قومی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کے درمیان ہم آہنگی کامنظر

14 جنوری ، 2022

اسلام آباد(فاروق اقدس/نامہ نگار خصوصی)قومی اسمبلی میں جمعرات کو ’’منی بجٹ‘‘ کی منظوری کے موقع پر ایوان میں عددی اکثریت رکھنے والی دونوں جماعتوں مسلم لیگ (ن)اور پیپلزپارٹی کے قائدین اپنے پارلیمانی رفقا کے ’’جلو‘‘میں ایوان میں داخل ہوئے ،پہلے شہباز شریف ایوان میں داخل ہوئے تو مسلم لیگی ارکان اسمبلی نے پر جوش انداز میں ڈیسک بجا کر ان کا استقبال کیا اس موقع پر پیپلزپارٹی کے رہنمائوں اور ارکان کی بڑی تعداد نے اپوزیشن لیڈر کیلئے ڈیسک بجا کر ان سے یکجہتی کے اظہار کا انداز اختیار کرتے ہوئے ہاتھ ملایا جس کے تھوڑی دیر بعد ہی آصف زرداری ماسک پہنے بلاول بھٹو اور جے یو آئی کے پارلیمانی لیڈر اسعد الرحمان اور بلاول بھٹو کے ہمراہ’’اگلی باری پھر زرداری‘‘کے نعروں میں ایوان میں داخل ہوئے انہوں نے اپنی پارٹی کے ارکان کو اشارے سے ماسک پہننے کی ہدایت کی اس موقع پر اپوزیشن جماعتوں کے درمیان ایوان میں ہم آہنگی کا منظر دیدنی تھا جب شہبازشریف آصف زرداری کے پاس گئے،ان سے ہاتھ ملایا اور احوال دریافت کئے، پیپلزپارٹی کی شازیہ مری اور آغا رفیع اللہ نے نکتہ اعتراض پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ’’منی بجٹ‘‘ پر عوام سے کسی سطح پر کوئی رائے نہیں لی گئی جبکہ گلی کوچوں میں ان کی رائے سب جانتے ہیں اس لئے نئے ٹیکسوں کی تفصیلات سے عوام کو مکمل طور پر آگاہ کیا جائے ، نویدقمر نے کہا کہ آج عام اجلاس ہے تو پھرسکیورٹی کے اتنے سخت اقدامات کیوں کئے گئے ہیں ،مہمانوں کی گیلریاں بھی بند کر دی گئی ہیں،ن مسلم لیگ(ن)پنجاب کے سابق صدر اور رکن قومی اسمبلی پرویز ملک کے انتقال کے بعد ان کی نشست پر کامیاب ہونے والی ان کی اہلیہ شائستہ پرویز جب رکنیت کا حلف اٹھانے آئیں تو وہ انتہائی افسردہ تھیں، بعد میں اظہار خیال کرتے ہوئے وہ کئی مرتبہ آبدیدہ بھی ہوئیں، انہوں نے اپنی پہلی تقریر میں جمہوریت کیلئے سابق وزیراعظم نوازشریف کی قربانیوں کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا اور اپنی تقریر کا اختتام بھی نوازشریف زندہ باد کا نعرہ لگا کر کیا ۔