گروسری کی قیمتوں میں افراط زر 16.7فیصد ہوگیا ،سالانہ شاپنگ بل میں788پونڈاضافہ

02 فروری ، 2023

لندن (پی اے/ ہارون مرزا) افراط زر میں اضافے سے متعلق اعدادوشمار کے مطابق 22جنوری کو ختم ہونے والے 4ہفتوں کے دوران افراط زر کی شرح میں 2.3فیصد اضافہ ہوا جس کی وجہ سے گراسری کی قیمتوں میں افراط زر کی شرح16.7فیصد ہوگئی ،سالانہ شاپنگ بل میں788پونڈکا اضافہ ،افراط زر میں اضافے کے بعد اب گروسری کا کاروبار کرنے والوں کے درمیان اپنے گاہکوں کو اپنے ساتھ رکھنے کیلئے زبردست مقابلہ آرائی دیکھنے میں آرہی ہے ،جس کی وجہ سے جنوری میں ان اشیا کی فروخت میں 9.3فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیاافراط زر کی وجہ سے ہونے والی مہنگائی کے باوجود خریداروں نے نئے سال کے موقع پر خریداری جاری رکھی اور اس سال گزشتہ سال کی نسبت شراب کی فروخت میں3فیصد اضافہ ریکارڈ کیاگیا،ان 4ہفتوں کے دوران گروسری کی فروخت میں 5.7فیصد اور پوری سہہ ماہی کے دوران مجموعی طورپر 7.6فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ کنٹر میں ریٹیل اور کنزیومر انسائٹ کے سربراہ مک کیوٹ کاکہناہے کہ گزشتہ سال گراسری کی قیمتوں میں افراط زر کی شرح میں معمولی کم ہوئی تھی لیکن صارفین کو ملنے والی یہ معمولی سی سہولت بہت کم عرصے کیلئے تھی۔ انھوں نے کہا کہ اب اگر انھوں نے خریداری کے حوالے سے اپنی عادتیں تبدیل نہیں کیں تو ہر گھر کو اپنے گراسری کے بل میں 788پونڈ زیادہ ادا کرنا پڑیں گے ۔اب ہر روز مارکیٹ میں قیمتوں میں کمی کی کوششیں کی جاتی ہیں اور بہت سے سپر اسٹورز خریداروں کی مدد کیلئے مختلف اسکیموں کے ذریعہ خریداروں کی توجہ مبذول کرانے کی کوشش کررہے ہیں اس کے نتیجے میں پروموشنز پر خرچ اس ماہ 2008کے مقابلے میں کم ترین سطح پر رہا۔غیر معمولی طورپر کرسمس کے بعد بھی قیمتوں میں کمی کی اسکیمیں جاری رکھی گئیں۔الڈی نے اس ماہ بھی مسلسل4ماہ سب سے زیادہ گراسری فروخت کرنے والے اسٹور کی حیثیت بحال رکھی اور اس کی فروخت میں اس سال 26.9فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔اس طرح اس نے مارکیٹ کا 7.1 شیئر حاصل کیا۔3 سب سے بڑے گروسری کے دکانداروں میں سینس بری کی فروخت میں 6.1فیصد کا اضافہ ہوا ،ٹیسکو کو بدستور برطانیہ کے ریٹیل اسٹور میں سب سے بڑا اسٹور ہونے کا اعزاز حاصل رہا اور اس نے مارکیٹ کا 27.5شیئر حاصل کیا جبکہ مارکیٹ میں اسڈا کا شیئر 14.2فیصد رہا۔ذاتی اور اپنے لیبل کی اشیا کی فروخت میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 47فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔لوگ اپنے لیبل کی اشیا کی جانب زیادہ متوجہ ہورہے ہیں جس کی وجہ سے گزشتہ9ماہ سے ان چیزوں کی فروخت میں مسلسل اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔ انرجی،لیبر اور زرعی لاگت میں اضافے کی وجہ سے کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں تیزی سے اضافہ ہورہاہے جبکہ گراسری کے شعبے میں بہت زیادہ مقابلے بازی ہے لوگ ہر چیز کی خریداری میں کٹوتی کرسکتے ہیں لیکن جب بات آپ کو خود اپنے لئے ،اپنی فیملی کیلئے کھانے پینے کی اشیا کی ضرورت ہو تو آپ کو یہ چیزیں لامحالہ خریدنا ہی پڑیں گی۔