فرض شناس افسران کیخلاف دہشت پھیلانے اور عوام کو بھڑکا نے والے مجرم ہیں ، رانا ثنا

21 مارچ ، 2023

فیصل آباد (صباح نیوز)وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ خان نے کہا ہے کہ ڈاکٹر شیریں مزاری کا بیان قابل مذمت اور لاقانونیت کی انتہا ہے، قانونی کارروائی کیلئے ایف آئی اے کو بھجوا دیا ،عمران خان نے پہلے بھی اپنے چار سالہ دور اقتدار میں انتہائی گھٹیا انداز میں اپنے سیاسی مخالفین کے خلاف جھوٹے و بے بنیاد مقدمات بنائے، فتنہ خان نے ملک کی معیشت کا بیڑا غرق کردیا ،وفاقی وزیر داخلہ نے میڈیا سے گفتگو کر تے ہو ئے کہا کہ فرض شناس افسران اور پولیس کے خلاف دہشت پھیلانا اور عوام کو بھڑکانا جرم ہیں، اس جرم میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کی ہدایت کر دی ہے۔ فارن ایجنٹ ریاست کے خلاف کھل کر سامنے آچکے ہیں، انجام کو پہنچائیں گے سوشل میڈیا پر پولیس سمیت اداروں کے خلاف پراپیگنڈہ، جھوٹ، جعلی وڈیوز پر آپریشن کلین اپ کریں گے ،اس فتنہ خان نے نہ صرف نواز شریف بلکہ ان کی بیٹی مریم نواز کو بھی نہ بخشا لیکن یہ اپنے چار سالہ دور میں کچھ ثابت نہ کرسکا مگر اب مریم نواز اس کا سب کچھ بے نقاب کررہی ہے اور اسے مریم نواز سے شدید خطرہ ہے کہ وہ اس کی سیاست ختم کردے گی ۔ اسی لئے اسے کبھی کس نام سے پکارتا ہے اور کبھی کس نام سے لیکن ہم وہ زبان استعمال کرتے ہوئے شرم محسوس کرتے ہیں جو یہ فتنہ کررہا ہے۔ قوم اس فتنے کی شناخت کرچکی ہے لہٰذا اب الیکشن جب بھی ہوں قوم اس فسادی اور ملک دشمن کو ووٹ کی طاقت سے اٹھا کر سیاست سے باہر پھینک دے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر اپریل میں دو اسمبلیوں کے انتخابات ہوگئے تو یہ ملک کو مزید انارکی کی طرف دھکیل دیں گے ، ملک دشمنی عمران خان کا ایجنڈا ہے اسی لئے اس نے اسمبلیاں توڑیں اور وہ کبھی لانگ مارچ اور کبھی عدلیہ کی حکم عدولی کو اپنا طرز عمل بنائے ہوئے ہے لیکن اس کی یہ غنڈہ گردی اب مزید نہیں چلے گی کیونکہ قانون اپنا راستہ بنائے گا اور قانون شکنوں کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جا ئے گی۔آپ کہتے ہیں میری اہلیہ کا سیاست میں کوئی حصہ نہیں حالانکہ توشہ خانہ لوٹ مارسمیت ہر چیز میں اس کا حصہ ہے۔انہوں نے کہا کہ فتنہ خان کہہ رہا ہے کہ حالات خراب ہوگئے ہیں حالانکہ آپ نے پچھلے چار سالوں سے با لعموم اور گزشتہ11 ماہ میں با لخصوص پوری محنت سے حالات خراب کئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ سے پہلے کہا تھا کہ میں خود کشی کرلوں گامگر آئی ایف کے ساتھ معاہدہ نہیں کروں گا پھر معاہدہ کر بھی لیا اور اس سے مکر بھی گیا،اس نے معیشت کو تباہ کیااسی لئے اب آئی ایم ایف کہتا ہے کہ پہلے ہماری ہر شرط پوری کرو پھر ایگری منٹ کریں گے۔