ریاست کیخلاف بندوق اٹھانے والوں سے کوئی سمجھوتہ نہیں، تجزیہ کار

02 فروری ، 2023

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان مبشر ہاشمی کے سوال کیا حالیہ دہشتگردی کی ذمہ داری پی ٹی آئی حکومت کے فیصلوں ،کارکردگی پر عائد ہوتی ہے؟ کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہاکہ ریاست کے خلاف بندوق اٹھانے والوں کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں کرنا چاہئے، ایک دوسرے سوال پر تجزیہ کاروں نے کہا کہ مریم نواز ن لیگ میں سب سے مقبول اور لوگ اکٹھے کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں، اس لحاظ سے مریم نواز کو عہدہ ملنے پر پارٹی کے اندر اور باہر سے تنقید درست نہیں ہے،شہزاد اقبال نے کہا کہ حالیہ دہشتگردی کی ذمہ داری پی ٹی آئی حکومت اور اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ پر عائد ہوتی ہے، پی ڈی ایم حکومت نے بھی اسی پالیسی کا تسلسل رکھا اس لیے وہ بھی بری الذمہ نہیں ہوسکتی، شہباز شریف اور بلاول بھٹو کو اسی بریفنگ میں اپنے تحفظات کا اظہار کرنا چاہئے تھا، کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات کی پالیسی وزیراعظم عمران خان کے دور میں بنائی گئی تھی جبکہ اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ بھی کالعدم ٹی ٹی پی ارکان کو دوبارہ آباد کرنا چاہتی تھی، پی ڈی ایم حکومت سانحہ پشاور کے بعد اس پالیسی سے دوری اختیار کرتی نظر آرہی ہے۔ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے دس مہینے میں ملک کا ستیاناس کردیا پھر بھی اپنے عہدوں پر ہیں، حالیہ دہشتگردی کی ذمہ داری صرف پی ٹی آئی حکومت پر ہی نہیں بلکہ جنہوں نے عمران خان سے کالعدم ٹی ٹی پی کو واپس آباد کرنے کا فیصلہ کروایا اور پی ڈی ایم پر بھی عائد ہوتی ہے جو اس وقت خاموش رہی،دہشتگردوں کیخلاف پالیسی سیاستدانوں کو بنانی چاہئے۔بینظیر شاہ نے کہا کہ دہشتگردی کی حالیہ کارروائیوں کی ذمہ داری پہلے اسٹیبلشمنٹ اور پھر عمران خان پر عائد ہوتی ہے، پاکستان میں سیکیورٹی پالیسیاں اسٹیبلشمنٹ خود بناتی ہے اس میں سیاستدانوں کو مداخلت نہیں کرنے دیتی ، عمران خان خود بھی یہی سمجھتے ہیں کہ ٹی ٹی پی کے لوگ بھٹکے ہوئے ہیں انہیں ایک موقع دینے کی ضرورت ہے، اسٹیبلشمنٹ نے دہشتگردوں سے بات کرنے سے پہلے بھی پارلیمنٹ کو اعتماد میں نہیں لیا۔