شیخ رشید، جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، اڈیالہ جیل بھیج دیا

05 فروری ، 2023

اسلام آباد ( رپورٹ :رانا مسعود حسین )جوڈیشل مجسٹریٹ اسلام آباد کی عدالت نے سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کبخلاف سابق صدر آصف زرداری پر عمران خان کے قتل کی سازش کا الزام لگانے سے متعلق درج مقدمہ کی سماعت کے دوران استغاثہ کی جانب سے ملزم کا مزید پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیاہے،جبکہ کراچی پولیس کی جانب سے ملزم کو راہداری ریمانڈ پر ان کے حوالے کرنے سے متعلق درخواست مسترد کردی ہے ، مزید براں فاضل عدالت نے ملزم کی ضمانت کی درخواست پر نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت سوموار6فروری تک ملتوی کردی ،تھانہ آبپارہ پولیس نے ہفتہ کے روز ملزم شیخ رشید کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر کی عدالت میں پیش کیا تو ملزم نے جج کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ مجھے ہسپتال بھیجا جائے، پیروں اور ہاتھوں پر خون ہے، میں ان سے بھیک نہیں مانگوں گا، بس میری پٹیاں کرا دی جائیں، مجھے کرسیوں سے باندھ کر رکھا گیا، 3 سے 6 بجے تک میرے ہاتھ پائوں اور آنکھیں باندھ کر رکھی گئیں، مجھے رینجرز کی سکیورٹی چاہیے،ملزم کی استدعا پر جج کے حکم پر ملزم کی ہتھکڑیاں کھول دی گئیں،دوران سماعت پولیس کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ ملزم کی وائس میچنگ کرا دی گئی ہے، اب فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کرانا ہے، ملزم نے کہا کہ ان کا ریکارڈ منگوائیں، 6 گھنٹے مجھے کہاں رکھا گیاہے ،جس پر فاضل جج نے اسے خاموش کراتے ہوئے کہا کہ ہمیں پہلے پولیس کا موقف سننے دیں پھر آپ کوسنیں گے،پراسیکیوٹر نے کہا کہ ہم نے دو روزہ جسمانی ریمانڈ کے دوران کوشش کی ہے کہ جو ٹیسٹ کرا سکیں کردئے گئے،انہوں نے مزید پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا کی توملزم کے وکیل سردار عبدالرازق نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ایس ایچ او کو کس نے حکم دیا تھا کہ میرے موکل پر تشدد کرے،؟ فریقین کے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے استغاثہ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا بعد ازاں عدالت نے استغاثہ کی مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے شیخ رشید کو جوڈیشل ریمانڈ پر14روز کیلئے اڈیالہ بھجنے کا حکم جاری کردیا ،اسی دوران کراچی کے تھانہ موچکوکے ایس ایچ او بھی روسٹرم پر آئے اور عدالت کو بتایا کہ ملزم کو کراچی منتقل کرنا ہے،اس لئے راہداری ریمانڈ دیا جائے تاہم ملزم کے وکلاء نے راہداری ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس ایف آئی آر کی دفعات قابل ضمانت ہیں اس لیے عدالت سے استدعا ہے کہ مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی جائے اور ضمانتی مچلکے کراچی کی متعلقہ عدالت کو بھیج دیے جائیں گے،جس پر فاضل عدالت نے راہداری ریمانڈ پر فیصلہ محفوظ کر لیا ،بعد ازاں اس پر بھی فیصلہ جاری کرتے ہوئے سندھ پولیس کی ملزم کو راہداری ریمانڈ پر حوالے کرنے کی درخواست خارج کردی،جبکہ ایس ایچ او کو ہدایت کی کہ وہ متعلقہ عدالت سے اجازت لے کر راہداری کی نئی درخواست جمع کروائے ،اسی دوران ملزم کے وکلاء نے ملزم کی ضمانت پر رہائی کیلئے بھی درخواست دائر کی جس پر عدالت نے سوموارکے لیے نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔عدالت پیشی کے موقع پرصحافیوں سے گفتگومیں شیخ رشید نے کہا کہ اگر مجھے قتل کیا گیا تو اس کے ذمہ دار می نواز شریف ، محسن نقوی ، شہباز شریف ، آصف زرداری اور رانا ثنا ہوں گے ، انہوں نےکہاکہ یہ میرے ٹویٹر کے پیچھے پڑے ہیں کہ فالور زکیسے بڑھے ہیں،مجھ سے یہ میرے اکائونٹ کا آئی ڈی اور پاسورڈ مانگ رہے ہیں جو مجھے خود بھی معلوم نہیں ،یہ مجھے کراچی لے جاکر مارنا چاہتے ہیں۔