لاہور ہائیکورٹ، چوہدری شجاعت کو صدر ق لیگ ڈکلیئر کرنیکا فیصلہ کالعدم

23 مارچ ، 2023

لاہور( نمائندہ جنگ ) عدالت عالیہ لاہور نے چوہدری شجاعت حسین کو صدر مسلم لیگ ق ڈکلیئر کرنے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔ مسلم لیگ ق کے صدر چوہدری شجاعت حسین سے متعلق درخواست پر عدالت عالیہ سماعت کے جسٹس عاصم حفیظ نے چوہدری وجاہت کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے چوہدری شجاعت حسین کو صدر مسلم لیگ ق ڈکلیئر کرنے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا اور کیس واپس الیکشن کمیشن کو بھجوا دیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ الیکشن کمیشن دیکھے ق لیگ کے جمع کرائے گئے کاغذات میں کیا قانونی سقم ہے؟کسی بھی ملک کی تباہی کا ذمہ دار جانبدار الیکشن کمیشن ہے،کسی ملک کی تباہی متعصب الیکشن کمیشن کا ہونا ہے۔ لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو 10 روز میں جائزہ لیکر از سر نو سفارشات مرتب کرنے کی ہدایت کر دی اور ریمارکس دئیے کہ الیکشن کمیشن کا کام قانون کے مطابق درخواست پر سفارشات دینا ہے،الیکشن کمیشن متصب کیوں دکھائی دے رہا ہے؟ عدالت نے الیکشن کمیشن کے وکیل پر اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ آپ الیکشن کمیشن کے وکیل ہیں،یہ تاثر نہ دیں کہ کسی سیاسی جماعت کے وکیل ہیں۔ خیال رہے کہ اس سے پہلے چوہدری شجاعت حسین کو مسلم لیگ ق کے سربراہ کے عہدے پر رکھنے کا فیصلہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔ چوہدری وجاہت حسین نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلے کو چیلنج کیا،چوہدری وجاہت حسین کی درخواست میں الیکشن کمیشن اور چوہدری شجاعت حسین کو فریق بنایا گیا تھا۔ جبکہ ق لیگ کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں چوہدری شجاعت حسین کو مسلم لیگ ق کی صدارت سے ہٹا کر یہ عہدہ چوہدری وجاہت حسین کو دے دیا گیا تھا،بعدازاں الیکشن کمیشن نے چوہدری شجاعت حسین کو مسلم لیگ ق کی صدارت پر بحال کر دیا تھا۔