درآمدی ایندھن، کھانے کی اشیاء پر پاکستان کا انحصار بڑھ گیا

25 جنوری ، 2023

اسلام آباد (مہتاب حیدر) زرمبادلہ کے کم ہوتے ذخائر کے درمیان بجلی کی پیداوار کے لیےدرآمدی ایندھن کی فراہمی اورکھپت کے لئے کھانے کی اشیاء پر پاکستان کا انحصار بڑھ گیا ہے جیسا کہ یہ دونوں اشیاء سالانہ بنیادوں پر 20 ارب ڈالر خرچ کر رہے ہیں۔ نقدی کھونے والا پاور سیکٹر اس سطح کو چھو چکا ہے جہاں یہ اب جمود کی بنیاد پر نہیں چل سکتا۔ ملک نے پیر کو پورے دن بدترین بلیک آؤٹ کا تجربہ کیا۔ انرجی مکس پاور سیکٹر کا بنیادی دائمی مسئلہ ہے جس میں درآمد پر مبنی ایندھن پر انحصار بڑھتا ہے جس کے لیے محنت سے کمائے گئے ڈالر کی ضرورت ہوتی ہے۔ غیر ملکی زرمبادلہ کے یہ بڑے اعداد و شمار واضح طور پر ظاہر کرتے ہیں کہ ناقص اور غلط پالیسیوں کو اپنانے سے درآمدی ایندھن پر انحصار بڑھ گیا ۔ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ فوڈ گروپ پر ملک کا درآمدی بل جون 2023 کے آخر تک پورے مالی سال کے لیے 10 ارب ڈالر تک جا سکتا ہے۔