لداخ ، بھارت ، چین صورتحال خطرناک‘بعض مقامات پر فوجی دستے تعینات

19 مارچ ، 2023

اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی) بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے کہا ہے کہ بھارت اور چین کے درمیان متنازعہ علاقے لداخ میں صورت حال ’نازک اور خطرناک‘ ہے اور کچھ حصوں میں فوجی دستے ایک دوسرے کے بہت قریب تعینات ہیں۔ ایسے بہت سے مقامات ہیں جہاں دونوں ممالک کی افواج کی پوزیشنز بہت قریب ہیں اور اس لیے فوجی لحاظ سے یہ کافی خطرناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا اور چین کے تعلقات اس وقت تک معمول پر نہیں آسکتے جب تک سرحدی تنازع ستمبر 2020 کے اصولی معاہدے کے مطابق حل نہیں ہو جاتا، جو ان کے چینی ہم منصب کے ساتھ طے پایا تھا۔بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے ہفتہ کو کانفرنس میں کہا کہ چین کو وہی کرنا چاہیے جس پر اتفاق کیا گیا تھا۔ جوہری ہتھیاروں سے لیس ایشیا کے ان دو بڑے ملکوں کے درمیان مشرقی خطے میں غیر متعین سرحد پر گزشتہ سال دسمبر میں ایک بار پھر تشدد بھڑک اٹھا تھا، تاہم اس جھڑپ کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان رپورٹ نہیں ہوا۔ بھارتی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے چین کے نئے وزیر خارجہ کن گینگ کے ساتھ رواں ماہ انڈیا کی میزبانی میں جی 20 ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے موقع پر صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔ رواں سال جی 20 کی صدارت کے بارے میں جے شنکر نے امید ظاہر کی کہ نئی دہلی فورم کو ’اپنے عالمی مینڈیٹ کے لیے زیادہ موثر‘ بنا سکتا ہے۔ ان کے بقول: ’جی 20 کو محض مباحثے والا کلب یا صرف دنیا کے شمالی ممالک کا میدان نہیں ہونا چاہیے۔ اس میں تمام عالمی خدشات پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔‘گزشتہ تین ہفتوں میں انڈیا میں ہونے والے دو جی 20 وزارتی اجلاس روس اور یوکرین جنگ کے زیر سایہ بے نتیجہ ہی ختم ہو گئے۔