دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے افغان حکومت کا تعاون چاہتے ہیں، دفتر خارجہ

03 فروری ، 2023

اسلام آباد (نمائندہ جنگ ) دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان دہشتگردی کی عفریت سے نمٹنے کیلئے افغانستان کی عبوری حکومت سے تعاون کی توقع رکھتا ہے اور امید کرتا ہے کہ پڑوسی ملک اس سلسلے میں عالمی برداری سے کئے وعدوں کی پاسداری کریگا ،وقت آگیا ہے کہ افغان حکومت ٹھوس اقدامات کرتے ہوئے عالمی برادری اور پاکستان کو کرائی گئی یقین دہانیوں پر عملدرآمد کرے۔ادھر افغان طالبان کے رہنما امیر متقی نے کہا ہے کہ پاکستان انگلیاں نہ اٹھائے ، دہشتگرد سرگرمیوں کی تحقیقات،سکیورٹی چیلنجز کا حل تلاش کرے، دشمنی کے بیج بونے سے باز رہے۔ تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے پریس بریفنگ کے دوران میڈیا کی جانب سے سوالوں کے جواب میں کہا کہ ہم نے افغانستان کے عبوری وزیر خارجہ کے بیان دیکھے ہیں، پاکستان افغانستان کی عبوری حکومت سے تعاون کی توقع رکھتا ہے تاکہ دہشتگردی کے چیلنج سے نمٹا جاسکے ہم نے معصوم جانوں کے ضیاع کا معاملہ بہت سنجیدگی سے لیا ہے اور امید کرتے ہیں کہ ہمارے پڑوسی بھی ایسا ہی کریں کیونکہ دہشتگردی پاکستان اور افغانستان دونوں کیلئےمشترکہ خطرہ ہے ہمیں ایسے عناصر کیخلاف سخت کارروائی کرنی چاہئے جو معصوم شہریوں اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کیخلاف حملوں میں ملوث ہیں۔دریں اثناء وائس آف امریکا کی رپورٹ کے مطابق افغان دارالحکومت کابل میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امیر خان متقی نے پاکستان پر زور دیا کہ وہ دوسروں کو ذمہ دار ٹھہرانے کے بجائے دہشتگرد سرگرمیوں کی مکمل تحقیقات کرے۔