آئی ایم ایف، BISP سے مستفید ہونیوالوں کی تعداد بڑھانے کا مطالبہ مسترد

18 مارچ ، 2023

اسلام آباد (مہتاب حیدر) بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف)نے حکومت کی جانب سے مہنگائی کے بڑھتے ہوئے دباؤ کو مدنظر رکھتے ہوئے غربت کے چنگل میں رہنے والی 20سے 30فیصد آبادی کو سہ ماہی وظیفے کی فراہمی کے لیےبے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) سے مستفید ہونے والوں کی تعداد بڑھانے کے مطالبے کو مسترد کر دیا ہے۔ اگرچہ آئی ایم ایف نے بی آئی ایس پی کی مختص رقم میں 40 ارب روپے اضافے کی توثیق کی اور منظوری دی، تقریباً 8.9 ملین استفادہ کرنے والوں کیلئے رواں مالی سال کے لیے اسے 360ارب روپے سے بڑھا کر 400 ارب روپے تک لے جایا گیا ہے۔ مطلوبہ سطح تک کوریج بڑھانے کی تجویز کو بجٹ کے مطلوبہ وسائل کی کمی کے پیش نظر لاگو نہیں کیا جا سکتا۔ اعلیٰ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ تاہم آئی ایم ایف نے غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کرنے والی تقریباً 30 فیصد آبادی کو ماہانہ وظیفہ فراہم کرنے کے لیے کوریج بڑھانے کے لیے پاورٹی مین ٹیسٹ کو بڑھانے کے حکومتی مطالبے کو پورا کرنے سے انکار کر دیا کہ حکومت کے پاس مطلوبہ بجٹ کے وسائل نہیں ہیں۔ جمعہ کو جب وزارت خزانہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ اس تفصیل پر کوئی اختلاف نہیں کیونکہ بی آئی ایس پی کے محاذ پر ایک واضح معاہدہ ہے۔ معاہدے کے تحت حکومت 89 لاکھ مستحقین کو 7000 روپے کا سہ ماہی وظیفہ فراہم کر رہی ہے۔ تاہم ذرائع نے بتایا کہ حکومتی مذاکرات کاروں نے آئی ایم ایف کے جائزہ مشن کے سامنے یہ خیال پیش کیا کہ اس بہانے کوریج کو زیادہ سے زیادہ کرنے کے لیے پی ایم ٹی کی حد میں اضافہ کیا جائے کہ ٹیکسوں اور یوٹیلیٹیز کی قیمتوں میں اضافے کے ذریعے آئی ایم ایف کے تجویز کردہ سخت نسخوں پر عمل درآمد کے نتیجے میں سی پی آئی پر مبنی افراط زر میں اضافہ دیکھنے میں آئے گا۔ فنڈ کے عملے نے ابتدا میں اس کی مخالفت نہیں کی لیکن وہ ٹیکس ریونیو بڑھانے اور دوسری غیر ہدف شدہ سبسڈیز کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ آئی ایم ایف کے اعلیٰ حکام نے دلیل دی کہ حکومت کے پاس بی آئی ایس پی کی قومی سماجی و اقتصادی رجسٹری کے تحت بھرپور ڈیٹا بیس موجود ہے اور اسے بجلی، گیس اور موٹر سائیکلوں اور چھوٹی گاڑیوں کے لیے پی او ایل کی فراہمی کے لیے ہر قسم کی ٹارگٹڈ سبسڈی فراہم کرنے کے لیے استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔ وقتی طور پر اس تجویز پر عمل نہیں ہو سکتا لیکن آئندہ جون 2023 میں توسیعی فنڈ سہولت کے تحت موجودہ پروگرام کی میعاد ختم ہونے کے بعد نئے آئی ایم ایف پروگرام کے امکان کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان اور آئی ایم ایف کو مہنگائی کے شکار عوام کو بڑھتی ہوئی قیمتوں سے بچانے کے لیے ٹارگٹ سبسڈی کا طریقہ کار وضع کرنا ہو گا۔