بینکنگ سیکٹر نے 400ارب روپے کی کماڈٹی فنانسنگ کی پیشکشیں کر دیں

18 مارچ ، 2023

اسلام آباد (رپورٹ:حنیف خالد) بینکنگ سیکٹر نے جمعہ کو پنجاب کیلئے 400ارب روپے کی کماڈٹی فنانسنگ کی پیشکشیں دیدیں۔ حکومت پنجاب کے سیکرٹری خوراک محمد زمان وٹو نے جنگ کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ آئندہ ہفتے نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی اپنی کابینہ کی مشاورت سے یہ فیصلہ کرینگے کہ ملکی بینکوں کی طرف سے جو بڈز چار سو ارب روپے کیلئے دی گئی ہیں اُنہیں پنجاب کا سرکلر ڈیٹ واپس کرنے کیلئے استعمال کیا جائے یا اس رقم سے گندم کی سرکاری خریداری کر لی جائے۔ اُنہوں نے بتایا کہ پہلے ہی کابینہ کے اجلاس کے ذریعے چار سو ارب روپے کی کماڈٹی فنانسنگ کی منظوری دے چکی ہے۔ اب پاکستان کے بینکنگ سیکٹر نے کراچی انٹربینک کائبر ریٹ Kiborریٹ سے اوپر ایک فیصد‘ دو فیصد یا تین فیصد شرح سود دینا ہے کیونکہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا پالیسی ریٹ چند ہفتے پہلے دو تین فیصد بڑھایا گیا تھا۔ سیکرٹری خوراک پنجاب محمد زمان وٹو نے کہا کہ کراچی انٹربینک آفر ریٹ جو کم سے کم ہے اسکے اوپر ہر کمرشل بینک سروسز چارجز اور ضروری منافع چار سو ارب روپے کی کماڈٹی فنانسنگ پر لے گا۔ یہ بڑا فیصلہ نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی‘ وزیر خزانہ‘ وزیر خوراک اور دوسرے وزراء سے مشاورت کر کے کرینگے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ آپ نے گندم کی سرکاری خریداری 30مارچ سے کرنے کا کہہ رکھا ہے‘ آجکل چونکہ مارچ کے اواخر تک بارشوں کی پیشینگوئی کی گئی ہے تو کیا خریداری کی تاریخ آگے جائیگی تو انہوں نے کہا کہ ہم نے پنجاب بھر میں 393گندم کے سرکاری خریداری مراکز قائم کر دیئے ہیں۔ ڈائریکٹر خوراک پنجاب شوزب سعید بھی سرکاری خریداری کے اقدامات کی نگرانی کیلئے آج گئے ہوئے ہیں۔ جب ان سے کہا گیا کہ خریداری کے 393سنٹرز جو محکمہ خوراک نے صوبہ بھر میں کھولے ہیں اب تک وہاں کتنی گندم کاشتکاروں نے خریداری کیلئے بھیجی ہے تو صوبائی سیکرٹری خوراک زمان وٹو نے کہا کہ چونکہ شدید گرمی پنجاب میں شروع نہیں ہوئی اسلئے گندم کی فصل تاحال تیار نہیں ہے۔ آئندہ ایک دو ہفتوں میں کاشتکار گندم کی پراسیسنگ شروع کر دینگے لیکن جو بھی کاشتکار گندم لیکر سرکاری خریداری مراکز پہنچے گا محکمہ خوراک اس سے گندم خرید کر بینک کے ذریعے نقد اور زیادہ مالیت ہونے کی صورت میں کاشتکاروں کے اکائونٹ میں رقم جمع کرایا کرینگے۔ کسی کاشتکار کو گندم کی قیمت تاخیر سے نہیں ملے گی۔