عمران چاہتے ہیں انکے سوا باقی سیاستدانوں کو 62،63 پر پرکھا جائے،تجزیہ کار

02 فروری ، 2023

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو پروگرام ’’آپس کی بات‘‘میں میزبان منیب فاروق سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ آرٹیکل باسٹھ تریسٹھ میں ضیاء الحق کی کی گئی ترامیم کا مخالف ہوں، عمران خان چاہتے ہیں ان کے سوا باقی سیاستدانوں کو باسٹھ تریسٹھ کے معیار پر پرکھا جائے،سینئر تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے کہا کہ ٹیرین عمران خان کی بیٹی ہے توا نہیں بڑا ظرف دکھا کر تسلیم کرنا چاہئے، ن لیگ کے رہنما میاں جاوید لطیف نے کہا کہ سقوط ڈھاکا کے ذمہ داروں کے بے نقاب کرکے سزا دیدی جاتی تو آج 2017ء کے پانچ کرداروں کی بات نہیں ہورہی ہوتی، موجودہ حکومت ن لیگ کی نہیں قومی حکومت ہے، ہم کھل کر بتائیں گے کہ پانچ کرداروں نے کس طرح پاکستان کو اس حال تک پہنچایا، عمران خان کا جو کردار ہے کیا ریاست مدینہ کے دعویداروں کا کردار ایسا ہونا چاہئے، عمران خان نے پاکستان کی معیشت، اخلاقیات، سفارتی تعلقات کے ساتھ جو کچھ کیا اسے نااہل کرنا چھوٹی بات ہے ۔ سینئر تجزیہ کار مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ آرٹیکل باسٹھ تریسٹھ میں ضیاء الحق کی کی گئی ترامیم کا مخالف ہوں، عمران خان چاہتے ہیں ان کے سوا باقی سیاستدانوں کو باسٹھ تریسٹھ کے معیار پر پرکھا جائے، ایسے میں عمران خان کیلئے استثنیٰ کیسے پیدا کیا جاسکتا ہے، عمران خان ریاست مدینہ کی مثال دے کر اپنے لیے بہت مشکل معیار بناتے ہیں، ٹیرین وائٹ کیس میں عمران خان کا جواب جان چھڑانے کی کوشش ہے، پاکستان کے عوام وسیع دل ہیں عمران خان سچ بولیں تو معاف کردیں گے، نواز شریف کی نااہلی غلط تھی انہیں بحال ہونا چاہئے، عمران خان کو بھی ٹیرین کیس میں سزا نہیں ملنی چاہئے۔سینئر تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے کہا کہ میاں جاوید لطیف نے پہلے بھی مذہب پر ایک پریس کانفرنس کی تھی جس کے سائیڈ ایفکٹس بہت خطرناک ہوئے، ٹیرین عمران خان کی بیٹی ہے توا نہیں بڑا ظرف دکھا کر تسلیم کرنا چاہئے، عمران خان دو دفعہ ایم این اے رہے لیکن اس وقت یہ کیس نہیں آیا، بیس بائیس سال پرانا کیس اٹھا کر عمران خان کو سیاست سے نکال دیا گیا تو یہ اخلاقیات کے بغیر برتری ہوگی۔ میزبان منیب فاروق نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ کیا مسلم لیگ نون کے پاس وہی مقبولیت ہے جو اپوزیشن میں نون لیگ کی تھی لیکن پچھلے کچھ عرصے کا ٹریک ریکارڈ بہت مایوس کن ہے کیا مسلم لیگ نون تمام سپورٹ ووٹر سپورٹر کی کیا دوبارہ لے سکتی ہے؟مریم نواز ایک مقبول لیڈر ہیں لیکن کیا مریم نواز یہ ذمہ داری چیف آرگنائزیا سنیئر وائس پرزیڈنٹ اس کو نبھا پائیں گی ا سکا فیصلہ بھی وقت کرے گا؟ ۔