کرپشن میں اضافہ!

اداریہ
02 فروری ، 2023
پاکستان ایٹمی قوت ہونے کے علاوہ بھی کئی لحاظ سے ایک منفرد ملک ہے جس پر قوم بجا طور پر فخر کر سکتی ہے مگر ایک خرابی نے اس کا امیج گہنا دیا ہے اور وہ ہے کرپشن۔ بین الاقوامی ادارے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے عالمی سطح پر مالی بدعنوانیوں، بے ضابطگیوں اور لوٹ مار کے اعتبار سے پاکستان کو اپنی تازہ سالانہ رپورٹ میں دنیا کا 27واں کرپٹ ترین ملک قرار دیا ہے جس سے پوری قوم کے سر شرم سے جھک جاتے ہیں۔ یہاں کرپشن کے انسداد کیلئے ایک سے زیادہ ادارے کام کر رہے ہیں مگر ایک تو ان کی کارکردگی انتہائی ناقص ہے دوسرے اکثر صورتوں میں خود بھی کرپشن میں ملوث بتائے جاتے ہیں۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے اپنی تازہ ترین سالانہ رپورٹ میں جو نقشہ کھینچا ہے وہ شہباز شریف اور عمران خان دونوں کے عہد حکومت کے بارے میں ایک چارج شیٹ ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کرپشن کے معاملے میں پاکستان کا سکور 2012ء کے مقابلے میں مسلسل زوال پذیر ہے۔ 2022ء میں کرپشن میں اس کا سکور 27 ہے جو اس سے پچھلے سال 28 تھا۔ ٹرانسپیرنسی متعلقہ بین الاقوامی اداروں کے جائزوں کے مطابق سکور کا تعین رکتا ہے۔ اگر کسی ملک کا سکور صفر ہے تو اس کا مطلب ہے یہ ملک انتہائی کرپٹ ہے۔ جس کا سکور سو ہے وہ اس کی شفافیت اور صاف ستھرے پن کو ظاہر کرتا ہے۔ اس لحاظ سے پاکستان 40 ملکوں سے تو قدرے بہتر لیکن سو ملکوں سے بہت پیچھے ہے کیونکہ 180ملکوں کی فہرست میں اس کا نمبر 140واں ہے۔ ایمنسٹی نے اس صورتحال میں بہتری کیلئے چار اقدامات تجویز کئے ہیں ۔ اول چیک اینڈ بیلنس کا نفاذ اور اختیارات پر قدغن ، دوم معلومات تک رسائی یقینی بنانا۔ سوم نجی اثر و رسوخ کو کم کرنا اور چہارم قومی سطح پر پھیلی ہوئی کرپشن کی روک تھام کیلئے سخت اور شفاف عملی اقدامات، ایمنسٹی کی یہ رپورٹ ایک چشم کشا حقیقت ہے ۔
اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998