ہم پارلیمنٹ کے معاملات میں کیسے مداخلت کر سکتے ہیں؟سپریم کورٹ

25 جنوری ، 2023

اسلام آ باد(پی پی آئی)سپریم کورٹ نے وزیراعظم شہباز شریف اور خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر کے خلاف اپیل نا قابل سماعت قرار دے کر خارج کردی اور کہا کہ ہم پارلیمنٹ کے معاملات میں کیسے مداخلت کر سکتے ہیں؟ جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے پروڈکشن آرڈر کے اجرا کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔درخواست گزار نے مؤقف اپنایاکہ شہبازشریف دوران نیب حراست پبلک اکاونٹس کمیٹی کے چیئرمین بنے جبکہ پارلیمنٹ ایسا رولز نہیں بنا سکتی جو کسی دوسرے قانون کے منافی ہو،جن افراد کے خلاف تحقیقات ہو رہی ہوتی ہے وہ پروڈکشن آرڈر پرپارلیمنٹ آتے ہیں،نیب زدہ پروڈکشن آرڈر پر پارلیمنٹ آکراپنے خلاف تحقیقات پرتقریرکرتے ہیں۔جسٹس اعجاز الااحسن نے کہا کہ آپ کا حق دعوی نہیں بنتا ہے جبکہ شہباز شریف اور خواجہ سعد رفیق کو آپ فریق کیسے بنا سکتے ہیں، ہم پارلیمنٹ کے معاملات میں کیسے مداخلت کر سکتے ہیں؟۔ بعدازاں عدالت عظمیٰ نے اپیل نا قابل سماعت قرار دے کر خارج کردی۔یاد رہے کہ درخواست گزارایڈوکیٹ ریاض راہی نے پروڈکشن آرڈر کے اجرا کے خلاف 2019 میں درخواست دائر کی تھی۔