برطانیہ میں مہنگائی، پانچ بالغ افراد میں سے ایک ’’ختم المیعادغذا‘‘ کھا رہا ہے،رپورٹ دفتر قومی شماریات

02 فروری ، 2023

لندن (وجاہت علی خان) برطانیہ کے پانچ بالغ افراد میں سے ایک ختم المیعاد( Expired)غذا کھا رہا ہے، اس کی وجہ شدید مہنگائی کو قرار دیا گیا ہے دفتر برائے قومی شماریات (ONS) کے ڈیٹا میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کس طرح اخراجات میں اضافہ اور NHS خدمات تک رسائی میں مشکلات نے لوگوں کی زندگیوں کو متاثر کیا ہے، ہزاروں گھرانوں کا سروے کرنے کے بعد ONS نے اخذ کیا کہ18فیصد بالغ افراد کم کھانا کھا رہے ہیں اور18فیصد ختم المیعاد غذا کھا رہے ہیں، وہ لوگ جو شدید ڈپریشن میں مبتلا یا ذیابیطس کا شکار ہیں اور بچوں والے افراد کی شرح اس ضمن میں بہت زیادہ ہے، تقریباً سات میں سے ایک بالغ (15فیصد) میں سے جن سے بھی ادارہ شماریات نے بات کی وہ بھی کھانے کے کم یا ختم ہونے کے بارے میں فکر مند تھے ، یورپی فوڈ انفارمیشن کونسل نے مشورہ دیا ہے کہ کھانا اس کے استعمال کی تاریخ گزرنے کے بعد نہیں کھانا چاہئے خصوصا جب اس میں سے بو آتی ہو اور ذائقہ ٹھیک نہ ہو، اس ضمن میں یہ یاد رکھنا بھی ضروری ہے کہ ختم المیعاد ہماری حفاظت کیلئے ہے اور اسے چیک کرنا بہت ضروری ہے اس تاریخ کے بعد والا کھانا کبھی نہیں کھایا جانا چاہئے لہٰذا ہمیں ان اشیاء کو ختم ہونے سے پہلے استعمال کرنے یا منجمد کرنے کی کوشش کرنی چاہئے انہوں نے مزید کہا کہ اس سلسلہ میں تعلیم کلیدی حیثیت رکھتی ہے تاکہ لوگوں کو یہ سمجھنے میں مدد ملے کہ کون سی پیداوار کھانے کیلئے محفوظ ہے اور کب تک ہے۔ ادارۂ شماریات کے سروے میں لوگوں سے پوچھا گیا کہ وہ 22نومبر اور18دسمبر 2022کے درمیان موسم سرما کے دباؤ سے کس قدر متاثر ہوئے مذکورہ ادارے نے یہ بھی پایا کہ تقریباً ایک چوتھائی بالغوں (24فیصد) نے بتایا کہ وہ کبھی کبھاریا شاید ہی کبھی، یا کبھی نہیں، آرام سے گرم رکھنے کے قابل تھے،اعتدال سے شدید ڈپریشن کی علامات کا سامنا کرنے والے جواب دہندگان (44فیصد) اور قبل از ادائیگی، یا ’’ٹاپ اپ‘‘، توانائی کے بلوں کے میٹر استعمال کرنے والے افراد (41فیصد) میں اس کی اطلاع دینے کا زیادہ امکان تھا، ان میں سے جن کے پاس کھانا ختم ہو گیا تھا اور وہ دو تہائی سے زیادہ خریدنے کے متحمل نہیں تھے (70فیصد) نے کہا کہ ان کے آرام سے گرم رہنے کا امکان ان حالات میں انتہائی کم ہے۔رپورٹ میں NHS کے انتظار کے اوقات اور اس کے اثرات کو بھی دیکھا گیا، تقریباً پانچ میں سے ایک (21فیصد) بالغوں نے بتایا کہ وہ ہسپتال سے ملاقات، ٹیسٹ، یا ہیلتھ سروس کے ذریعے طبی علاج شروع کرنے کا انتظار کر رہے ہیں جب کہ تقریباً 48 فیصد لوگوں میں ڈپریشن کی علامات ہیں جب کہ 37 فیصد معذور افراد نے بتایا کہ NHS تک رسائی کا انتظار ان کی زندگیوں پر سخت منفی اثر ڈال رہا ہے، تقریباً ایک چوتھائی (23فیصد) بالغ افراد جن کو GP کو دیکھنے کی ضرورت تھی انہوں نے اپوائنٹمنٹ حاصل کرنے کے قابل نہ ہونے کی اطلاع دی۔ رپورٹ میں NHS پر علاج کے انتظار کے اوقات اور اس کے اثرات کو بھی دیکھا گیا۔ تقریباً پانچ میں سے ایک (21فیصد) بالغوں نے بتایا کہ وہ ہسپتال سے ملاقات، ٹیسٹ، یا ہیلتھ سروس کے ذریعے طبی علاج شروع کرنے کا انتظار کر رہے ہیں جب کہ تقریباً 48 فیصد لوگوں میں ڈپریشن کی علامات ہیں،تقریباً سات میں سے ایک بالغ (15فیصد) نے زندگی گزارنےکیلئے اخراجات میں اضافے کی وجہ سے بہت کم جسمانی ورزش کر نے کا کہا، 5فیصد بالغ افراد نے مہنگائی کو زیادہ سگریٹ نوشی کی وجہ قرار دیا ہے۔