پنجاب کی نگراں حکومت غیر جانبدار رہتے ہوئے فیصلے کرے، لاہور ہا ئیکورٹ

02 فروری ، 2023

لاہور ( این این آئی) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے پرانے لا افسران کو پیش نہ ہونے دینے پر سیکرٹری قانون پنجاب پر برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب کی نگراں حکومت غیر جانبدار رہتے ہوئے فیصلے کرے،نگراں کابینہ کیسے فیصلہ کر سکتی ہے کہ کون لا افسرعدالت میں پیش ہوگا اور کون نہیں ،یہ توایڈووکیٹ جنرل کااختیار ہے، آپ پرانے لا افسران کو پیش ہونے دیں ، یہاں کونسے سیاسی کیسز ہیں بلکہ نارمل کیسز ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب میں نگراں کابینہ اور ایڈووکیٹ جنرل آفس کے درمیان لا افسران کا تنازع شدت اختیار کر گیا۔ نگراں حکومت نے تحریک انصاف دور کے تعینات لا افسران کو پیش نہ ہونے کا نوٹیفکیشن جاری کررکھا ہے۔دوسری جانب ایڈووکیٹ جنرل احمد اویس نے نگراں حکومت کے تعینات کردہ لا افسران کو عدالتیں اور دفاتر الاٹ نہیں کیے۔لا افسران کے عدالتوں میں پیش نہ ہونے پر ججز نے درخواستوں میں فریق بنائے گئے افسران کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کی ہدایت کر دی۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے لا افسران کے پیش نہ ہونے پر سخت نوٹس لے لیا۔جسٹس شاہد کریم نے سیکرٹری قانون پنجاب کو فوری طلب کرتے ہوئے استفسار کیا کہ لا افسران کو پیش ہونے سے کس نے روکا ہے؟ وکیل نے جواب دیا کہ سیکرٹری قانون پنجاب نے نگراں کابینہ کے حکم پر پرانے لا افسران کو پیش ہونے سے روکا ہے۔جسٹس شاہد کریم کے حکم پرسیکرٹری قانون پنجاب عدالت میں پیش ہوئے ۔ جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ روایات ہوتی تھیں کہ حکومت کے بدلتے ساتھ ہی ایڈووکیٹ جنرل پنجاب مستعفی ہوجاتے تھے ، میں خود ایڈووکیٹ جنرل پنجاب تھا جب حکومت بدلی تو استعفیٰ دیدیا تھا ، افسوس کے ساتھ اب یہ روایات ختم ہورہی ہیں ۔جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیئے کہ نگران حکومت کو اپنی حدود میں رہ کر فرائض سر انجام دینا ہوں گے ،نگراں کابینہ کیسے فیصلہ کر سکتی ہے کہ کون لا افسرعدالت میں پیش ہوگا اور کون نہیں ۔نگران حکومت کو غیر جانبدار رہتے ہوئے فیصلے کرنا چاہئیں ، یہ ایڈووکیٹ جنرل فیصلہ کرے گا کہ کس لا افسر نے عدالت میں پیش ہونا ہے اور کس نے نہیں ۔جسٹس شاہد کریم نے سیکرٹری قانون سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ پرانے لاء افسران کو پیش ہونے دیں ، یہاں کونسے سیاسی کیسز ہیں بلکہ نارمل کیسز ہیں۔دریں اثنا لاہور ہائیکورٹ میں ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس کی عہدے سے ہٹانے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس عاصم حفیظ نے معاملہ فل بنچ کو بھجوانے کی ہدایت کر دی۔