اسلام آباد ( طاہر خلیل ) سنتے تھے کہ سیاسی ڈویلپمنٹس میں لاہور سے ایک بڑا سرپرائز آنے والا ہے ، ویسے تو ہر آنے والا دن خان صاحب کیلئے بُری خبریں لا رہا ہے ، لیکن عدالت سے پے درپے ریلیف آرہے ہیں جبکہ توشہ خانہ کیس کا معاملہ اب آگے بڑھتا دکھائی دیتا ہے خان صاحب کے وارنٹ گرفتاری تو معطل ہو گئے لیکن انہیں آج رضا کارانہ طور پر اسلام آباد کی عدالت میں پیش ہونا ہے ، ماضی کا ٹریک ریکارڈ عیاں ہے کہ وہ پچھلی چار پیشیوں پر وعدے کے باوجود عدالت نہیں آئے ، ریلی میں جانے کیلئے انہیں کوئی خطرہ نہیں لیکن عدالت پیشی سنگین سیکورٹی تھریٹ ہے، اسلام آباد کی عدالت میں چار بار استثنیٰ لے چکے ، جسکےباعث توشہ خانہ کیس کی کارروائی بھی منجمد ہے۔ آج حسب وعدہ انہیں عدالت میں پیش ہونا ہے ان پر فرد جرم عائد ہو جائے گی اور کیس چل پڑے گا ،عدالت نے ان کے وارنٹ گرفتاری برقرار رکھتے ہوئے خان صاحب کے وکیل سے استفسار کیا تھا کیا تھا کہ بتایا جائے کہ خان صاحب عدالت کیوں نہیں آئے ؟ عدالتی ابزرویشنز خان صاحب کیخلاف قانون طرز عمل کی نشاندہی کرنے کیلئے کافی ہے ، جس میں عدالت کا کہنا ہے کہ خان صاحب کو پولیس کو Assist (معاونت ) کرنا ہے ۔ Resist (مزاحمت ) نہیں کرنا ، ایک وارنٹ کا مسئلہ ہے اور کروڑوں روپے ایک وارنٹ پر خرچ ہو گئے ، عدالت نے اس حقیقت کو بھی آشکار کیا کہ عمران خان نے عدالت پیش نہ ہو کر حالات کو پیچیدہ بنا دیا اور یہ کہ عمران کی جانب سے مزاحمت بہت عجیب بات ہے ۔ قانون سے تعاون کرنا ہوتا ہے۔ اس میں شک نہیں کہ 28 فروری سے ان کے وارنٹ جاری ہو ئے ، اسکے بعد سے وارنٹ کی معطلی اور بحالی کا معاملہ جاری ہے ، عدالت میں یقین دہانیاں اور پھر ان سے انکار ایک معمول کا قصہ بن چکا، یہی صورت حال عدالتی استثنیٰ کی ہے ،جنوری سے شروع سلسلہ اب تین ماہ کے دورانیے پر پھیل رہا ہے، اپنے عہد حکمرانی میں خان صاحب آئے روز شریف فیملی کے حوالے سے عدالت سے شاکی تھے کہ انہیں بار بار استثنیٰ کیوں دیا جاتا ہے ؟۔ لاہور سیاسی مرکز نگاہ ہے حکومت ہو یا اپوزیشن ، ہر جگہ عمران خان زیر بحث ہیں ، خان صاحب کی سوشل میڈیا کمپین نے حالات کو اس پوائنٹ پر پہنچا دیا ہے کہ حکمرانوں کیلئے اولین ٹارگٹ بن گئے ہیں ،جمعہ کو جب خان صاحب اپنے سپورٹرز کا جلوس لے کرعدالت جارہے تھے ۔ مریم نواز کی پریس کانفرنس کا موضوع بھی خان صاحب تھے ، دو روز سے حکومت الزام لگا رہی ہے کہ زمان پارک میں عسکریت پسند آگئے جو پولیس پر پٹرول بموں سے حملے کر رہے ہیں ، جمعہ کو مریم نواز نے ایک قدم آگے بڑھ کر عمران خان کیخلاف الیکشن کے حوالے سے ایک نیا مطالبہ پیش کر دیا کہ پی ٹی آئی عسکری پارٹی بن گئی ہے اور اس جماعت میں دہشتگرد آگئے ہیں اسلئے پی ٹی آئی کو کالعدم قرار دے کر اسے سیاسی میدان سے باہر کر دیا جائے ، ایک روز پہلے وزیر اعظم کی گفتگو سے واضح تھا کہ وہ عمران خان کو سیاستدان ہی نہیں سمجھتے ، محولہ دو واضح اشاروں سے مبصرین اس رائے کا اظہار کر رہے ہیں کہ حکومت خان صاحب اور ان کی پارٹی کے حوالے سے ذہن سازی کر چکی ہے اور اب سیاست الیکشن کی بجائے ایک دوسرا رخ اختیار کر رہی ہے حکومت پی ٹی آئی کو کالعدم قرار دینے اور اسکی سیاسی سرگرمیوں پر پابندی کی تیاری میں ہے ۔ لیکن اس حقیقت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا کہ پابندیوں سے کسی سیاسی جماعت کو کالعدم تو قرار دیا جا سکتا ہے لیکن اس کا وجود ختم نہیں ہو سکتا ۔ جنرل ضیا ء نے پیپلز پارٹی کو ختم کرنے کی کوشش کی لیکن طالع آزمائوں کو کامیابی نہ ہو سکی ، بھٹو دور میں نیب پر پابندی لگی تو اے این پی کا جھنڈا لہرانے لگا۔ کوئی شک نہیں کہ سیاسی پارٹیاں قومی وحدث اور یکجہتی کا کردار ادا کرتی ہیں ، عمران خان کے طرز سیاست سے اختلاف کیا جا سکتا ہے لیکن چاروں صوبوں میں ان کی پارٹی قومی سسٹم کا حصہ ہے ، قومی اسمبلی سے استعفوں کے باوجود سینٹ میں پی ٹی آئی موجود ہے ، پی ٹی آئی اگر انتخابات کی بات کرتی ہے تو اس کے حق اور مخالفت میں دلائل دیئے جاسکتے ہیں لیکن جس طرح انتخابات سے انکار ممکن نہیں اسی طرح پی ٹی آئی کا وجود ختم نہیں ہو سکتا ، اس کے خاتمے کا ایک ہی راستہ الیکشن ہیں ۔
اسلام آباد وزارت آئی ٹی کے پی ایس ڈی پی منصوبے مانیٹرنگ اینڈ ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن سیل پر پچاس فیصد تک...
راولپنڈی سربراہ عسکری ادارہ پاکستان اور وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف سوشل میڈیاپر تضحیک آمیزمواد شئیرکرنے والے...
اسلام آباد وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی نے حال ہی میں وزارت ریلوے میں ایک جامع اعلیٰ سطح کے اجلاس کی...
کراچی ایک ہی کمپنی کے افسران سے 63کروڑ اور دیگر افراد سے تقریباً چار ارب روپے کا فراڈ کرنے والی خاتون اور 65 ایف...
اسلام آباد سٹاک ایکسچینج حصص جعلسازی کے الزام میں گرفتار 17 چینی باشندوں کا وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کو آٹھ...
اسلام آباد اسلام آباد ہائیکورٹ نےسرکاری ٹیلی ویژن کے پنشنرز کو پنشن کی بروقت ادائیگی نہ کرنے پر وفاق،...
بیجنگچین کی 14 ویں قومی عوامی کانگریس کی قائمہ کمیٹی کے سابق رکن لی یوئے فینگ کے خلاف رشوت ستانی کے الزامات کے...
کراچی متعلقہ حکومتی حلقوں میں اعتراضات کے بعد کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے اپنے پانچ برس، 2021 سے 2025 تک کے تمام...