تجارت پاکستان اور بھارت کو قریب لا سکتی ہے، انڈین ڈپٹی ہائی کمشنر

18 مارچ ، 2023

لاہور(اپنے نامہ نگار سے) انڈین ڈپٹی ہائی کمشنر/چارج ڈی افیئرزڈاکٹر ایم سریش کمار نے کہا ہے کہ تجارت پاکستان اور بھارت کو قریب لا سکتی ہے، ہندوستان نے دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کو کبھی نہیں روکابلکہ یہ پاکستان کی جانب سے بند کی جاتی ہے، دونوں ممالک کے درمیان تجارت اب بھی ہے لیکن صلاحیت سے بہت کم ہے۔وہ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں خطاب کر رہے تھے۔ لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور اور سینئر نائب صدر ظفر محمود چوہدری نے بھی اس موقع پر خطاب کیا جبکہ ایگزیکٹو کمیٹی ممبران بھی موجود تھے۔ڈاکٹر ایم سریش کمار نے کہا کہ ٹرانزٹ ٹریڈ انتہائی اہم ہے۔ وسطی ایشیا ایک بڑی منڈی ہے جس تک بھارت کو رسائی کی ضرورت ہے اور بھارت کو بھی وسطی ایشیا تک رسائی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان دنیا کا سب سے اہم اور سب سے بڑا ملک ہے اور بہت جلد دنیا کی سب سے بڑی معیشت بننے والا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے سروس سیکٹر نے بہت ترقی کی ہے۔ اب ہم آٹوموبائل اور الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ہمیشہ پاکستان کے ساتھ بہتر تعلقات چاہتا ہے کیونکہ ہم جغرافیہ نہیں بدل سکتے۔ دونوں ممالک ہمیشہ سے پڑوسی رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دیکھنا بہتر ہوگا کہ ہم اپنے مسائل اور حالات کو کیسے بدل سکتے ہیں۔ ہم معمول کے تعلقات کی طرف بڑھنا چاہتے ہیں۔ ہر سال تیس ہزار ویزے جاری کیے جا رہے ہیں ، میڈیکل ویزے بھی جاری کیے جا رہے ہیں ، کھیلوں کے لیے کسی ویزا سے انکار نہیں کیا ہے۔ وہ دن گئے جب سفارت خانے سیاسی رپورٹیں مرتب کرتے تھے۔ اب سفارت کاری سیاحت، تجارت اور ٹیکنالوجی کے لیے کی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ہماری چین کے ساتھ 120 ارب ڈالر کی تجارت ہے ۔ ہم نے اپنی یونیورسٹیوں کو انڈسٹری سے جوڑنا بھی شروع کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ہندوستان میں اسٹارٹ اپ تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ فی الحال، ہندوستان ایکو اسٹارٹ اپ ممالک کی فہرست میں تیسرے نمبر پر ہے۔ اگر ہم یہ سب کر سکتے ہیں تو پاکستان بھی کر سکتا ہے۔ جی ٹی روڈ بھارت سے کابل تک جاتی ہے۔ جب تک لوگ ایک دوسرے کے ملکوں میں نہیں جائیں گے، کاروبار میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا۔لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور نے کہا پاکستان اب نقل و حمل، تجارت اور سیاحت کے لیے ایک علاقائی مرکز کے طور پر ابھرنا چاہتا ہے ۔ اب وقت آگیا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو فروغ دیکر خطے میں امن اور خوشحالی لائی جائے۔