الیکٹرانک مشین، الیکشن سیاسی جماعتوں اور سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کریگا

14 جنوری ، 2022

اسلام آباد (نمائند ہ خصوصی ،صباح نیوز ) الیکشن کمیشن نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے انتخابی اخراجات پیش کر دیئے ، ای وی ایم الیکشن پر 258 ارب روپے خرچ ہونگے ، الیکشن کمیشن نے فیصلہ کیاہے کہ نئے انتخابی نظام پر سیاسی پارٹیوں سمیت تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرینگے ، چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں اعلیٰ سطح اجلاس میں اہم فیصلوں کی منظوری دیدی گئی ، اجلاس میں ممبران الیکشن کمیشن کے علاوہ سیکرٹری الیکشن کمیشن ودیگر سنیئر افسران نے شرکت کی، الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور اووسیز ووٹنگ کے حوالے سے بنائی گئی تین کمیٹیوں نے اپنی رپورٹس پیش کیں اور سیکرٹری الیکشن کمیشن نے ای وی ایم کی خریداری سے استعمال تک کے تمام مراحل پر پلان آف ایکشن اور روڈ میپ پر بریفنگ دی۔ اووسیزووٹنگ کے حوالے سےکمیٹی نے الیکشن کمیشن کومزید قانون سازی کی ضرورت کیساتھ چار تجاویز پیش کیں جن میں انٹر نیٹ ووٹنگ ،پوسٹل ووٹنگ ،الیکٹرانک پوسٹل بیلٹ ووٹنگ ، سفارتخانے کے ذریعے ووٹنگ شامل ہیں، اس کے علاوہ اووسیز پاکستانیوں کیلئے علیحدہ الیکٹورل کالج اور Reserved Seats کی تجویز بھی شامل ہیں،الیکشن کمیشن کوبتایا گیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی خریداری کے مختلف مراحل اور اس پر آنیوالے اخراجات سے متعلق تقریباً 258ارب روپے ہے مزید انکی سٹوریج اورانتخابات کے دوران مینٹی یننس اور پولنگ سٹیشنوں پر ترسیل کے حوالے سے مشکلات اور مراحل،مشین کے استعمال سے متعلق مزید قانون سازی کی ضرورت پربھی بریف کیا گیا ۔ دریں اثناءالیکشن کمیشن نے این اے 75 ڈسکہ کے ضمنی الیکشن میں دھاندلی کے معاملے پر 60 افسران کیخلاف کرپٹ پریکٹس کے تحت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے، ڈی آر او سمیت 27 پریزائیڈنگ افسران اور 7 ایس ایچ اوز ، سابق ڈی سی سیالکوٹ ذیشان احمد لاشاری اور سابق ڈی پی او سیالکوٹ حسن اسد کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ سابق اسسٹنٹ کمشنر ڈسکہ ، سابق ڈی ایس پی سمبڑیال اور ڈپٹی ایجوکیشن افسران کیخلاف کارروائی کی سفارش کی گئی ہے،الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ڈسکہ کے ضمنی الیکشن میں ریٹرننگ افسر اور ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر بھی کرپٹ پریکٹس کے مرتکب قرار پائے گئے، 8 اسٹنٹ ایجوکیشن آفیسر اور پولیس اہلکاروں کو بھی غیر قانونی اقدامات میں ملوث قرار دیا گیا،الیکشن کمیشن نے ڈسپلنری ایکشن کی سفارش کرتے ہوئے تمام افسران کو دوبارہ الیکشن ڈیوٹی پر نہ لگانے کی ہدایت کر دی ہے،الیکشن کمیشن نے پنجاب حکومت کو کارروائی کیلئے احکامات بھجوا دئیے ہیں اور افسران کیخلاف کارروائی کی رپورٹ بھی طلب کر لی ہے۔