پشاور(نمائندہ جنگ) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے پولیس کو سپریم کورٹ بار کے سابق صدر لطیف آفریدی ایڈووکیٹ کے مقدمہ قتل میں نامزد سہولت کار محمد عادل ایڈووکیٹ کی گرفتاری سے روک دیا اور ملزم کی عبوری ضمانت منظور کر کے مقدمے کا ریکارڈ طلب کرلیا ،مزید سماعت یکم فروری کو ہو گی ۔ استغاثہ کے مطابق سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سا بق صدر لطیف آ فریدی ایڈووکیٹ کو 16جنوری کو پشاور ہائیکورٹ کے بار روم میں قتل کیا گیا ، پولیس نے ملزم عدنان کو موقع سے گرفتار کیا ،جس نے محمد عادل ایڈووکیٹ کو 161 بیان میں سہولت کارنامزد کیا ۔ملزم محمد عادل نے منگل کے روزگرفتاری کے خدشے کے پیش نظر خصوصی عدالت سے رجوع کیا ، عدالت نے پولیس کو ملزم کی گرفتاری سے روکتے ہوئے عبوری ضمانت پر مزید سماعت یکم فروری تک ملتوی کردی اور مقدمے کا ریکارڈ بھی طلب کرلیا ۔
اسلام آباد الیکشن کمیشن آف پاکستان کا سیاسی جماعتوں کے ساتھ عام انتخابات پر مشاورتی اجلاس ملتوی ہو...
انقرہترکیہ کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ اتوار کو دارالحکومت انقرہ میں ایک سرکاری عمارت پر خودکش حملے کے بعد...
ڈھاکا بنگلا دیش کی حکومت نے 2 مرتبہ وزیراعظم رہنے والی خالدہ ضیا کو بیرون ملک علاج کیلئے جانے سے رو ک دیا۔...
میانوالی،سرگودھا پولیس کے شہداء کی قربانیاں نا قابل فراموش ہیں۔ہیڈ کا نسٹیبل ہارون الرشید خاں شہید نے بھی...
راولپنڈی لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے فوج کے حاضر سروس بریگیڈیئر اختر سبحان کی گرفتاری کیخلاف درخواست...
اسلام آباد جماعت اسلامی نے تمام مذہبی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ ذرائع جماعت...
کراچی سندھ ہائی کورٹ نے سانحہ بلدیہ کیس کے تمام مفرور ملزمان کے شناختی کارڈ اور اکاؤنٹس بلاک کرنے کا حکم دے...
اسلام آباد اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے بھارتی خفیہ ایجنسی را کی سہولت کاری کے کیس میں معیز...