چھٹی سنگھ پورہ قتل عام ، مجرموں کو سزا نہ ملنے سے سکھ برادری میں غم و غصہ

21 مارچ ، 2023

سرینگر(این این آئی) گزشتہ روز جب دنیا بھر میں خوشی کا عالمی دن منایا گیا ،مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے لئے یہ ایک عجیب سا معاملہ تھا، جنہوں نے23سال قبل آج ہی کے دن ضلع اسلام آباد کے علاقے چھٹی سنگھ پورہ میں بھارتی فوج اور اس کی ایجنسیوں کے ہاتھوں سکھ بھائیوں کا وحشیانہ قتل عام دیکھاتھا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق20مارچ 2000کو اس وقت کے امریکی صدر بل کلنٹن کے دورہ بھارت کے موقع پر چھٹی سنگھ پورہ میں بھارتی فوجیوں نے سکھ برادری کے35 افراد کا قتل عام کیا تھا۔ اس قتل عام کا زیادہ اذیت ناک پہلو یہ ہے کہ مجرموں کو ابھی تک سزا نہیں دی گئی اور انصاف میں تاخیر سے سکھ برادری میں غم وغصہ بڑھ رہا ہے۔ چھٹی سنگھ پورہ قتل عام کا مقصد جیسا کہ آنے والے سالوں میں ثابت ہوا، کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو بدنام کرنا اور حق خود ارادیت کے لئے کشمیریوں کی جدوجہد کو دہشت گردی کے ساتھ جوڑنا تھا۔مقبوضہ جموں وکشمیرکے لوگوںنے بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں بہت سے وحشیانہ قتل عام دیکھے جن کا مقصد آزادی پسندوں پر الزام لگاکر اندرون اور بیرون ملک تحریک آزادی کشمیر کو بدنام کرنا تھا۔یہاں یہ بتانا ضروری ہے کہ بھارتی فوجیوں نے چھٹی سنگھ پورہ قتل عام کی منصوبہ بندی کی تھی اور بعد ازاں 25مارچ کو ضلع کے علاقے پتھریبل میں 5بے گناہ افراد کو قتل کرکے ان کی لاشوں کو نذرآتش کردیاگیا اور یہ دعوی کیا گیا کہ مقتولین سکھوں کے قتل عام میں ملوث ہیں۔ تاہم تحقیقات سے ثابت ہوچکاہے کہ قتل ہونے والے پانچوں افراد مقامی شہری تھے جنہیں بھارتی فوج نے مختلف علاقوں سے گرفتارکرکے ایک جعلی مقابلے میں شہید کردیاتھا۔ خوشی کے عالمی دن پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام سے خوشی کوسوں دورہے اور وہ آج بھی تقریبا 10لاکھ بھارتی فوجیوں کے محاصرے میں شدید مشکلات اورناانصافی کا شکارہیں۔