویز تصدیق کیلئے آج( جمعہ) کو یو اے ای ایمبیسی بھجوائے، جمعرات کو جسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی،ڈی جی ایف آئی نے عدالت کو بتایا کہ صوفیہ مرزا کے سابق شوہر ملزم عمر فاروق کے حوالگی کے ریڈ وارنٹ انٹرپول میں زیر التواءہیں ، ریڈ وارنٹ و دیگر معاملات کو فالو کرنے کیلئے ٹیم تشکیل دیدی ہے ، ملزم عمر فاروق ریڈ وارنٹ کا دفاع کر رہا ہے، صوفیہ مرزا نے عدالت کو بتایا کہ دس سال گزر گئے لیکن بچے واپس نہیں آئے، جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے ریمارکس دیئے کہ پاکستان سے بچے اغواءکرکے یو اے ای لے جائے گئے ، بچے یہاں سے اغواءہوئے ، ایف آئی اے واپس نہیں لا پا رہی ، بچوں کو والدہ اور والدہ کو بھی بچوں کی ضرورت ہے ، حکام یو اے ای فرار ہونیوالے ملزمان کو واپس لے آتے ہیں ، دستاویز کا عربی ترجمہ کرنے میں کتنا وقت لگتا ہے ، ایف آئی اے نے والدہ صوفیہ مرزا کے بچوں کو واپس لانے کیلئے کیا کیا؟ جسٹس مقبول باقر نے کہا کہ ایف آئی اے کو بچے واپس لانے کی دستاویز تیار کرنے میں 12 سال لگ گئے۔دریں اثناء سپریم کورٹ نے پانچ سالہ حذیفہ کو نانا سے لیکر باپ کے حوالے کرتے ہوئے ہدایت جاری کی کہ رواں سال مارچ تک ہفتے میں پانچ دن بچہ والد اور دو دن نانا کے پاس رہے گا ، مارچ میں بچے کی مرضی معلوم کرکے حتمی فیصلہ کیا جائے گا، گزشتہ روز جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سماعت کی۔ عدالتی حکم کے بعد حذیفہ نے والد کیساتھ جانے سے انکار کرتے ہوئے بچائو بچائو کی آوازیں لگانا شروع کر دیں ۔