دور بیٹھ کرپاکستان کی فکر کرنا بندے کو درد اور تکلیف میںمبتلا کر دیتا ہے۔ آپ کچھ بھی نہیں کر سکتے۔ دعا ضرور کر سکتے ہیںاور دعا میں برکت ہے۔ دعا آپ کے درد اور تکلیف میں مدد کرتی ہے اور بےبسی کی کشمکش سے نکال بھی دیتی ہے۔ پاکستان سے باہر تارکین وطن کی مٹی سے محبت اور تعلق کچھ زیادہ ہی نظر آتا ہے۔ امریکہ میںرہنے والے پاکستانی اب خاصے آسودہ حال اور ذمہ دار نظر آتے ہیں اورمقامی سیاست اور قومی سیاست میں ان کا کردارغیر نمایاں تو نہیں مگربھارت سے مقابلہ ا بھی نہیں ہو سکتا۔ بھارتی امریکہ میں اپنی حیثیت منوا بھی رہے ہیں اور امریکی سیاست میں وہ چین کے مقابلے پر حصہ دار بنتے نظر آ رہے ہیں۔ اگلے سال امریکہ میں بھی انتخابات کا ڈھول پیٹا جائے گا۔ ملک کی قابض جماعت جو اپنے آپ کو جمہوریت کا چیمپئن ثابت کرتی رہتی ہے، اس کے صدر بائیڈن اب بھی سابق صدرٹرمپ ،جو آئندہ کے صدارتی امیدوار بھی ہیں، سے خائف ہیں۔امریکی افواج بھی ٹرمپ کو برداشت کرنے پر تیار نہیں۔ اِدھر پاکستان کی سیاست میں جو تبدیلیاں گزشتہ ایک سال سے نظرآرہی ہیں ان میں ہمارے مہربان اور قدر دان دوست ملک امریکہ کا خاصا ہاتھ ہے۔ پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی سرکارگرانے میںبھی امریکی انتظامیہ ملوث نظر آتی ہے۔2018میں جب عمران خان کی جماعت کو موقع ملا اور انہوں نے حکومت بنائی تو اس وقت امریکہ میں سابق صدر ٹرمپ کا راج تھا۔ اگرچہ ان کی جماعت پاکستان کے بارے میں زیادہ اچھی رائے تو نہیں رکھتی تھی۔مگر صدر ٹرمپ نےجمہوریت اور عوامی رائے عامہ کے تناظر میں سابق وزیر اعظم عمران خان پر اعتماد کیا اورانہیں امریکہ یاترا کی دعوت دی۔ عمران خان نےایک کامیاب دورہ بھی کیا ،جس سے پاکستانی تارکین وطن کو بہت حوصلہ ملا۔ اس دورے میں امریکی افواج قطعی طور پر لا تعلق سی نظر آ ئیں جب کہ امریکی صدر ٹرمپ بھی امریکی افواج کے بیرون ملک کردار کو کنٹرول کرنے کیلئے منصوبہ بندی کر رہا تھا کہ اس کے خیال میں ایسا کرناضروری تھا۔ دوسری جانب امریکہ کا دوست ملک اسرائیل ٹرمپ کے اقدامات سےمتفق نہ تھا۔ مگر اسرائیل کو ٹرمپ نظر انداز نہیں کر سکا۔سابق صدر ٹرمپ کو دوسری مدت کے انتخابات میں شکست کا سامنا کرنا پڑا اور اس دفعہ امریکی افواج کا کردار نمایاں رہا اور جب بائیڈن نے امریکی صدر کاحلف اٹھا لیا تو ٹرمپ کے خلاف قانونی اقدامات کا آغاز ہوا۔ مگرامریکی جمہوریت اتنی بھی کمزور نہیں اور ٹرمپ نے بھی میدان نہ چھوڑا اور تمام تحقیقات میں شامل رہا۔ پھر امریکی سینیٹ کی خاتون اسپیکر کی مدت ختم ہونے پر نئے اسپیکر کا انتخاب ہواتوٹرمپ اور اس کی جماعت نے اہم کردار ادا کیا اور سینیٹ میں اپنی حیثیت بھی منوائی۔بائیڈن سرکار نے پاکستان کو مکمل نظر انداز کیا اورپاکستان نے افغانستان میں امریکہ کی جو مدد کی تھی اس کو بھی اہمیت اور حیثیت نہ دی۔ عمران خان نے بھی امریکہ پر زیادہ بھروسہ نہ کیا اور نتیجہ یہ نکلا کہ امریکہ کا عمران خان کو پاکستان کی سیاست سے بے دخل کرنے کا منصوبہ کامیاب رہا۔ اب امریکہ ایک دفعہ پھر مائل بہ کرم ہے۔ اس کے وفود مسلسل پاکستان سے مشاورت کر رہے ہیں۔ گزشتہ سال تک تو سابق سپاہ سالارجنرل باجوہ امریکہ کے ساتھ معاملات طے کرتے تھے۔ اب صورت حال مختلف نظر آ رہی ہے۔ امریکہ کو ایک دفعہ پھر پاکستان کی ضرورت ہے۔ سعودی عرب اور ایران اپنے علاقائی اختلافات کو ختم کر کےباہمی اعتماد میں اضافہ کر رہے ہیں۔ یو کرین کی جنگ نے یورپ کو کمزور کر دیا ہے، روس ابھی اس جنگ پرپریشان نہیں ہوا۔ امریکہ یوکراین کی جنگ کو مسلسل ہوا دے رہا ہے۔ جنرل باجوہ نے روس پر تنقید بھی کی تھی اور شنید ہے کہ پاکستان نے یوکرین کو اسلحہ بھی دیا اور اس سودے میں امریکہ کی مشاورت بھی شامل تھی۔ اس وقت پاکستان امریکہ کےزیراثر ہے جس سے ملکی معیشت متاثر ہو رہی ہے۔ آئی ایم ایف معاہدہ کرنے میں سخت شرائط لگا رہا ہےمگر وہ چاہتا ہے کہ عمران خان اس معاہدے میں رضا مندی دے ۔ پاکستان مگر آئی ایم ایف کے بغیر بھی اپنی معیشت کو بچا سکتا ہے۔ اگر ہماری نوکر شاہی اور عسکری حلقے اپنےاپنے اخراجات پرنظر ثانی کر کے کچھ اصولوں پر آئندہ کی منصوبہ بندی کریں۔ مخلوط سرکار اس معاملہ میں بہت غیر سنجیدہ ہے۔ اس کے لئے ضروری ہے کہ ہم قومی حکومت کے قیام کیلئے جلد از جلد انتخابات کےمراحل طے کریں۔
ملکی معیشت بیک وقت کئی مسائل سے دوچار ہے جنہیں ایک ساتھ حل کرنا ناگزیر ہے۔معیشت کے ضمن میں ہم ہمیشہ اس کوتاہی...
ماضی کا مورخ ’’طرز انصاف‘‘ کی کیا تاریخ لکھے گا؟ کیا یہ لکھے گا کہ عدل کا یہ قلعہ کسی ایک گروپ یا گروہ کے...
اپنے اپنے نظریات، عقیدے، قومیت اور مذہبی رواداری سے رہنے کا سبھی کوحق ہے۔ مگر کچھ اس قماش کے لوگ بھی ہوتے ہیں...
ہمارا پیارا وطن مختلف اہم شعبوں اور تمام انسانی سرگرمیوں میں ترقی اور خوشحالی کے ایک ایسے مرحلے سے گزر رہا ہے...
ایک محتاط اندازے کے مطابق چین کےبعد بھارت دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہے بلکہ بعض ماہرین شماریات اسے بلامبالغہ...
پاکستان کے قیام سے اب تک وطن عزیز معاشی خوشحالی اور اپنے عوام کو ریلیف دینے کیلئےکوشاں ہے گزشتہ 75سال میں ہر...
جمہوری حکومت کےاختیارات کے داعی ،معیشت کیلئے آکسیجن کا درجہ رکھنے والے،غریبوں کےحقیقی مسیحا،ترقیاتی کاموں...
وطن عزیز پاکستان میں کرپشن کے نظام کا خاتمہ اور مافیاز کو لگام ڈالنا از حد ضروری ہے۔ نئے چیف جسٹس سپریم کورٹ...