مجرم سے تعلق،رئیل اسٹیٹ ، جیولرز ، اکائونٹنٹس کاروبار نہیں کرسکیں گے

26 جنوری ، 2022

اسلام آباد ( تنویر ہاشمی ، نمائندہ جنگ ) ایف بی آر نے ریئل اسٹیٹ ایجنٹس ، جیولرز اور اکائونٹنٹس کے شعبوں کےلئے نئی شرائط عائد کردیں ۔ایف اے ٹی ایف شرائط پر عملدرآمد کر تے ہوئے ایف بی آر نے پراپرٹی ڈیلرز، بلڈرز، ڈویلپرز، جیولرز اور اکائونٹنٹس کے لئے لازم قرار دیا ہے کہ کوئی سزا یافتہ مجرم یا مجرم سے کسی طرح کی وابستگی رکھنے والےافراد یہ کاروبار نہیں کر سکیں گے اور سزایافتہ مجرموں یا ان سے وابستگی رکھنے والے افراد پر نامزد نان فنانشل کاروباراور پروفیشن کے تحت آنے والے کاروبار کرنے پر پابندی عائد کردی ، ، ایف بی آر کے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ 2010کے تحت ایف بی آر انسداد منی لانڈرنگ اور دہشتگردوں تک مالیاتی رسائی روکنے کے لئے نامزد نان فنانشل کاروباروں اور پروفیشنلزریگولیشنز میں مزید ترمیم کر دی ہے ، جس کے تحت رئیل اسٹیٹ ایجنٹس ، جیولرز اور اکائونٹنٹس کےلئے لازم ہوگا کہ وہ کسی ایسے شخص کوجو سزا یافتہ مجرم ہو یا کسی مجرم کے ساتھ کسی طرح کا بھی تعلق ہو، ایسے سز ایافتہ مجرم یا مجرم کے ساتھ وابستگی رکھنے والے افراد نامز د نان فنانشل کاروبار اور پروفیشنلز ( جیولرز ، رئیل اسٹیٹ ایجنٹس اور اکائونٹنٹس) میں کسی طرح کی ملکیت یا کنٹرول نہ ہواور نہ ہی ان کو بینفیشل مالک نہیں ہونا چاہئے اور نہ ہی وہ کسی سینئر عہدے یا بورڈ میں کوئی عہدہ دیا جائے،تمام رئیل اسٹیٹ ایجنٹس ( پراپرٹی بروکرز ، ڈیلرز، ڈیلپرز، بلڈرز) ، جیولرز اور اکائونٹنٹس ، ایسی کسی ملکیت ، بینفیشل مالک یا مالکان ، سینئر عہدیداران اور بورڈ ممبران کے بارے میں ایف بی آر کو آگاہ کرنے کے پابند ہونگےجو سزا یافتہ مجرم یا مجرم کے ساتھ وابستگی رکھتے ہوں ۔