سیاسی منظرنامہ ،قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کا وجود ختم

25 جنوری ، 2023

اسلام آباد ( طاہر خلیل ) الیکشن ہو رہے ہیں ،ستمبر ،اکتوبر میں صوبوں اور مرکز میں ایک ساتھ الیکشن ہونگے ، پنجاب اور خیبر پختونخوا میں پہلے اور باقی الیکشن بعد میں ہونگے ،یا قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے الیکشن قبل از وقت ایک ساتھ ہو جائینگے ؟، عام انتخابات کے حوالے سے اسلام آباد دلچسپ افواہوں کی زد میں ہے ،پارلیمنٹ ہائوس بند ہے لیکن استعفے منظوری کا جمعہ بازار لگا ہے ، مزید 43 استعفے منظور ہو گئے ہیں 2 ارکان پی ٹی آئی چھٹیوں پر ہیں استعفوں کی منظوری کے حوالے سے سیاسی حلقے باور کر اچکے تھے کہ استعفوں کا آخری مرحلہ بھی جلد مکمل ہو گا جس کے بعد اب موجودہ اسمبلی میں پی ٹی آئی کا کچھ نہیں بچا، صفایا ہو گیا جو بیٹھے ہیں وہ منتخب تو پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر ہوئے تھے لیکن آج فرینڈلی اپوزیشن میں ہیں ایوان میں پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کا وجود اختتام پذیر ہوا قومی سطح کی پارلیمانی سیاست سے پی ٹی آئی کو آئوٹ کر کے گرائونڈ سے باہر دھکیل دیا گیا ہے جس کیساتھ یہ طے ہو چکا کہ شہباز شریف جس کو نگراں وزیر اعظم کہیں گے وہی ہو گا، الیکشن کمیشن میں انتخابی تیاریوں کے حوالے سے شب وروز سرگرمیاں جاری ہیں ساتھ عمران خان کیخلاف کیسز بھی تیزی سے منطقی انجام کو پہنچنے والے ہیں ، الیکشن کمیشن کو آئینی حدود میں رہتے ہوئے انتخابی عمل مکمل کرنا ہے ، قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کے منظور ہونے والے استعفوں کی تعداد سنچری کراس کر گئی ان نشستوں پر پی ڈی ایم کی درخواست ہے کہ ضمنی الیکشن نہ کرایا جائے بلکہ انہیں جنرل الیکشن تک خالی رکھا جائے جبکہ الیکشن کمیشن 60 روز کے اندر ضمنی الیکشن کرانے کا پابند ہے جس کا مطلب ہے کہ قومی اسمبلی کی خالی 107 نشستوں پر 16 مارچ تک ضمنی انتخابات کرانا ہونگے اس کیساتھ 90 روز کے اندر پنجاب اورخیبر پختونخوا اسمبلیوں کے انتخابات کا مرحلہ بھی درپیش ہے صوبوں میں 10-15 اپریل کے درمیان انتخابی عمل مکمل کرنا آئینی تقاضا ہے جس کا مطلب ہے کہ الیکشن کمیشن کو اگلے تین ماہ میں 2بڑے انتخابات مکمل کرنا ہونگے ایک قومی اسمبلی کا ضمنی الیکشن اور دوسرا صوبوں کے عام انتخابات اور اسکے تین ماہ بعد اسے دوبارہ قومی اسمبلی سندھ اور بلوچستان اسمبلیوں کے عام انتخابات کرانا ہونگے ،مفلوک الحالی کی موجودہ معاشی کیفیت میں 60-70ارب روپے کے انتخابی اخراجات کیونکر ممکن ہونگے ؟ اس کیساتھ الیکشن کمیشن کو سیاسی فرنٹ پر بھی پی ٹی آئی کے شدید مزاحمتی اٹیک کا سامنا ہے سیاسی ماحول گرم ہے خان صاحب نے ایک بار پھر الیکشن کمیشن کو ٹارگٹ کیا ہے اور ملک گیر احتجاج کی کال دے رکھی ہے ، آج راولپنڈی میں احتجاج کی باری ہے مہنگائی کے مارے عوام نان جو یں کیلئے دربدر ہیں ایسے میں تحریک انصاف کی نئی مزاحمتی تحریک میں لوگوں کا رسپانس کیا ہو گا یہ سب کچھ سڑکوں پر عیاں ہو جائیگا۔