عمران، جیل بھرو تحریک کی دھمکی، قوم تیار رہے، سڑکوں پر احتجاج سے معیشت خراب ہوگی، چیئرمین PTI

05 فروری ، 2023

لاہور ( ایجنسیاں) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے جیل بھرو تحریک کا اعلان کرتے ہوئے کارکنوں کو تیاری کا پیغام دیدیا، سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے پاس دو راستے ہیں، ایک ملک گیر پہیہ جام ہڑتال ہے، معیشت کی ایسی حالت ہے کہ پہیہ جام ہڑتال سے حالات معیشت مزیدخراب ہوگی، قوم تیار رہے، حکومت ہتھکنڈوں سے باز نہ آئی تو جیلیں بھر دینگے، کارکن میرے سگنل کا انتظار کریں، ڈرانے کا مقصد میدان سے ہٹانا ہے۔پی ٹی آئی کے رہنما سینیٹر اعجاز چوہدری کا کہنا ہے کہ جیل بھرو تحریک احتجاج کابہت پرامن راستہ ہے ،تاریخ دیکھ لیں لیڈرز کے ذریعے گرفتاریاں شروع نہیں ہوتیں پہلے ہم جیسے کارکنان اس کا آغاز کرینگے، اپنے چیئرمین کو سب سے پہلے گرفتار نہیں کرائینگے۔ تفصیلات کے مطابق عمران خان نےویڈیولنک خطاب کے دوران جیل بھرو تحریک کا اعلان کرتےہوئےکہاکہ پی ٹی آئی اور اس کے حامیوں کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، پکڑ دھکڑ سے ڈرنے والے نہیں، سازش کے تحت مسلط ہونے والوں نے ملک کا بیڑہ غرق کر دیا، کون سی قیامت آئی کہ معیشت ڈوبنے کے قریب ہے۔سازش کے تحت مجرموں کی حکومت ہم پر نافذ کی گئی، اگر ہم نہیں جاگے تو ہم سب ذمہ دار ہوں گے۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ہماری سب سے بڑی طاقت اوورسیز پاکستانی ہیں، 10 ملین اوورسیز پاکستانی ہیں، ہمارے 3 سال 8 ماہ میں صرف 55 روپے ڈالر مہنگا ہوا، اس ایک ہفتے میں 50 روپے ڈالر مہنگا ہوا، سب چیزیں مزید مہنگی ہوتی جا رہی ہیں، انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے ریزرو ساڑھے 500 ارب ڈالر ہیں، ہمارے ریزرو 3 ارب ڈالر سے بھی نیچے گر گئے ہیں، امپورٹڈ حکومت کے امپورٹڈ وزیر خزانہ اسحاق ڈار ہیں، اسحاق ڈار نے پہلے آئی ایم ایف کو دھمکیاں دیں، اب اپنے گھٹنے ٹیک دیئے ہیں، ان کے پاس کوئی روڈ میپ نہیں، آگے جانے کا راستہ ان کو نہیں معلوم۔عمران خان نے کہا کہ مارشل لا میں بھی ایسا ظلم نہیں ہوا، شہباز گل کو برہنہ کر کے تشدد کیا گیا، شہباز گل پر جتنا تشدد کیا گیا ابھی تک اس پر اثرات ہیں، غدار، دہشتگردوں سے تو ایسا رویہ ہو سکتا ہے سیاسی لوگوں کیساتھ ایسا کیوں؟ مجھے نہیں سمجھ آتی رات کو تین بجے کیوں لوگوں کو گھروں سے اٹھانے آجاتے ہیں، 25 مئی کو لوگوں کے گھروں پر چھاپے مارے گئے، اعظم سواتی کو ایک سچی ٹویٹ پرتشدد کا نشانہ بنایا گیا، بچے، بچے کو پتا ہے جنرل (ر) باجوہ نے این آر او ٹو دیا، کیا پاکستان کوئی بنانا ری پبلک ہے؟ فواد چودھری کے منہ پر کپڑا ڈالا گیا کیا وہ دہشتگرد تھا، شاندانہ گلزار نے بیان دیا اس پردہشتگردی کا مقدمہ درج کر دیا گیا۔عمران خان نے کہا کہ شیخ رشید کواسلام آباد ہائیکورٹ نےضمانت دی لیکن اس پر مزید کیسز ڈالے جا رہے ہیں، شیخ رشید کی عمر 75 سال ہے ان کو ہتھکڑیاں لگائی گئیں، انصاف کے نظام سے پوچھتا ہوں کدھر گئے ہمارے بنیادی حقوق ؟ انہوں نے کہا کہ ارشد شریف کو بیرون ملک قتل کیا گیا، رجیم چینج کیخلاف بولنے والوں کو ڈرایا، دھمکایا گیا، ملک میں جس کی لاٹھی اس کی بھینس والا قانون ہے، جن کواقتدارمیں بٹھایا ان کا مقصد اپوزیشن کو ڈرانا، دھمکانا ہے۔ لندن بھاگنے والے کیلئے گراؤنڈ بنائی جا رہی ہے، انہوں نےکہاکہ آئین کو سامنے رکھ کر دو اسمبلیوں کو تحلیل کیا تھا، آئین کے مطابق اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد 90 دن کے اندر الیکشن ہونے ہیں، اسمبلیوں کی تحلیل کو 18 دن ہو گئے تاحال گورنر نے الیکشن کی تاریخ نہیں دی، 90 دن کے بعد یہ حکومت آئین کے خلاف ہو جائے گی، امپورٹڈ ڈاکو الیکشن سے خوفزدہ ہے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ انہوں نےمجھے جیل ڈالنے کا پلان بنایا ہوا ہے، یہ سمجھتے ہیں جب تحریک انصاف کمزور ہو گی تب یہ الیکشن کی تاریخ دیں گے، سارا پاکستان آج عدلیہ کی طرف دیکھ رہا ہے، امید کرتا ہوں عدلیہ آئین کیساتھ کھڑی ہو گی، 90 دن کے اندر الیکشن نہ کرانے کا مطلب ملک میں جمہوریت نہیں ہو گی، ضمنی الیکشن ہارنے کے بعد یہ ڈرے ہوئے ہیں، ان کے پاس کوئی روڈ میپ نہیں ۔علاوہ ازیں پی ٹی آئی رہنما اعجاز چوہدری نےکہاہے کہ جیل بھرو تحریک انگریزی سامراج کیخلاف بھی بہت موثر چلی تھی اور یہ احتجاج کابہت پرامن راستہ ہے۔ تاریخ دیکھ لیں لیڈرز کے ذریعے گرفتاریاں شروع نہیں ہوتیں ہم جیسے کارکنان اس کا آغاز کرتے ہیں اور پھر ظاہر ہے لیڈر کو ہمیشہ باہر رکھا جاتا ہے۔ ہم اپنے چیئرمین کو سب سے پہلے گرفتار نہیں کرائیں گے اس کے علاوہ بے شمار لیڈر شپ ہے، تحریک انصاف کی اس ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جتنے مقدمات بنے عدالتوں نے اُن میں تحریک انصاف کےکارکنان اور رہنماؤں کو ضمانت دیدی ہے یا ڈسچارج کر دیا ہے یا بَری کر دیا ہے ، جس دن فواد کو گرفتار کیا تھا اس دن میں نے کہا تھا کہ میں نے اپنی دوائی رکھی ہوئی ہے مجھے گرفتار کرنا ہے تو کرلیں۔