مقبوضہ کشمیر ، بیروزگار نوجوانوں کی تعداد میں 12 فیصد اضافہ

18 مارچ ، 2023

سری نگر(کے پی آئی) مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد ریاست معاشی بدحالی کا شکار ہے 5 اگست2019 کے بعد سے اب تک مقبوضہ کشمیر میں بے روزگارنوجوانوں کی تعداد میں 12 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق تقریبا 10 لاکھ تعلیم یافتہ نوجوان اس وقت بے روزگار ہیں جو ذہنی دباو کے باعث منشیات کے عادی یا خودکشی کر رہے ہیں ۔ برطانیہ میں مقیم کشمیری صحافی نعیمہ احمد مہجور نے اپنے ایک مضمون میں لکھا ہے کہ بھارتی حکومت نے جموں وکشمیر میں ملازمت کے حصول کیلئے منعقد امتحانات لینے کا کنٹریکٹ مہاراشٹر کی ایک نجی بلیک لسٹڈ کمپنی کو دیاجس کے خلاف پہلے ہی اترپردیش، پنجاب اور آسام میں مقابلے کے امتحانات منعقد کرنے پر پابندی ہے جس کی وجہ سے جموں و کشمیر کے ہزاروں نوجوان سڑکوں پر ہیں ۔ بی جے پی کے سینیئر رہنما اور وکیل سبرامینم سوامی نے نوجوانوں کی طرف سے کمپنی کو فارغ کرنے متعلق سپریم کورٹ میں پیٹیشن دائر کرنے کا اعلان کیا تو حکومت نے امتحانات کو فی الحال ملتوی کرنے کا فیصلہ سنایا ،کمپنی پر نتائج میں خوردبرد کا الزام ہے ۔