سینیٹ قرارداد جذبات واحساسات کی مکمل ترجمانی نہیں کرتی،عرفان صدیقی

18 مارچ ، 2023

اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار) مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہاہے کہ 1973 کے آئین کی گولڈن جوبلی تقریبات کے اختتام پر سینٹ میں منظور کردہ متفقہ قرارداد میں آئین اور آمروں اور اُن کا ساتھ دینے والے ججوں کی مذمت شامل نہ کرنا افسوسناک ہے، منظور کردہ قرارداد اُن جذبات واحساسات کی مکمل ترجمانی نہیں کرتی جن کا ارکان کی بھاری اکثریت نے سینٹ کے ایوان میں اظہار کیاتھا۔ جمعہ کو پارلیمنٹ ہا ئو س میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینٹر عرفان صدیقی نے کہاکہ مجھے نہیں معلوم کہ میری بھیجی جانیوالی مذمتی ترمیم قرارداد میں شامل نہ کرنے کی وجہ کیا ہے؟ ہم کیوں خوف زدہ ہیں؟ اِن حقائق کو سامنے لانے سے کیوں شرماتے ہیں؟ گزرے ہوئے وقت کے بارے میں اگر آج بھی ہم بات نہیں کرسکتے، کوئی اشارہ یا تنقید نہیں کرسکتے، تو اتنے بڑے ہائوس میں ہمارے بیٹھنے کا کیا فائدہ ہے، انہوں نے کہاکہ سینٹ کے ارکان کی بڑی اکثریت نے کہا تھاکہ ’ہال آف فیم‘ کے ساتھ ’ہال آف شیم‘ بھی بنانا چاہیے ، ایک دیوار گریہ بھی بنانی چاہیے جہاں اُن کرداروں کے نام اور تصویریں کندہ ہوں جواپنے مقاصدکے لئے آئین کے ساتھ کھیلتے رہے، میڈیا کے ذریعے اپنی اس ترمیم کو تاریخ کا حصہ بنارہا ہوں۔ انہوں نے سہ روزہ تقریبات کے دوران سینٹ اور اس کے مقاصد سے قوم کوآگاہ کرنے پر میڈیا کو خراج تحسین پیش کیا۔