زمان پارک میں پولیس کا بڑا آپریشن، مزاحمت پر عمران کے گھر سے کئی کارکن گرفتار، اسلحہ برآمد

19 مارچ ، 2023

لاہور(کرائم رپورٹرسے،خصوصی نمائندہ ،خصوصی رپورٹر،کرائم رپورٹر،جنرل رپورٹر) زمان پارک میں پولیس کا بڑا آپریشن ، مزاحمت پرعمران خان کے گھرسے کئی کارکن گرفتارکرلیے، اینٹی انکروچمنٹ سکواڈنےزمان پارک میں لگےکیمپ ودیگررکاوٹیں اکھاڑدیں، مختلف مقامات کی تلاشی کے دوران 16رائفلوں سمیت کئی ممنوعہ اشیاء برآمدکرلیں،عمران خان نےٹویٹ کی کہ گھر میں بشریٰ بیگم اکیلی تھیں، یہ کس قانون کےتحت کررہےہیں؟نگران صوبائی وزیراطلاعات نےکہاکہ کسی علاقے کو نو گو ایریا نہیں بننے دیں گے، عمران خان کے اسلام آباد روانہ ہونے کے بعد پولیس اور اینٹی انکروچمنٹ سکواڈ نے زمان پارک میں آپریشن کیا ،پی ٹی آئی نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس کرین کی مدد سے مرکزی دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوئی جبکہ گھر کے اندر بھی توڑ پھوڑ کی گئی ،پولیس نے عمران خان کی رہائشگاہ کے عقبی حصے ، چھت سمیت دیگر کئی مقامات پر بھی تلاشی لی۔آئی جی پنجاب عثمان انور نےصوبائی وزیراطلاعات عامرمیرکےساتھ پریس کانفرنس میں کہا کہ زمان پارک آپریشن قانونی کارروائی تھی جسے پورا کیا گیا، عدالتی حکم کے مطابق جدید ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے سرچ آپریشن کیا۔عدالت نے تفتیش کا عمل روکنے کا حکم نہیں دیا اس پر شکرگزار ہیں، زمان پارک آپریشن میں لیڈی پولیس اہلکار ہمارے ساتھ موجود تھیں، ہم نے جدید ترین سسٹم کے باعث شرپسند عناصر کی لسٹ تیار کی، عدالتی حکم پر زمان پارک سرچ آپریشن کے لیے گئے۔ زمان پارک کے سرچ وارنٹ حاصل کیے گئے، سرچ وارنٹ کے معاملے پر پی ٹی آئی قیادت سے بھی بات کی گئی، دوران آپریشن پولیس پر پٹرول بم پھینکے گئے، زمان پارک سے غلیل اور کنچے ملے، زمان پارک میں بنکرز بنے ہوئے ہیں، ڈی آئی جی آپریشنز اور ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کی قیادت میں پولیس ٹیم نے سرچ آپریشن کیا، ہم نے ایک بھی گولی نہیں چلائی، پولیس پر پتھروں کی بارش کی گئی، ہم نے ایک قانونی کارروائی کو پورا کیا۔زمان پارک سے پٹرول بم کا سامان برآمد ہوا، دیکھا جائے گا زمان پارک سے برآمد ہونے والا اسلحہ لائسنس یافتہ تھا یا نہیں جس کے خلاف کوئی پرچہ نہیں ہوگا اسے کچھ نہیں کہا جائے گا، ہم قانون کے مطابق نفری زمان پارک میں رکھیں گے، اسلحہ و دیگر چیزوں کا پرچہ اس کے خلاف کٹے گا جس سے برآمد ہوا۔ گرفتار افراد کو اے ٹی سی کورٹ میں پیش کیا جائے گا، یقین دلاتا ہوں گرفتار افراد کیساتھ کسی قسم کی زیادتی نہیں ہوگی، کسی بے گناہ کو گرفتار نہیں کیا گیا، ہم سیاسی عمل پر یقین رکھتے ہیں، آج گرفتار کیے گئے ایک ایک شخص کیخلاف ویڈیو ثبوت موجود ہے، گزشہ آپریشن میں ایک دو خواتین پولیس افسران زخمی ہوئیں، آج بھی ہمارے جوان زخمی ہوئے، ہم قانون کی حکمرانی کو یقینی بنائیں گے، گزشتہ روز ہمیں مزاحمت کا سامنا ہوا آج بھی مزاحمت کی گئی۔انہوں نے کہا کہ کہا جا رہا تھا پولیس اور رینجرز خالی نہیں کروا سکتی، پھر سوال ہے کہ نوگو ایریاز کو خالی کون کروائے گا، ہم عدالتوں اور الیکشن کمیشن کے تابع ہیں، قانون کے مطابق آئی جی پنجاب اور سی سی پی او گولی چلانے کا حکم دے سکتا تھا لیکن ہم نے ایسا نہیں کیا، جیو ٹیکنگ، فوٹیجز اور ایجنسیوں کی رپورٹ کی روشنی میں زمان پارک میں آپریشن کیا گیا۔نگران وزیراطلاعات پنجاب عامرمیرنےکہاکہ ہم نے اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ کسی بھی علاقے کو نو گو ایریا نہیں بننے دیں گے، وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کیلئے لاہور پولیس نے اسلام آباد پولیس کی معاونت کی اور اس دوران شدید مزاحمت کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس پر پٹرول بم سے حملے کئے گئے اور انکو پتھروں اور ڈنڈوں سے مارا گیا۔ اس دوران لوگوں نے کروڑوں روپے کی املاک کا نقصان کیا اور رینجرز اور پولیس کی گاڑیاں بھی توڑی گئیں جس پر وہاں موجود شر پسند عناصر پر مقدمات درج کئے گئے تھے۔ عامر میر نے کہا کہ لاہور کا ایک علاقہ جو نو گو ایریا بنا ہوا تھا اس کو کلئیر کرنے کیلئے پولیس نے کارروائی کی۔پولیس کےمطابق زمان پارک آپریشن کےدوران4 اہلکار معمولی زخمی ہوئے جنہیں سروسز ہسپتال لاہور میں طبی امداد فراہم کی گئی ۔دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نےایک ٹوئٹ میں لکھا کہ پنجاب پولیس نے زمان پارک میں ان کےگھر پر حملہ کیا ہے، زمان پارک کےگھر میں بشریٰ بیگم اکیلی تھیں، یہ کس قانون کے تحت کر رہے ہیں؟یہ لندن پلان کا حصہ ہے، نواز شریف کا مطالبہ ہے کہ مجھے جیل میں ڈالا جائے تاکہ الیکشن میں حصہ نہ لے سکوں۔