اسلام آباد(ایجنسیاں)وفاقی کابینہ نے بجلی کے تعطل جیسے واقعات کے تدارک کے لئے جامع حکمت عملی کی تیاری کا حکم دیتے ہوئے توانائی کی بچت کی عادتیں اپنانے کے لئے اپنی نوعیت کی پہلی ملک گیر عوامی آگہی مہم کی منظوری دی ہے‘وزیراعظم نے کہاکہ آئندہ ایساواقعہ برداشت نہیں کروں گا جبکہ وزیر توانائی انجینئر خرم دستگیرنے کہا ہے کہ خدشہ ہے کہ بیرونی انٹر نیٹ کے ذریعے بیرونی مداخلت ہوئی ہے ، کیونکہ گزشتہ کچھ دنوں میں کچھ واقعات سامنے آئے ہیں جن کی وجہ سے شبہ ہے کہ انٹر نیٹ کے ذریعے مداخلت کی گئی ہے جس کی انکوائری کی جا رہی ہے‘ ملک میں بجلی کے تعطل کے بعد تمام گرڈ اسٹیشن بحال کردیئے ہیں، بجلی کا ترسیلی نظام مکمل طور پر محفوظ ہے‘صارفین پربوجھ کم کرنے کیلئے مہنگے پلانٹس نہیں چلاتے‘تربیلا اورمنگلا کے درمیان مسئلہ درپیش ہونے سے تعطل آیا،بجلی کارخانے چلانے کیلئے وافر ایندھن موجود تھا اور ہے،کراچی اورچشمہ کے جوہری پلانٹس چلانے کیلئے کام جاری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ بجلی بجلی بحالی کا آغاز گزشتہ روز سے مرحلہ وار کردیاگیا تھا تاہم رات کو جو علاقے رہ گئے تھے وہاں بھی مکمل طور پر بجلی بحال کردی گئی ہے۔انجینئر خرم دستگیر نے کہا کہ کراچی اورچشمہ کے جوہری پلانٹس چلانے کیلئے کام جاری ہے جن کو چلانے کیلئے 48 گھنٹے کا وقت درکار ہے،اگلے 48 گھنٹوں میں ملک میں بجلی کی کمی رہے گی‘کل تک مکمل طور پربجلی بحال ہوجائے گی۔انہوں نے کہا کہ اس بات کی بھی تحقیقات ہوگی کیا اس میں کوئی بیرونی مداخلت تو نہیں ہوئی البتہ انٹرنیٹ سے بیرونی مداخلت کے امکانات کم ہیں، پچھلے دنوں میں اس طرح کے جو واقعات ہوئے وہ ٹیکنیکل ایشو تھے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز کے واقعہ سے سبق سیکھا ہے، اس حوالے سے وزیراعظم کو براہ راست رپورٹ پیش کرونگا تاکہ آئندہ اس قسم کا کوئی واقعہ رونما نہ ہو۔ ادھر وفاقی کابینہ نے بجلی کے تعطل جیسے واقعات کے تدارک کے لئے جامع حکمت عملی کی تیاری کا حکم دیتے ہوئے توانائی کی بچت کی عادتیں اپنانے کے لئے اپنی نوعیت کی پہلی ملک گیر عوامی آگہی مہم کی منظوری دی ہے جس کے تحت توانائی کی بچت کی عادتوں کوعام اور عالمی سطح پر رائج طریقوں کو تعلیمی نصاب میں شامل کیاجائے گا، توانائی کی بچت کے قومی رویے میں تبدیلی سے نہ صرف اربوں روپے کا غیرملکی زرمبادلہ بچے گا بلکہ انفرادی سطح پر عوام کے بل میں 30 سے 40 فیصد کی نمایاں کمی بھی ہوگی، وزیراعظم نے بجلی کے تعطل پر شدید برہمی، عوام اور کاروباری برادری کی پریشانی کا باعث بننے والوں کا تعین کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے وزارت اطلاعات و نشریات کی بریفنگ کو سراہا اور ملک گیر مہم کو جلد ازجلد چلانے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے گزشتہ روز (23 جنوری 2023) کو ملک میں بجلی کے تعطل پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عوام اور کاروباری برادری کو جس تکلیف اور پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہے، وہ ناقابل قبول ہے۔ مستقبل میں ایسے کسی واقعے کو برداشت نہیں کروں گا۔ کابینہ کو بتایاگیا کہ بجلی کے تعطل پروزیراعظم کی تشکیل کردہ اعلی سطح کی کمیٹی نے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ کمیٹی تمام حقائق کا جائزہ لے کر جامع رپورٹ پیش کرے گی۔وفاقی کابینہ کو توشہ خانہ کے حوالے سے بنائی گئی بین الوزارتی کمیٹی کی سفارشات پر مبنی جامع رپورٹ پیش کی گئی۔ کمیٹی نے توشہ خانہ کی نئی پالیسی کا مسودہ بھی کابینہ اجلاس میں پیش کیا۔ وفاقی کابینہ نے کمیٹی کی سفارشات اور نئی توشہ خانہ پالیسی پر اپنی تجاویز پیش کیں۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ان تجاویز کی روشنی میں بین الوزارتی کمیٹی اپنی رپورٹ میں ترامیم کرکے آئندہ کابینہ کے اجلاس میں منظوری کے لئے پیش کرے۔وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 3 جنوری 2023 اور 11 جنوری 2023 میں منعقد ہونے والے اجلاسوں میں کئے گئے فیصلوں کی توثیق کردی۔ وفاقی کابینہ نے سی سی ایل سی کے 6 جنوری 2023 کے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کردی۔
اسلام آباداے لیول کا امتحان دینے والے ہزاروں پاکستانی طلبہ کا مستقبل معلق اور بے یقینی کا شکار ہوگیا ہے...
کراچی ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف کی پریس بریفنگ پرجیو کی خصوصی نشریات میں گفتگو کرتے ہوئے ماہر...
اسلام آباد وفاقی وزارت قانون نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس شوکت صدیقی کی برطرفی کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا...
کراچی گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ وزیراعلی کے پی علی امین گنڈاپور ایسی حرکتیں کر رہے ہیں...
کوئٹہصدر مملکت پاکستان آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ بلوچستان میں قیام امن کیلئے سنجیدہ ہیں صوبے کے مستقبل کا...
اسلام آباد وزیراعظم شہباز شریف کو ٹریک اینڈ ٹریڈ سسٹم کے نفاذ میں غفلت کے مرتکب افسران کی نشاندہی کرنے...
اسلام آباد کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پاسکو کو گندم کی خریداری کے موجودہ ہدف 14لاکھ میٹرک ٹن سےبڑھا کر...
اسلام آ باد وفاقی بیوروکریسی کے افسروں کیلئے گریڈ18سے 19 میں ترقی کیلئے لازم مِڈ کیریئر مینجمنٹ کورس کے ضمن...