عمران اور ان کی اہلیہ کو نیب میں پیش ہونے کی ضرورت نہیں ، علی ظفر

21 مارچ ، 2023

کراچی (ٹی وی رپورٹ) تحریک انصاف کے وکیل سینیٹر بیرسٹر علی ظفرنے کہا ہے کہ نگراں پنجاب حکومت وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر سیاست کررہی ہے، پی ڈی ایم کو صاف نظر آرہا ہے کہ الیکشن ہوئے تو یہ ہار جائیں گے، سیاسی بحران کا واحد حل ڈائیلاگ ہے، یہ الیکشن کے معاملات پر مذاکرات نہیں کرناچاہتے ،فوج کو سیاست میں مداخلت کی دعوت دینے والے جمہوریت کو نقصان پہنچاتے ہیں، سیاست میں فوج کا کوئی کردار نہیں ہونا چاہئے، عمران خان اور ان کی اہلیہ کو توشہ خانہ معاملہ پر نیب راولپنڈی میں پیش ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔وہ جیوکے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں ن لیگ کے رہنما بیرسٹر محسن شاہنواز رانجھا بھی شریک تھے۔محسن شاہنواز رانجھا نے کہا کہ ڈائیلاگ ضرور ہونا چاہئے مگر پٹرول بم کے ساتھ ڈائیلا گ نہیں ہوسکتا، عمران خان ڈائیلاگ چاہتے ہیں تو خود کو قانون کے حوالے کریں، عمران خان کے گھر سے بم پھینکے جائیں گے تو وہاں چھاپہ مارا جانا ہی تھا، عمران خان کا مسئلہ الیکشن نہیں ان پر لگنے والی فرد جرم ہے۔میزبان حامد میر نے اپنے تجزیئے میں کہا کہ جنرل ضیاء الحق کے بیٹے اعجا ز الحق تحریک انصاف میں شامل ہوگئے ہیں جبکہ جنرل ایوب خان کا پوتا عمر ایوب پہلے ہی پی ٹی آئی کا حصہ ہے، ضیا ء الحق کی وراثت نواز شریف کو قرار دیاجاتا ہے لیکن ضیاء الحق کا برخوردار تحریک انصاف میں آگیا ہے۔تحریک انصاف کے وکیل سینیٹر بیرسٹر علی ظفرنے کہا کہ نگراں پنجاب حکومت وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر سیاست کررہی ہے، پی ڈی ایم کو صاف نظر آرہا ہے کہ الیکشن ہوئے تو یہ ہار جائیں گے، حکومت الیکشن میں تاخیر کیلئے تمام پی ٹی آئی رہنماؤں کو جیل میں ڈالنا چاہتی ہے، موجودہ صورتحال کی ذمہ داری نگراں صوبائی حکومت اور وفاقی حکومت پر عائد ہوتی ہے، حکومت اپنی حرکتوں سے آئین، جمہوریت اور انتخابی عمل کو نقصان پہنچارہی ہے۔ بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ سیاسی بحران کا واحد حل ڈائیلاگ ہے، موجودہ حالات میں عدالتوں پر بڑی ذمہ داری آگئی ہے،عدالت آئین کے ساتھ رول آف لاء کی بھی حفاظت کرتی ہے، پی ٹی آئی نے ڈائیلاگ کی پیشکش کی تھی لیکن حکومت نے جو ردعمل دیا اس کے بعد امید ختم ہوگئی، مذاکرات صرف دو باتوں پر ہوسکتے ہیں پہلی الیکشن کیسے منعقد کیا جائے اور دوسری لوگوں کی گرفتاریاں روکی جائیں، یہ الیکشن کے معاملات پر مذاکرات نہیں کرناچاہتے ،پی ڈی ایم طاقت استعمال کر کے پی ٹی آئی کوڈرانا چاہتی ہے۔ بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ حکومت کی غیرآئینی حرکتوں سے غیرجانبدار لوگ بھی پی ٹی آئی کی طرف آرہے ہیں، عمران خان کے گھر پر چھاپہ توہین عدالت ہے، عمران خان عدالت میں پیشی کیلئے نکلے تو ان کے گھر پر ریڈ کردیا گیا، عمران خان عدالت میں پیشی کیلئے گئے تو انہیں جگہ جگہ روکا گیا، حکومت کی کوشش تھی عمران خان کو کسی طرح عدالت تک نہ پہنچنے دیا جائے۔ بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم حکومت وہ جبر کررہی ہے جو آمریت میں بھی دیکھنے میں نہیں آتا، پاکستان کی فوج ہم سب کی فوج ہے،پاکستان کی فوج دہشتگردی کو ختم کرنے کیلئے جنگ لڑرہی ہے، اس جدوجہد میں اپنی فوج کے ساتھ کھڑا ہونا ہر پاکستانی کا فرض ہے، سیاست میں فوج کا کوئی کردار نہیں ہونا چاہئے، فوج کو سیاست میں مداخلت کی دعوت دینے والے جمہوریت کو نقصان پہنچاتے ہیں، پی ٹی آئی سمجھتی ہے سیکیورٹی معاملات پر فوج کا حکومت کے ساتھ تعاون ہونا چاہئے، اسٹیبلشمنٹ اگر ماضی میں سیاست میں مداخلت کرتی تھی تو مستقبل میں نہیں ہونی چاہئے۔بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ قانون کے مطابق ایک ہی الزام پر دو یا تین عدالتوں میں کیس نہیں چلایا جاسکتا، توشہ خانہ کیس کا ٹرائل سیشن کورٹ میں ہورہا ہے نیب کے پاس اس کیس میں تحقیقات کا اختیار نہیں ہے، عمران خان اور ان کی اہلیہ کو توشہ خانہ معاملہ پر نیب راولپنڈی میں پیش ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ن لیگ کے رہنما بیرسٹر محسن شاہنواز رانجھا نے کہا کہ ڈائیلاگ ضرور ہونا چاہئے مگر پٹرول بم کے ساتھ ڈائیلا گ نہیں ہوسکتا، سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا اور عدالتوں پر حملہ آور ہوا جارہا ہو تو ڈائیلاگ نہیں ہوسکتا، تحریک انصاف کے کارکنوں نے عدالت کو محاصرہ میں لے لیا تھا، اس ماحول میں عمران خان سے کیا بات ہوسکتی ہے، عمران خان ڈائیلاگ چاہتے ہیں تو خود کو قانون کے حوالے کریں، عمران خان کے بچے لندن میں ہیں یہ لوگوں کے بچوں کو استعمال کررہا ہے، عمران خان کیوں توشہ خانہ کیس میں عدالت میں پیش ہونے سے بھاگ رہے ہیں، عمران خان عدالت میں پیش ہوں بدمعاشی نہ کریں تو ان کے ساتھ ڈائیلاگ بھی کرلیں گے۔محسن شاہنواز رانجھا کا کہنا تھا کہ عمران خان کے رویے کی وجہ سے ان کیلئے مشکلات کھڑی ہورہی ہیں، عمران خان کے گھر سے بم پھینکے جائیں گے تو وہاں چھاپہ مارا جانا ہی تھا، ڈنڈے کے زور پر کسی سے مذاکرات نہیں کروائے جاسکتے، عمران خان کا مسئلہ الیکشن نہیں ان پر لگنے والی فرد جرم ہے، عمران خان کو پتا ہے ان کا کیس اوپن اینڈ شٹ کیس ہے۔