IMF پروگرام کہ گلے کا پھندا

اداریہ
25 جنوری ، 2023

گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان جمیل احمد نے کہا ہے کہ ڈالر کے ریٹ کا فرق تبھی ختم ہوگا جب عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کا پروگرام مکمل ہوگا پروگرام کی تکمیل پر کرنسی مارکیٹ کے اعتدال پر آنے کی توقع کی جاسکتی ہے۔اس کے لئے ہمیں آج مشکل فیصلے لینے ہوں گے تاکہ آنے والا کل بہتر ہوسکے۔ اس کے لئے خرچے کم کرنے کی گنجائش نہیں بلکہ آمدنی میں اضافہ کرنا ہوگا۔ان کے مطابق امسال گروتھ کی شرح دو فیصد تک رہنے کا امکان ہے جبکہ امپورٹس کا حجم کم کرنے سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارا بھی دس ارب ڈالر سے نیچے لایا جاسکتا گا۔ عالمی کساد بازاری اور مہنگائی کے باعث بیرونی ممالک سے ترسیلات زر میں کمی ہورہی ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ تمام بینکس کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں کہ بندرگاہوں پر اترے ہوئے کینٹینرز کلئیر کرنے کے لئے امپورٹرز کی سہولت کاری کریں۔خیال رہے کہ ملکی سیاست میں سرگرم حکومت مخالف عناصر کی منفی سرگرمیوں سے فزوں تر ہوتی سیاسی کشیدگی کے نتیجے میں چھائی بے یقینی کی فضا ملکی معاشیات پر جو برے اثرات مرتب کررہی ہے وہ ملک و قوم کے مستقبل پر سوالیہ نشان ہے اسی بے یقینی کی وجہ سے پاکستان کو درپیش اقتصادی بحران سے نکالنے کے لئے مددگار کے طور پر پیش آنے والے عالمی مالیاتی ادارے کی طرف سے بھی پاکستان کے ساتھ طے شدہ معاہدات پر عمل درآمد کے لئے مزید شرائط لگائی جارہی ہیں جنہیں تسلیم کرنے کی صورت میں پاکستانی عوام مزید مشکلات کا شکار ہوسکتے ہیں جبکہ سعودی عرب اور UAE کی جانب سے دوستانہ امداد بھی عالمی مالیاتی ادارے کی مہربانی سے مشروط کردی گئی ہے ایسے میں ہمارے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہیں کہ معاشی گرداب سے نکلنے کے لئے IMF کی کڑی شرائط کا پھینکا گیا رسہ پکڑ لیں جو حکومت کے گلے کا پھندا بنا چاہتا ہے مگر یہ پھندا چومے بنا اور کوئی چارہ بھی تو نہیں!