عمران سیاسی ڈان ، کالعدم تنظیموں کے سہارے سکیورٹی فورسز پر حملہ آور، حکومت دہشتگرد وں کی طرح نمٹے، مریم نواز

18 مارچ ، 2023

لاہو(ٹی وی رپورٹ/ایجنسیاں)وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان نے کوئی سلیمانی ٹوپی پہنی ہوئی ہے‘سارانظام عدل ان کے سامنے بے بس ہے ‘ عمران خان پاکستان میں ہٹلر کے طرزِ سیاست کو زندہ کررہے ہیںجبکہ مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر و چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ زمان پارک میں بھی ایک شخص بنکر میں چھپا بیٹھا ہے ، حفاظتی تحویل میں ہے اور ورکرز اور دہشتگردوں کے ذریعے ،کالعدم تنظیم کے اراکین کے ذریعے سکیورٹی پر حملہ آور ہے‘ عمران نیازی نے ریاستی رٹ کو چیلنج کیا اور بغاوت کو ہوا دی‘عمران خان کی گرفتاری چند منٹوں کی بات ہے مگر ریاست خون خرابہ نہیں چاہتی‘اس میں کوئی شک و شبہ کی گنجائش نہیں کہ پی ٹی آئی سیاسی نہیں عسکری جماعت ہے‘حکومت اور ریاست ، ادارے جس طرح ایک کالعدم تنظیم کے ساتھ ڈیل کرتے ہیں ،دہشتگرد جماعت سے ڈیل کرتے ہیں عمران خان کے ساتھ بھی ویسے ہی ڈیل کرنا چاہیے ، سیاسی جماعت سمجھ کر ڈیل کرنا ختم کرنا پڑے گا‘ زمان پارک میں کے مناظر سے پتہ چلا کہ سسیلین مافیا کیا ہوتا ہے ، ڈان کیا ہوتا ہے ، پورے پاکستان کی پولیس ڈان کو پکڑنے کی کوشش کر رہی ہے ،عدالتیں بلا رہی ہیں لیکن وہ کسی کے ہاتھ نہیں آرہا‘ زلمے خلیل زاد کو کس نے پاکستانی کے اندرونی معاملات میں بولنے کی اجازت دی ‘آج عمران خان کے سہولت کاروں میںسے زیادہ تر گھر جا چکے ہیں کچھ باقیات موجود ہیں جو سہولت فراہم کر رہی ہیں ‘ ہم ان پر گہری نظر رکھے بیٹھے ہیںلیکن اصل بیساکھیاںچلی گئیں جو کھل کر سامنے آرہا ہے‘محمد نواز شریف جلد پاکستان آ کر الیکشن مہم کی قیادت کریں گے۔جمعہ کویہاںپریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ گرفتاری سے خود کو بچانے کے لئے عمران خان نے جس طرح سکیورٹی فورسز‘ پنجاب پولیس اور ریاست پر حملہ کیا اس کے مناظر عوام پانچ دن سے ٹی وی اسکرین پر دیکھ رہے ہیں، ریاست کے خلاف کھلے عام بغاوت ہوئی ،بغاوت کا اعلان ہوا ہے ۔ نواز شریف کو سسیلین مافیا ، ڈان اورگاڈ فاڈر کہاگیا، پوچھنا چاہتی ہوں ، لاہور زمان پارک میں کے مناظر سے پتہ چلا ہے کہ سسیلین مافیا کیا ہوتا ہے ، ڈان کیا ہوتا ہے ، پورے پاکستان کی پولیس ڈان کو پکڑنے کی کوشش کر رہی ہے ،عدالتیں بلا رہی ہیں لیکن وہ کسی کے ہاتھ نہیں آرہا ۔ آج بگڑا ہوا بچہ ریاست کے اوپر پوری قوت اور شدت سے حملہ آور ہے۔ زمان پارک میں وہی ہو رہا ہے جو کچے کے علاقے میں ہو رہا ہے ۔ آج قوم تم سے سوال پوچھتی ہے اگر چوری نہیں کی تو تلاشی کیوں نہیں دیتے؟۔آپ کو گرفتار کر کے بلوچستان نہیں عدالت بھیجنا چاہتے ہیں اگر تم خود عدالت جائو تو تمہیں گرفتار کیوں کرنا پڑے؟ ۔میں آج بھی کہتی ہوں اسے سارے مقدموں میں پیش کیا جائے ‘ فیصلہ دیوار پر لکھا ہوا ہے اسی لئے یہ عدالتو ں میں پیش نہیں ہوتا۔زمان پارک کے بنکر سے بیٹھ کر بیانات دئیے جارہے ہیں کہا جارہا ہے کہ پیٹرول بم پھینکو، پیٹرول بم بنانے کی ٹیکنالوجی کہاں سے آئی‘ گلگت بلتستان کی پولیس کو لا کر پنجا ب پولیس کے مقابلے میں کھڑا کر دیا ، اگر یہ گھنائونی سازش کسی اور سیاسی جماعت کے سربراہ یا سیاستدان نے کی ہوتی تو ریاست اس طرح بیٹھ کر تماشہ دیکھتی جیسے آج دیکھ رہی ہے یہ سوال بنتا ہے کہ نہیں بنتا؟۔ مریم نواز نے کہا کہ کالعدم تنظیموں کے لوگوں کو زمان پارک میں رہائش دے رکھی ہے ، ان کا ایک ٹائوٹ بتا رہا ہے کہ ہیلی کاپٹر سے نمٹنے کے لئے بھی پلان ہے ، ابرار الحق کہتے ہیں ہمارے کارکن خود کش حملہ آور بن گئے ہیں، جس طرح دہشتگرد تنظیمیں تربیت دیتی ہیں ، برین واشنگ کرتی ہیں اور لانچ کرتی ہیں یہ اس طرح کر رہا ہے ۔عمران خان ہر معاملے میں ناکام اور فیل ہو چکا ہے اس لئے کہتا ہے بیٹھنے کے لئے تیار ہوں ، لیکن حکومت اس سے اس طرح ڈیل کرے جیسے دہشتگردوں سے ڈیل کرتی ہے ۔مریم نواز نے کہا کہ زمان پارک میں وہاں دہشتگرد چھپے ہوئے ہیں ، ہم نے تصاویر بھی دیکھی ہیں جنہوں نے وہاں پناہ لی ہوئی ہے‘ملک کو آج جو بھی بیماری ہے اس کی جڑعمران خان ہے ، ہمیں باہر سے کوئی خطرہ نہیں ، اندر سے خطرہ ہے ‘انہوں نے کہا کہ ریاست صرف اسٹیبلشمنٹ کا نام نہیں ، ہماری حکومت بھی سب سے بڑی اسٹیک ہولڈر ہے ،ریاست سب کا نام ہے ۔ادھر جیونیوزکے پروگرام ’’نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ ‘‘میں میزبان سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان نے کوئی سلیمانی ٹوپی پہنی ہوئی ہے‘ عمران خان کچھ بھی کرلے عدالتیں پتا نہیں کس طاقت سے مرعوب ہیں ان کیخلاف کوئی حکم جاری نہیں کرتیں‘ ہمارے کیسز مہینوں عدالتوں میں التواء کا شکار رہتے تھے، عمران خان کو گھنٹوں اور دنوں میں من پسند انصاف مل جاتا ہے‘ عمران خان ججوں کو گالیاں دیتا اور عدالتوں میں پیش نہیں ہوتا لیکن نظام عدل بے بس ہے۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ عدلیہ میں آج بھی وہ جج موجود ہیں جنہوں نے 2018ء میں سازش کے تحت نواز شریف کو نااہل کیا تھا، ان ججوں نے ثاقب نثار کا ٹیم ممبر ہوتے ہوئے عمران خان کو صادق و امین کا سرٹیفکیٹ دے کراقتدار میں لانے کا بندوبست کیا تھا، وہ ججز جب تک عدلیہ میں رہیں گے بالواسطہ عمران خان کیلئے آسانیاں پیدا کرتے رہیں گے‘ن لیگ کیخلاف سازش کرنے والے جنرلز چلے گئے مگر ججز ابھی بھی موجود ہیں۔احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان کے سامنے سارا نظام عدل بے بس ہے‘ملک کو استحکام کی طرف لے جانا ہے تو ایک دوسرے کو قبول کرنا ہوگا، عمران خان ابھی بھی ہمارے ساتھ برابری کی بنیاد پر بیٹھنے کیلئے تیار نہیں ہے۔ احسن اقبال کا کہنا تھاکہ نواز شریف جلد واپس آئیں گے‘ نواز شریف کو مقدمات میں جلد انصاف دیا جائے تاکہ وہ آزاد شہری کی حیثیت سے واپس آسکیں، نواز شریف کی اپیلوں کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت ہونی چاہئے، نواز شریف کو بھی اسی رفتار سے انصاف ملنا چاہئے جس رفتار سے عمران خان کو ملتا ہے، عمران خان پاکستان میں ہٹلر کے طرزِ سیاست کو زندہ کررہے ہیں، عمران خان ایک فاشسٹ لیڈر ہیں جمہوریت میں یہ طرزعمل نہیں چل سکتا، عمران خان کو آئین و قانون کے سامنے سر جھکانا ہوگا۔