کوئٹہ (پ ر ) پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین خوشحال خان کاکڑ نے بوستان کلی سر ڈب میں شمولیت کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پشتونخوا وطن میں مصنوعی دہشتگردی اور اس کے نام پر جعلی آپریشن ناقابل قبول ہے ۔پارٹی ان تمام اقدامات کے خلاف ہر مزاحمت کی حمایت اور ساتھ دیگی۔ تقریب سے مرکزی سیکرٹری اطلاعات عیسیٰ روشان، سیکرٹری مالیات یوسف خان کاکڑ، صوبائی صدر رکن اسمبلی نصراللہ خان زیرے، صوبائی سینئر نائب صدر اللہ نور ، بوستان علاقائی یونٹ کے آرگنائزر اونگزیب ایڈووکیٹ، ڈپٹی آرگنائزر مولادادنے بھی خطاب کیا۔اس موقع پر 47گھرانوں کے 247 افراد نے پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔خوشحال خان کاکڑ نے شمولیت کرنے والوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے یقین دلایا کہ پارٹی ان کی توقعات کے مطابق ہر قسم کی دہشتگردی، مہنگائی ،بےروزگاری، غربت، بدامنی اور دوسرے عوامی مسائل پر بھرپور آواز اٹھائیگی اور پشتونخوا وطن کو اندھیروں میں دھکیلنے، وسائل لوٹنے ، دہشتگردی مسلط کرنے اور اسکے نام پر ڈالر بٹورنے والوں کو عوام کے سامنے افشاں کرے گی۔ انہوں نے پشتونخوا وطن میں کسی بھی آپریشن کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں ان نام نہاد آپریشنز کے نام پر دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کی بجائے مظلوم اور پرامن عوام کے گھروں اور کاروباری و تجارتی مراکز کو برباد کیا گیا اور لاکھوں عوام کو گھربار چھوڑنے پر مجبور کرکے انکو نان شبینہ کا محتاج بنایاگیا اب ایک بارپھر عوام کو در بدر کرنے کےعمل کو دہرانے کی باتیں کی جارہی ہیں جو ہمارے عوام کو ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے خطے میں کسی بھی جنگ کو مسلط کرنے کے حوالے سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اب وہ وقت گزر چکا کہ ڈالر بٹورنے کیلئے مختلف حیلے بہانوں سے پشتونخوا وطن کے عوام پر جنگ مسلط کر دی جائیگی اور معصوم لوگوں کے خون پر سازباز کی جائے گی۔ اب ہمارےعوام اور قومی و جمہوری پارٹیوں اور تنظیموں کو ان تمام سازشوں کا ادراک ہوچکا ہے اور ایسی کسی بھی سازش کو اجتماعی جدوجہد اور عوام کی طاقت سے روکیں گے۔ عیسیٰ روشان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آزاد قوموں اور ملکوں نے سیاست کے ذریعے ہی ترقی کی منازل طے کیں اور آج ان کےعوام باعزت اور آسودہ زندگی گزار رہے ہیں۔ ہم نے بھی سیاست کرکے خود کو منظم کرنا ہےتاکہ ایک منظم تنظیم کے ذریعے عوام کو غلامی، ناخواندگی، بےروزگاری ، بد امنی ودیگر مسائل سے نجات دلا سکیں۔یوسف خان کاکڑ نے کہا کہ ہم کسی کے وطن پر قبضہ نہیں کرنا چاہتے البتہ اپنے وطن کے مالک بننے اور اپنے وسائل پر اختیار حاصل کرنے کا حق ضرور رکھتے ہیں اور اس حق سے کبھی دستبردار نہیں ہونگے۔ نصراللہ زیرے نے کہا کہ اس وقت عوام کو بدترین مہنگائی کا سامنا ہے ۔عوام کو آٹا جیسی بنیادی چیز کو حاصل کرنے کےلئے قطاروں میں کھڑا ہونا پڑ رہا ہے اور اس کے ساتھ عوام کی قوت خرید تقریبا ختم ہو گئی ہے۔ ملک میں موٹروے اور دیگر بڑے منصوبے مکمل ہوئے جبکہ ہم دو رویہ سڑک سے آج تک محروم ہیں جسکی وجہ سے آئے روز حادثات ہو رہے ہیں جو حکمرانوں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ۔ اللہ نور نے کہا کہ بد قسمتی سے پاکستان میں سیاست کو کاروبار بنا دیا گیا اور ایک منصوبے کے تحت سیاست کو بدنام کیا گیا ہے ۔ہمارے اکابرین نے سیاست کو عبادت کا درجہ دیا اور اسی جذبے کے تحت اپنے عوام کی خدمت کی اور پشتونخوا میپ کے رہنما اور کارکن اپنے اکابرین کے نقش قدم پر چلتے ہوئے سیاست کو عبادت سمجھ کر کریں گے۔