اسٹیٹ جب کسی کو گرفتار کرنا چاہے توکوئی مشکل نہیں ہوتی ،مریم نواز

19 مارچ ، 2023

کراچی (ٹی وی رپورٹ) چیف آرگنائزر اور نائب صدر پاکستان مسلم لیگ ن مریم نواز نے کہا ہے کہ تحریک انصاف ایک دہشت گرد جماعت بن گئی ہے اور اسٹیٹ جب کسی کو گرفتار کرنا چاہے تو پھر کوئی مشکل نہیں ہوتی ،توشہ خانہ سے قانونی طو رپر رقم کی ادائیگی کے بعد تحفہ لینا کوئی غیر قانونی بات نہیں، وطن واپسی کی بعد سے شہباز شریف سے میری کئی ملاقاتیں ہوئی ہیں ،یہ حکومت میری نہیں کہنے کا مطلب یہ تھا کہ میرے پاس کوئی حکومتی عہدہ نہیں ، ن لیگ کا عہدہ ہے اور وہ میری پارٹی ہے اور میں اس کی ہر ذمہ داری کو پورا کررہی ہوں ۔ تاہم اگر اس حکومت میں کوئی ایسی چیز ہوگی کہ جو مجھے لگے گا کہ عوام کے مفاد میں نہیں تومیرا حق ہے میں اس پر آواز اٹھاؤں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک انٹرویو میں کیا۔ مریم نواز کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف ایک دہشت گرد جماعت بن گئی ہے اور اسٹیٹ جب کسی کو گرفتار کرنا چاہے تو پھر کوئی مشکل نہیں ہوتی ، حکومت چاہے تو 5 منٹ میں عمران خان کو گرفتار کرلے بس جو وجہ آڑے ہے وہ یہ ہے کہ کوئی معصوم کی جان نہ چلی جائے ۔ اسحاق ڈار کو لانے کے سوال پر مریم نواز کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار تو وزیر خزانہ اس وقت بھی تھے اور میرٹ پر ہیں جب وہ نواز شریف کے رشتے دار نہیں تھے اسحاق ڈار تو وہ وزیر خزانہ ہیں جس نے پاکستان کو بارہا مشکلات سے نکال کر اس کی معیشت کو مستحکم کیا ہے ۔ میں تو کہتی ہوں کہ عمران خان کو بٹھایا جانا چاہئے آئی ایم ایف کے سامنے کہ وہ کس معاہدے پر سائن کرکے گئے ہیں ۔جی ڈی پی تو نواز شریف بھی دو فیصد سے چھ فیصد تک لے کر گئے ہیں ، عمران خان جو کہتے ہیں میں اس کو نہیں مانتی کسی کو پتہ ہی نہیں ہے کہ عمران خان کے دور حکومت میں معیشت 6 فیصد پر تھی میں تو سمجھتی ہوں کہ اس فتنے ، فساد سے پاکستان کو نجات ملنا چاہئے تاکہ پاکستان کا فل فوکس معیشت ہو ۔ پنجاب اور کے پی میں الیکشن کے سوال پر مریم نواز نے کہا میری اس حوالے سے 80 فیصد تیاری مکمل ہے لیکن پھر بھی میں کہوں گی کہ اس طرح سے ہم ملک کو درست سمت میں لے کر نہیں جارہے ہیں پرویز الٰہی تو اسمبلی توڑنا نہیں چاہتے تھے ،ایک ایبنارمل شخص ،نشئی شخص ملک کی قسمت کے ساتھ کھیل رہا ہے ۔توشہ خانہ کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ نے رولز اینڈ ریگولیشن کے حساب سے کوئی قانونی کام کیا ہے تواس میں کوئی حرج نہیں یہ الگ بحث ہے کہ کیا چیز کی اجازت ہونا چاہئے کس کی نہیں یہ فیصلہ خود حکومت کرے تاہم توشہ خانہ سے قانونی طو رپر رقم کی ادائیگی کے بعد تحفہ لینا کوئی غیر قانونی بات نہیں ۔ جو بری بات ہے وہ چوری کی ہے یہ میں عمران خان او ران کی اہلیہ کی بات کررہی ہوں انہوں نے تو توشہ خانہ کے گفٹ چوری کرائے جو تحائف ملے وہ گھر لے گئے اور دبئی میں بیچ دیئے ۔ آڈیو لیک کے سوال پر مریم نواز کا کہنا تھا کہ آڈیو تو ہماری بھی آئی ہیں لیکن میری او روزیراعظم کی وڈیو میں کبھی ایسی کوئی چیز نہیں ملے گی جو کہ ملک کے خلاف ہو ،میں اس کے بھی میں بالکل اس کے خلاف ہوں کہ کوئی آڈیو لیک ہو تاہم اگر کوئی ایسی آڈیو جو ملک کے مفاد کے خلاف ہو وہ ریلیز ہو تو اس میں کوئی حرج نہیں ۔ کہاں گئی آزادی صحافت کے سوال پر مریم نواز نے کہا مجھے کوئی ایک پروگرام بتادیں جو ن لیگ دور حکومت میں بند کیا گیا ہو ، میڈیا کی بھی کوئی ذمہ داری ہوتی ہے ، میرے پر الزام لگا کہ میں نے توشہ خانہ سے گھڑی لی ہے حالانکہ یہ بالکل جھوٹ ہے اب اگر اس پر پیمرا کوئی ایکشن لے گا تو کہا جائے گا کہ ویکٹامائز کیا جارہا ہے ۔ ، ارشد شریف کے قتل پر مجھے بہت افسوس ہے بالکل اس کی مکمل تحقیقات ہونی چاہئے میرا کسی سے لاکھ سیاسی اختلاف ہو لیکن میں کبھی بھی اس قسم کی چیز کو سپورٹ نہیں کرسکتی ۔جو حقائق سامنے آئے ہیں اس سے کہیں بھی یہ ظاہر نہیں ہوتا کہ ارشد شریف کا قتل بطور صحافی ہوا ، لیکن قتل تو ہوا ہے اس کی بالکل انویسٹی گیشن ہونا چاہئے ۔ صحافیوں کو اٹھا کر تشدد کے سوال پر مریم نواز کا کہنا تھا کہ ایک ہوتا ہے جرنلسٹ او رایک ہوتا ہے ایک سیاسی جماعت کا سیاسی کارکن جو جرنلزم کے نقاب میں آکر ٹی وی پر اس پارٹی کا ایجنڈا اجاگر کرتا ہے اس میں تفریق کرنا ہوگی صحافی یا جرنلسٹ کسی سیاسی پارٹی کے کارکن کی حیثیت سے پروگرام نہیں کرتا میں ان سب کے فریڈم کے حق میں ہوں ۔ تاہم میں یہ ضرور کہوں گی کہ اس قسم کے واقعات کو روکا جانا چاہئے ۔ ن لیگ کے دور حکومت میں بے نظیر بھٹو کی تصاویر ہیلی کاپٹر سے پھینکنے کے سوال پر مریم نواز نے کہا اس وقت تو میں سیاست میں متحرک بھی نہیں تھی تاہم یہ کام نواز شریف حکومت یا ن لیگ کی جو بھی حکومت تھی اس کا نہیں تھا اس کے پیچھے ”وہ “ تھے ۔ن لیگ نے سیاست میں مخالفت تو کی ہے مگر کسی کی کردار کشی نہیں کی ہمیشہ بے نظیر بھٹو کو محترمہ کہہ کر بلایا ، 90 میں الیکشن جیتنے پر نواز شریف نے تو جاکر محترمہ بے نظیر بھٹو کو مبارک باد دی تھی ۔ فرائنگ پین سے استری کے سوال پر مریم نواز نے کہا کہ لوگ اس کو مذاق میں لیتے ہیں لیکن ایسا میں نے کیا ہے اور میں نے ہی نہیں میرے ساتھ جیل میں 180 کے قریب خواتین تھیں جو اسی طرح سے کپڑے استری کیا کرتی تھیں اور انہی سے میں نے یہ سیکھا میں نے تو وہاں باتھ روم بھی صاف کیا ، روٹی بھی پکائی ، کھانا بھی بنایا ۔ میں کوٹ لکھپت جیل میں جب گئی تو اس وقت وہاں بہت ہی برا حال تھا لیکن جب میں وہاں سے رہا ہوئی تو وہاں ہر چیز بشمول باتھ روم چمکتے چھوڑ کر آئی تھی ۔ ہسٹری کو فکشن سے جوڑنے کے سوال پر انہوں نے کہا میں نے انگلش میں ماسٹر کیا ہوا ہے اب اس حوالے سے جس کو نہیں پتہ اس کو کیا سمجھاسکتی ہوں کہ جس کا مواد تاریخی ہوتا ہے وہ فکشن کہلاتا ہے ۔نواز شریف کی وطن واپسی کے سوال پر انہوں نے کہا اس حوالے سے تاریخ تو نہیں دی جاسکتی ہے لیکن وہ جلد ہی وطن واپس آئیں گے ۔ مریم نواز کے اثاثوں کی مالیت اور ذرائع آمدن کے سوال پر انہوں نے کہا میں پیپر جمع کرارہی ہوں الیکشن کمیشن میں اس میں سب آجائے گا ، ابھی میرے بزنس آفس نے مجھے بتایا نہیں ہے اس لئے مجھے بھی اندازہ نہیں ہے یہ بھی نہیں پتہ کہ پیسے کم ہوئے ہیں بڑھ گئے ہیں ۔ فیملی کا بزنس میرا ذرائع آمدن ہے جس میں ہر فیملی کے ممبر کا برابر کا حصہ ہے ۔