پختونخوا میں پُرامن انتخابات کی گارنٹی نہیں دی جا سکتی، الیکشن کمیشن

18 مارچ ، 2023

اسلام آباد (جنگ نیوز) خیبرپختونخوا میں انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن کے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ صوبے میں پُرامن انتخابات کی گارنٹی نہیں دی جا سکتی نہ صوبائی حکومت کے پاس بجٹ ہے جبکہ گورنر خیبرپختونخوا نے کہا ہے کہ عام انتخابات کی تاریخ کے اعلان سے قبل چیلنجز کو حل کیا جائے۔نجی ٹی وی کے مطابق الیکشن کمیشن اجلاس کے جاری اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ خیبرپختونخوا میں الیکشن کیلئے صورت حال مخدوش ہے، صوبائی حکومت کو 19 ارب کے مالیاتی خسارے کا سامنا ہے، انتخابات کے اخراجات کرنا حکومت کیلئے مشکل ہے۔اعلامیے کے مطابق پولیس کو الیکشن کیلئے 56 ہزار نفری کی کمی کا سامنا ہے، خیبرپختونخوا انتخابات کے سلسلے میں جلد فیصلہ کر لیا جائے گا۔قبل ازیں الیکشن کمیشن کے اجلاس میں چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا نے کہا ہے کہ صوبے کی امن وامان کی صورتحال مخدوش ہے اور الیکشن کے انعقاد کے لیے پولیس کو 56ہزار نفری کی کمی کا سامنا ہے۔چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس ہوا جس میں ممبران، سیکریٹری الیکشن کمیشن، چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا اور آئی جی خیبر پختونخوا نے شرکت کی۔ چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا اور آئی جی خیبر پختونخوا نے بریفنگ دی۔اجلاس میں چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ انتخابات کا پُر امن انعقاد انتہائی ضروری ہے تاکہ امیدواران اور ووٹرز اپنا حق رائے دہی بلا خوف و خطر استعمال کر سکیں۔ دریں اثنا خیبرپختونخوا میں عام انتخابات کے معاملے پر گورنر کے پی نے مشاورتی اجلاس سے متعلق اپنی رپورٹ الیکشن کمیشن کو ارسال کردی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد گروپس کا ضم اضلاع میں آباد ہونا سب کیلئے خطرہ ہے۔ اس وقت سکیورٹی صورتحال نازک ہے اور اضافی سکیورٹی اہلکار دستیاب نہیں۔