حریم شاہ کے وڈیو میں لہرائے گئے برطانوی پائونڈ منی لانڈرنگ کا پیسہ نہیں، دانیال ملک

14 جنوری ، 2022

لندن (مرتضیٰ علی شاہ) 2018ء کے عام انتخابات میں تحریک انصاف کے امیدوار اور کاروباری شخصیت دانیال ملک نے وضاحت کی ہے کہ ٹک ٹاک اسٹار حریم شاہ نے وڈیو میں جو برطانوی پائونڈ اسٹرلنگ لہرائے اور دکھائے، وہ رقم ان کی اپنی ہے اور کوئی منی لانڈرنگ کا پیسہ نہیں ہے۔ اس طرح وڈیو اور اس میں دکھائی جانے و الی رقم نے اپنی نوعیت کے حو الے سے نیا رخ اختیار کرلیا ہے۔ دانیال ملک نے اپنے ایک انٹرویو میں حریم شاہ کا دفاع کیا، جو تعطیلات پر برطانیہ میں اپنے کزن کے گھر مقیم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وڈیو میںدکھائے گئے ہزاروں پائونڈ جائز، قانونی اور شفاف ہیں۔ مذکورہ رقم دانیال ملک کے مطابق انہوں نے ’’فن وڈیو‘‘ بنانے کے لئے حریم شاہ کو دی تھی۔ دانیال ملک نے 2018ء کے عام انتخابات میں این اے 68گجرات سے حسین الٰہی اور نوابزادہ غضنفر علی کے مقابل انتخاب میں شکست کھائی تھی اور پھر کاروبار پر توجہ دینے کے لئے برطانیہ واپس آگئے تھے جہاں و ہ رئیل اسٹیٹ اور زرمبادلہ کے کاروبار سے وابستہ ہیں۔ ایف آئی اے کی جانب سے تحقیقات حریم شاہ کے اس دعوے پر کی گئی کہ وہ ایک نمایاں رقم لے کر پاکستان سے برطانیہ آئی ہیں۔ دانیال کا کہنا ہے کہ حریم شاہ ان کے لئے چھوٹی بہن کی طرح ہے وہ جب ان سے ملنے آئیں تووہ مذکورہ رقم بینک میں جمع کرانے لے جارہے تھے جس پر حریم شاہ نے وڈیو بنانے کے لئے رقم دانیال ملک سے لی۔ انہوں نے کہا کہ اصل سچ یہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قدر بھاری رقم اسکین کے بغیر ایئرپورٹ سے نکال لینا ممکن نہیں ہے۔انہوں نے پاکستان کے وزیرداخلہ شیخ رشید احمد سے کہا کہ وہ حریم شاہ کو ہدف بنانے کے بجائے اصل قانون شکنوں کو شکنجے میں جکڑیں۔ حریم شاہ نے کہا تھا جو رقم کے ساتھ سفر کرنا چاہتے ہیں، انہیں احتیاط سے کام لینا چاہئے وہ پہلی بار اس قدر بھاری برطانوی کرنسی لے کر پاکستان سے باہر جارہی ہیں کسی نے انہیں روکا نہ پوچھا کیونکہ پاکستان میں قانون صرف غریب پر لاگو ہوتا ہے۔ جب پاکستانی میڈیا میں طوفان اٹھا توحریم شاہ نےوضاحت کی کہ وہ براہ راست کراچی سے نہیں بلکہ براستہ قطر دوحہ لندن آئی ہیں۔ ایف آئی اے نے حریم شاہ جس کا اصل نام فضہ حسین ہے کارروائی کے لئے برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی کو خط لکھا۔ حریم شاہ نے کہا کہ سانحہ مری کے متاثرین کے لئے بات کرنے پر حکومت انہیں ہدف تنقید بنارہی ہے۔