پیرس (اے ایف پی) امریکا اور چین کے درمیان اقتصادی محاذ آرائی کے درمیان یورپ نشانہ بن رہا ہے جبکہ واشنگٹن کی جانب سے گرین انڈسٹریز کے فروغ کے منصوبے سے امریکا کے اہم اتحادی کو نقصان کا خطرہ ہے۔ امریکا نے مہنگائی میں کمی کیلئے انفلیشن ریڈکشن ایکٹ (آئی آر اے) نامی قانون منظور کرلیا ہے جس میں کاربن کا اخراج کم کرنے کیلئے 370 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری، سبسڈیز اور ٹیکس کٹوتیاں شامل ہیں، اس طرح یہ امریکا میں ماحولیاتی تبدیلی کا سب سے بڑا پروگرام بن گیا ہے۔ تاہم اس قانون کے کچھ نکات پر یورپی یونین کے حکام نے تنقید کرتے ہوئے اسے یورپی کار ساز کمپنیوں کیخلاف امتیازی قرار دیا ہے، چند یورپی ممالک نے اسے امریکا کی جانب سے اپنی ملکی تجارت کو بچانے کیلئے اقدام قرار دیا ہے۔ فرانسیسی وزیر اقتصادیات برنو لی مائیر اور ان کے جرمن ہم منصب رابرٹ ہابیک امریکی وزیرخزانہ کیساتھ منگل کو ملاقات کیلئے امریکا روانہ ہورہے ہیں اور اس دوران اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کی جائیگی۔ یورپی یونین کے رہنما آئندہ ہفتے کے دوران امریکی اقدامات کا جواب دینے کیلئے اجلاس منعقد کریں گے۔ آئی آر اے کا مقصد گرین انڈسٹریز کا فروغ ہے جو مستقبل کی معیشت کیلئے اہم ہوگا جن میں بیٹریز اور سولر پیلنز کی تیاری شامل ہے۔ امریکی کمپنیوں کو چین کی طرز پر اشیاء کی مقامی تیاری پر سبسڈیز ملیں گی۔ خارجہ امور پر یورپین کونسل کے رکن ٹوبائس گیہرک کا کہنا ہے کہ آئی آر اے کے مقاصد میں متبادل توانائی کی ’’سپلائی چین‘‘ سے بیجنگ کو باہر کرنا ہے۔ انہوں ے کہا کہ اس کا اصل مقصد چینی درآمدات پر امریکی انحصار کو کم کرنا ہے۔