اسلام آباد (مہتاب حیدر) زرمبادلہ کے کم ہوتے ذخائر کے درمیان بجلی کی پیداوار کے لیےدرآمدی ایندھن کی فراہمی اورکھپت کے لئے کھانے کی اشیاء پر پاکستان کا انحصار بڑھ گیا ہے جیسا کہ یہ دونوں اشیاء سالانہ بنیادوں پر 20 ارب ڈالر خرچ کر رہے ہیں۔ نقدی کھونے والا پاور سیکٹر اس سطح کو چھو چکا ہے جہاں یہ اب جمود کی بنیاد پر نہیں چل سکتا۔ ملک نے پیر کو پورے دن بدترین بلیک آؤٹ کا تجربہ کیا۔ انرجی مکس پاور سیکٹر کا بنیادی دائمی مسئلہ ہے جس میں درآمد پر مبنی ایندھن پر انحصار بڑھتا ہے جس کے لیے محنت سے کمائے گئے ڈالر کی ضرورت ہوتی ہے۔ غیر ملکی زرمبادلہ کے یہ بڑے اعداد و شمار واضح طور پر ظاہر کرتے ہیں کہ ناقص اور غلط پالیسیوں کو اپنانے سے درآمدی ایندھن پر انحصار بڑھ گیا ۔ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ فوڈ گروپ پر ملک کا درآمدی بل جون 2023 کے آخر تک پورے مالی سال کے لیے 10 ارب ڈالر تک جا سکتا ہے۔
لاہورقائم مقام امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے مطالبہ کیا ہے کہ چیف جسٹس فوری طور پر 6ججوں کے خط پر...
کراچی امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ پاکستان کے توانائی کے بحران سے نمٹنے میں مدد کرنا...
لاہور لاہور میں عوامی جمہوریہ چین اور دیگر ممالک کے قونصل خانوں اور ان ممالک کے پنجاب میں مقیم باشندوں کی...
پشاور ورلڈ بینک پروجیکٹ میں مبینہ بے ضابطگیوں پر ماہر تعلیم ذاکر عباس مستعفی ہوگئے۔ انہوں نے پروجیکٹ...
لاہورپنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچرنے اسمبلی احاطہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے کہا ہے کہ مریم...
لاہور،اسلام آباد،کوئٹہ پنجاب سے سینیٹ کی جنرل نشستوں کیلئے 7 امیدوار تکنیکی طور پر بلامقابلہ منتخب ہوگئے...
اسلام آباد تحریک انصاف نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط کے معاملے پر عدالتی کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے...
کراچی جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ مجھے نہیں لگ رہاکہ یہ حکومت ڈیلیورکرسکے...