قرضہ پروگرام کی جلد بحالی کیلئے پاکستان اور IMF حکام کے ورچوئل مذاکرات

25 جنوری ، 2023

اسلام آبا (تنویر ہاشمی ، آن لائن ) پاکستان نے عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف ) سے پروگرام بحال کرنے پر اصرار کرتے ہوئے یقین دہانی کر ائی ہے کہ ملک میں جلد ہی گیس مہنگی کردیں گے جبکہ مقررہ ٹیکس وصولیوں کا ہدف مکمل اور پٹرول لیوی بھی بڑھا ئی جائے گی جبکہ آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا کہ پاکستان روپے کی قدر میں کمی کو مصنوعی طریقے سے نہ روکے، بجلی پر سبسڈی بھی ختم کی جائے، ٹیکس کا جی ڈی پی تناسب بڑھانے کیلئے اقدامات کیے جائیں، مختلف شعبوں کو دیے گئے استثنیٰ بھی ختم کیے جائیں۔میڈیا رپورٹس کئے مطابق وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کا پروگرام ٹریک پر لانے کیلئے معاہدے میں طے شدہ شرائط پوری کرنے پر کام کا آغاز کردیا ۔منی بجٹ کی تیاری کرلی گئی اور اس کا مسودہ حتمی مراحل میں داخل ہوگیا ہے ۔ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ورچوئل مذاکرات ہوئے ہیں، پاکستان کی طرف سے سیکرٹری خزانہ حامد یعقوب شیخ کی سربراہی میں وفد نے مذاکرات کیے، آئی ایم ایف کی طرف سے مشن چیف ناتھن پورٹر شریک ہوئے۔ ذرائع کے مطابق پاکستانی وفد نے معاشی صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی، پاکستان نے رواں سال کیلئے مقررہ کردہ ٹیکس وصولیوں کا ہدف مکمل کرنیکی یقین دہانی کرائی اور آئی ایم ایف کو سیلاب سے متعلقہ منصوبوں پر اٹھنے والے اخراجات سے آگاہ کیا۔ذرائع کے مطابق پاکستانی وفد نے گیس کی قیمتوں میں جلد اضافے کے فیصلے سے بھی آگاہ کیا، وفد نے بتایا کہ گیس کی قیمتوں میں اضافہ یکم جولائی 2022سے ہوگا، گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری جلد ہی کابینہ دیگی، گیس کے شعبے کا گردشی قرض بھی ختم کیا جارہا ہے، پٹرولیم مصنوعات پر لیوی بھی مرحلہ وار بڑھائی جا رہی ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کا پروگرام ٹریک پر لانے کیلئے معاہدے میں طے شدہ شرائط پوری کرنے پر کام کا آغاز کردیا ۔ توقع ہے کہ آئی ایم ایف جائزہ مشن کی آمد سے قبل زیادہ تر شرائط پوری کردی جائیں گے، جس کے بعد منی بجٹ کا مسودہ حتمی مراحل میں داخل ہوگیا ہے جس کے تحت متعدد لگژری اشیاء پر اضافی ڈیوٹی عائد کی جارہی ہے اور 70ارب روپے کے لگ بھگ اشیاء پر دی جانے والی ٹیکس کی چھوٹ ختم کرنے کی تجویز ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ریونیو اقدامات سے متعلق تجاویز وزارت خزانہ کیساتھ شیئر کی گئی ہیں اور اسی تناظر میں آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے کیلئے وزارت خزانہ میں ٹیکس تجاویز پر کام جاری ہی۔جس کے تحت یومیہ 50ہزار روپے سے زیادہ کی بینک ٹرانزیکشن پر ود ہولڈنگ ٹیکس عائد کرنے کی تجویز زیر غور ہے تاہم ایکٹیو ٹیکس پیئرز لسٹ میں شامل افراد پر مجوزہ ٹیکس لاگو نہیں ہوگا۔ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ نان فائلرز پر ود ہولڈنگ ٹیکس عائد کرنے سے 45 سے 50ارب روپے آمدن کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔