ہم کچھ بھی کرلیں عمران خان مطمئن نہیں ہوں گے،محمد زبیر

25 جنوری ، 2023

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”آپس کی بات“ میں میزبان منیب فاروق سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما محمد زبیر نے کہا کہ ہم کچھ بھی کرلیں عمران خان مطمئن نہیں ہوں گے،پی ٹی آئی کے رہنما آفتاب جہانگیر نے کہا کہ ہمیں پتا تھا نگراں وزیراعلیٰ پر اتفاق نہیں ہوگا اور الیکشن کمیشن فیصلہ کرے گا،سینئر صحافی و تجزیہ کار مظہر عباس نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر راجا ریاض نے دس مہینے میں ایک تقریر بھی اپوزیشن والی نہیں کی، ن لیگ کم ازکم دکھاوے کیلئے راجا ریاض سے اپوزیشن والی تقریر کروادے۔ مسلم لیگ ن کے رہنما محمد زبیر نے کہا کہ ہم کچھ بھی کرلیں عمران خان مطمئن نہیں ہوں گے، عمران خان کے اعتراضات درست ہوں تو ہمیں اپنی غلطی ٹھیک کرنی چاہئے، نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کا تقرر آئین میں درج طریقہ کار کے مطابق ہوا ہے، محسن نقوی اگر آصف زرداری کے بیٹے کی طرح تھے تو پرویز الٰہی کے رشتہ دار بھی ہیں، عمران خان 2013ء کے انتخابات میں نگراں وزیراعلیٰ نجم سیٹھی پر 35پنکچر کے الزامات لگاتے رہے ڈیڑھ د و سال بعد اسے سیاسی بیان قرار دیدیا، اپنی صوبائی اسمبلیاں تحلیل کرنا عمران خان کی اچھی سیاسی چال نہیں تھی، عمران خان اقتدار سے علیحدگی کے بعد دباؤ نہیں ڈال سکے۔ محمد زبیر کا کہنا تھا کہ کوئی رکن اسمبلی طویل عرصہ بغیر اطلاع غیر حاضر رہے تو اپنی رکنیت کھودیتا ہے، پی ٹی آئی کے ایم این ایز نے آٹھ ماہ تک واپس آنے کا اشارہ نہیں دیا، پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے بعد اچانک اسمبلی میں واپسی کی بات کردی، پی ٹی آئی استعفے قبول کرنے کو غیرقانونی سمجھتی ہے تو عدالت جاسکتی ہے، عمران خان خود کو ضرورت سے زیادہ اسمارٹ سمجھ رہے تھے، وہ سمجھتے تھے اپنی چالوں سے حکومت اور اداروں کو پچھاڑدیں گے مگر آج اکیلے ہیں، پی ٹی آئی کے پاس انتخابی پراسس کا حصہ بننے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے، نگراں حکومت میں تقرر و تبادلے عام بات ہوتی ہے،جب عمران خان کی مرضی کے امپائرز تھے اس وقت الیکشن کروالیتے۔محمد زبیر نے کہا کہ قومی اسمبلی میں موجودہ اپوزیشن ہماری چوائس نہیں تھی، ایوان میں تحریک انصاف کے باقی رہ جانے والے لوگوں نے راجہ ریاض کو اپوزیشن لیڈر بنانے کا فیصلہ کیا، پی ٹی آئی راجا ریاض سے ٹکٹ دینے کا وعدہ کرلے ن لیگ انہیں ٹکٹ نہیں دے گی۔ پی ٹی آئی کے رہنما آفتاب جہانگیر نے کہا کہ ہمیں پتا تھا نگراں وزیراعلیٰ پر اتفاق نہیں ہوگا اور الیکشن کمیشن فیصلہ کرے گا، پاکستانی قوم پر رحم کرتے ہوئے صاف و شفاف الیکشن کروائے جائیں، کراچی کے انتخابات میں صرف پندرہ سے بیس فیصد ٹرن آؤٹ رہا، کراچی جیسے بڑے شہر میں ن لیگ اور جے یو آئی ف کی سپورٹ نہیں ہے، پی ڈی ایم کراچی میں بلدیاتی انتخابات صاف و شفاف نہیں کرواسکتی تو پنجاب اور خیبرپختونخوا میں شفاف انتخابات کیسے ہوں گے۔ سینئر صحافی و تجزیہ کار مظہر عباس نے کہا کہ نگراں سیٹ اپ سے متعلق الیکشن قانون میں خامیاں ہیں انہیں دور کرنے کی ضرورت ہے، حکومت اور اپوزیشن میں کسی نام پر اتفاق نہیں ہو تو الیکشن کمیشن کو اپنی مرضی سے نگراں وزیراعظم یا وزیراعلیٰ چننے کا اختیار ہونا چاہئے، صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل کا عمران خان کو کیا فائدہ ہوا ہے، پرویز الٰہی انہیں سمجھاتے رہے اسمبلیاں تحلیل نہ کریں مگر وہ نہ مانے، نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کو آتے ہی پولیس اور انتظامیہ میں تبدیلی کی کیا ضرورت تھی، محسن نقوی نے پہلا تبادلہ ہی وزیرآباد جے آئی ٹی کے سربراہ کا کردیا۔مظہر عباس کا کہنا تھا کہ کراچی بلدیاتی انتخابات میں پندرہ فیصد ٹرن آؤٹ سیاسی جماعتوں کی ناکامی ہے، پچھلے تین چیف الیکشن کمشنر حکومت اور اپوزیشن نے مل کر لگائے، الیکشن کمیشن درست کام نہیں کررہا تو حکومت اور اپوزیشن کی ذمہ داری ہے، سیاسی جماعتیں ایسے لوگوں کا تقرر کیوں کرتی ہیں جو اچھا کام نہیں کرسکتے، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں شامل ہونا چاہئے، اپوزیشن لیڈر راجا ریاض نے دس مہینے میں ایک تقریر بھی اپوزیشن والی نہیں کی، ن لیگ کم ازکم دکھاوے کیلئے راجا ریاض سے اپوزیشن والی تقریر کروادے۔