لاہور (نیوز ایجنسیاں)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے جیل بھرو تحریک کا اعلان کرتے ہوئے کارکنوں کو تیاری کا پیغام دیدیا، سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے پاس دو راستے ہیں، ایک ملک گیر پہیہ جام ہڑتال ہے، معیشت کی ایسی حالت ہے کہ پہیہ جام ہڑتال سے حالات مزید خراب ہونگے، قوم تیار رہے، حکومت ہتھکنڈوں سے باز نہ آئی تو جیلیں بھر دینگے، کارکن میرے سگنل کا انتظار کریں، ڈرانے کا مقصد میدان سے ہٹانا ہے۔پی ٹی آئی کے رہنما سینیٹر اعجاز چوہدری نے کا کہنا ہے کہ جیل بھرو تحریک احتجاج کابہت پرامن راستہ ہے ،تاریخ دیکھ لیں لیڈرز کے ذریعے گرفتاریاں شروع نہیں ہوتیں پہلے ہم جیسے کارکنان اس کا آغاز کرینگے، اپنے چیئرمین کو سب سے پہلے گرفتار نہیں کرائینگے۔ تفصیلات کے مطابق عمران خان نے جیل بھرو تحریک کا اعلان کردیا۔ سابق وزیر اعظم کا اپنے ویڈیو لنک خطاب میں کہا کہ پی ٹی آئی اور اس کے حامیوں کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، پکڑ دھکڑ سے ڈرنے والے نہیں، سازش کے تحت مسلط ہونے والوں نے ملک کا بیڑہ غرق کر دیا، کون سی قیامت آئی کہ معیشت ڈوبنے کے قریب ہے۔عمران خان نے کہا کہ ہم نے اسلامی فلاحی ریاست کی بات کی، مدینہ کی ریاست کی بنیاد عدل اور انصاف تھی، پاکستان کا قیام لوگوں کا خواب تھا، تحریک پاکستان کے وقت بڑے لوگوں کی قربانیاں تھیں، جدھر انصاف ہے ادھر این آر او نہیں، جدھر انصاف ہے وہاں ظلم نہیں ہے، جو قوم اپنے نظریے سے ہٹ جاتی ہے وہ مر جاتی ہے، سازش کے تحت مجرموں کی حکومت ہم پر نافذ کی گئی، اگر ہم نہیں جاگیں تو ہم سب ذمہ دار ہوں گے۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ہماری سب سے بڑی طاقت اوورسیز پاکستانی ہیں، 10 ملین اوورسیز پاکستانی ہیں، ڈالرروپے کا تھا، ہمارے 3 سال 8 ماہ میں صرف 55 روپے ڈالر مہنگا ہوا، اس ایک ہفتے میں 50 روپے ڈالر مہنگا ہوا، سب چیزیں مزید مہنگی ہوتی جا رہی ہیں، کون سی قیامت آئی تھی کہ معیشت ڈوبنے کے قریب ہے، کس وجہ سے یہ مہنگائی کا طوفان آگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے ریزرو ساڑھے 500 ارب ڈالر ہیں، ہمارے ریزرو 3 ارب ڈالر سے بھی نیچے گر گئے ہیں، امپورٹڈ حکومت کے امپورٹڈ وزیر خزانہ اسحاق ڈار ہیں، اسحاق ڈار نے پہلے آئی ایم ایف کو دھمکیاں دیں، اب اپنے گھٹنے ٹیک لیے ہیں، ان کے پاس کوئی روڈ میپ نہیں، آگے جانے کا راستہ ان کو نہیں معلوم۔عمران خان نے کہا کہ مارشل لا میں بھی ایسا ظلم نہیں ہوا، شہباز گل کو برہنہ کر کے تشدد کیا گیا، شہباز گل پر جتنا تشدد کیا گیا ابھی تک اس پر اثرات ہیں، شہباز گل امریکا سے پاکستان کی مدد کرنے آیا تھا، غدار، دہشت گردوں سے تو ایسا رویہ ہو سکتا ہے سیاسی لوگوں کے ساتھ ایسا کیوں؟سابق وزیر اعظم نے کہا کہ مجھے نہیں سمجھ آتی رات کو تین بجے کیوں لوگوں کو گھروں سے اٹھانے آجاتے ہیں، 25 مئی کو لوگوں کے گھروں پر چھاپے مارے گئے، سینیٹراعظم سواتی کو ایک سچی ٹویٹ پرتشدد کا نشانہ بنایا گیا، بچے، بچے کو پتا ہے جنرل (ر) باجوہ نے این آر او ٹو دیا، کیا پاکستان کوئی بنانا ری پبلک ہے؟ فواد چودھری کے منہ پر کپڑا ڈالا گیا کیا وہ دہشت گرد تھا، شاندانہ گلزار نے بیان دیا اس پردہشت گردی کا مقدمہ درج کر دیا گیا۔عمران خان نے کہا کہ شیخ رشید کواسلام آباد ہائی کورٹ نےضمانت دی لیکن اس پر مزید کیسز ڈالے جا رہے ہیں، شیخ رشید کی عمر 75 سال ہے ان کو ہتھکڑیاں لگائی گئیں، انصاف کے نظام سے پوچھتا ہوں کدھر گئے ہمارے بنیادی حقوق ؟ انہوں نے کہا کہ ارشد شریف کو بیرون ملک قتل کیا گیا، رجیم چینج کے خلاف بولنے والوں کو ڈرایا، دھمکایا گیا، ملک میں جس کی لاٹھی اس کی بھینس والا قانون ہے، جن کواقتدارمیں بٹھایا ان کا مقصد اپوزیشن کو ڈرانا، دھمکانا ہے۔انہوں نے کہا کہ لندن بھاگنے والے کے لیے گراؤنڈ بنائی جا رہی ہے، ملک میں استحکام ہو گا تو معاشی استحکام آئے گا، آئین کو سامنے رکھ کر دو اسمبلیوں کو تحلیل کیا تھا، آئین کے مطابق اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد 90 دن کے اندر الیکشن ہونے ہیں، اسمبلیوں کی تحلیل کو 18 دن ہو گئے تاحال گورنر نے الیکشن کی تاریخ نہیں دی، 90 دن کے بعد یہ حکومت آئین کے خلاف ہو جائے گی، امپورٹڈ ڈاکو الیکشن سے خوفزدہ ہے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ انہوں نےمجھے جیل ڈالنے کا پلان بنایا ہوا ہے، یہ سمجھتے ہیں جب تحریک انصاف کمزور ہو گی تب یہ الیکشن کی تاریخ دیں گے، سارا پاکستان آج عدلیہ کی طرف دیکھ رہا ہے، امید کرتا ہوں عدلیہ آئین کےساتھ کھڑی ہو گی، 90 دن کے اندر الیکشن نہ کرانے کا مطلب ملک میں جمہوریت نہیں ہو گی، ضمنی الیکشن ہارنے کے بعد یہ ڈرے ہوئے ہیں، ان کے پاس کوئی روڈ میپ نہیں ہے۔علاوہ ازیں پی ٹی آئی رہنما اعجاز چوہدری کا کہنا ہے کہ جیل بھرو تحریک انگریزی سامراج کے خلاف بھی بہت موثر چلی تھی اور یہ احتجاج کابہت پرامن راستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ دیکھ لیں لیڈرز کے ذریعے گرفتاریاں شروع نہیں ہوتیں ہم جیسے کارکنان اس کا آغاز کرتے ہیں اور پھر ظاہر ہے لیڈر کو ہمیشہ باہر رکھا جاتا ہے۔ ہم اپنے چیئرمین کو سب سے پہلے گرفتار نہیں کرائیں گے اس کے علاوہ بے شمار لیڈر شپ ہے تحریک انصاف کی اس ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جتنے مقدمات بنے عدالتوں نے اُن میں تحریک انصاف کے کارکنان اور رہنماؤں کو ضمانت دیدی ہے یا ڈسچارج کر دیا ہے یا بَری کر دیا ہے ۔ایک سوال پر اعجاز چوہدری نے کہا کہ جس دن فواد کو گرفتار کیا تھا اس دن میں نے کہا تھا کہ میں نے اپنی دوائی رکھی ہوئی ہے مجھے گرفتار کرنا ہے تو کرلیں۔
اسلام آباد مسلم لیگ کے سینئر رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم ہو جائے گی اس میں کوئی رکاوٹ...
لاہورپنجاب میں پاور شیئرنگ کے معاملے پر مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلزپارٹی کے درمیان تحفظات تاحال دور نہ ہو...
کوئٹہسائنس کالج کوئٹہ میں آتشزدگی کی تحقیقات کیلئے قائم کمیٹی کے ممبران نے کہا ہے کہ کالج میں آتشزدگی کا...
کوئٹہ بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر اپنے ایک بیان میں کہا ہے...
اسلام آبادالیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف انٹرا پارٹی کیس کے حوالے سے کاز لسٹ جاری کردی۔پی ٹی آئی...
اسلام آباد سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ پوری تجارت...
اسلام آباد قومی ایئرلائن کی دبئی سے پشاور جانیوالی پرواز پی کے 284میں فنی خرابی کے باعث مسافروں کو کئی گھنٹے...
اسلام آباد سپریم کورٹ آف پاکستان میں مجوزہ آئینی ترمیم کو کالعدم قرار دینے کی درخواست دائر کردی گئی۔...