اوپن مارکیٹ میں ڈالر آزاد، کیپ ختم ہونے سے آج سے ڈالر کی قیمت خرید 253 اور قیمت فروخت 255 روپے ہوجائے گی

25 جنوری ، 2023

کراچی (نمائندہ جنگ)اوپن مارکیٹ میں ڈالرآزاد‘ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان ( ECAP )کے چیئرمین ملک بوستان نے کہاہے کہ ملک کے مفاد میں ڈالر پر عائد کیپ (فکس ریٹ)آج (بدھ )سے ختم کر رہے ہیں جس کے بعد اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت خرید253اور قیمت فروخت 255روپے ہو جائے گی جبکہ کریڈٹ کارڈز کےلیے ڈالر کی سیٹلمنٹ قیمت 256 روپے ہو جائے گی ۔ایکسچینج کمپنیزایسوسی ایشن کا اجلاس منگل کو چیئرمین ملک بوستان کی زیر صدارت ہوا جس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیاگیا کہ ڈالر پر عائد کیپ بدھ 25جنوری سے ختم اور انٹر بینک واوپن مارکیٹ میں ڈالر کے ریٹ کا فرق کم کیا جائے ‘ملک بوستان نے بتایاکہ ایسوسی ایشن کے نمائندوں کی ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر عنایت حسین کے ساتھ آج ملاقات ہوگی جس میں ڈالر کو مارکیٹ بیسڈ کرنے سے پیدا ہونے والی صورتحال پر لائحہ عمل طے کیا جائے گا‘ جب لوگوں کو ڈالر ملنا شروع ہو جائیگا تو بلیک مارکیٹ ختم ہو جائیگی اور آہستہ آہستہ ریٹ نیچے آنا شروع ہوجائیگا۔ ہمارا ڈالر پر کیپ لگانے کا فیصلہ منفی ثابت ہوا‘ڈالر کا ریٹ بجائے کم ہونے کے الٹا بڑھ گیا اور مارکیٹ میں ڈالر دستیاب بھی نہیں ہے جس کی وجہ سے بلیک مارکیٹ وجو د میں آگئی جن لوگوں کو ڈالر کی ضرورت ہوتی تھی وہ لوگ بلیک مارکیٹ میں جارہے تھے جس کی وجہ سے مارکیٹ میںایک Panicتھا ۔ اس طرح اسٹیٹ بینک اور اور ایکسچینج کمپنیوں کی بہت بدنامی ہو رہی تھی۔ لوگ یہ سمجھ رہے تھے کہ ہم جان بوجھ کر ایسا کر رہے ہیں۔ گورنر اسٹیٹ بینک کو ہم نے اعتماد میں لیا ہے ۔ ہم نے انہیں بتایا ہے کہ موجودہ صورتحال کافی تبدیل ہو چکی ہے۔ اس لئے ہم نے ملک کے مفاد میں جو کیپ لگایا تھا وہ ہمارے لیئے منفی ثابت ہو ا ہے۔ ہماری ایسو سی ایشن کا یہ مطالبہ ہے کہ اس کیپ کو ختم کیا جائے۔ آج سے ہم اس کیپ کو ہٹا دینگے۔ اس فیصلے سے پہلے ہم نے جو بلیک مارکیٹ اور فورسزکا مقابلہ کرنا ہے اس سے ملک کو کیا فائدہ ہوگا اور کیا نقصان ہو سکتا ہے۔ فائدہ زیادہ ہے کیونکہ جب ڈالر ملنا شروع ہو جائیگا تو بلیک مارکیٹ ختم ہو جائیگی‘جب بلیک مارکیٹ ختم ہو جائیگی تو آہستہ آہستہ ریٹ نیچے آنا شروع ہوجائیگا۔ میں اس وقت پوری قوم کو یہ بتانا ضروری سمجھتا ہوں کہ ایکسچینج کمپنیوں کو ڈالر کہیں سے بھی نہیں مل رہا جس کی وجہ سے ڈالر کی قلت ہے اور جو بیرون ملک سے ترسیلات زر آتی تھیں اسکا ڈالر بھی ہمیں نہیں مل رہا۔جب انٹر بینک اور فری مارکیٹ کا ریٹ برابر ہو جائیگا تو ہماری ریمیٹنس بھی بڑھے گی۔