سستے پٹرول پروگرام پر IMF کا اعتراض نہیں بنتا، مصدق ملک

23 مارچ ، 2023

اسلام آباد (نامہ نگار)وزیر مملکت برائے پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک نے پیٹرول ریلیف پیکج کے حوالے سے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کا خیال ہےکہ ہم سبسڈی دے رہے ہیں ۔ سبسڈی دی جا رہی ہے نہ کوئی نیا ٹیکس لگا رہے ہیں ۔ہمارا پروگرام صرف امیرکے پیٹرول نرخ بڑھا کر غریبوں میں تقسیم کرنا ہے۔سستے فیول پروگرام پر آئی ایم ایف کا اعتراض نہیں بنتا۔ انہوں نے پیٹرول ریلیف پیکیج کو سبسڈی قرار دینے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ امیر کا پیٹرول مہنگا کر کے غریب کو ریلیف دے رہے ہیں، اس وقت ملک میں تقریباً 2کروڑ ساٹھ لاکھ موٹر سائیکل ہیں جبکہ تقریباً 2کروڑ 14لاکھ چھوٹی گاڑیاں ہیں ۔میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ موٹر سائیکل کو سو فیصد ریلیف ملے گا، سستا پیٹرول ریلیف پیکیج کے تحت موٹر سائیکل کیلئے ماہانہ حد 21 لیٹر جبکہ چھوٹی گاڑیوں کی حد ماہانہ 30 لیٹر ہوگی ۔صارفین کا فول پروف گیٹ وے ہوگا چوری یا بلیک میں بیچنے کا راستہ مکمل بند کر دیا گیا ہے۔مصدق ملک نے سستا پیٹرول سکیم کی وضاحت کر تے ہوئے کہا کہ اس پیکیج کو سبسڈی قرار نہیں دیا جا سکتا ، اگر پیٹرول کی قیمت زیادہ گر گئی تو پھر حکومت اس فرق پر فیصلہ کرے گی ، ابھی غریب کو مارکیٹ ریٹ سے 100 روپے کم فی لیٹر ملے گا اس سے 50 فیصد غریب عوام کو فائدہ ہوگا ملک میں دو کروڑ پندرہ لاکھ موٹر سائیکل ہیں جبکہ 16 لاکھ سے زائد رجسٹرڈ چھوٹی گاڑیاں رکشے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ماہانہ 46کروڑ 10لاکھ لیٹر غریب عوام کو پیٹرول سستا ملے گا آڈیٹر جنرل یا تھرڈ پارٹی سے آڈٹ ہوگا حکومت کا مقصد امیر طبقے پر بوجھ ڈال کر غریبوں کو فائدہ دینا ہے ۔مصدق ملک نے کہا کہ امیر اور غریب کے پیٹرول میں100 روپے فی لیٹر فرق ہو گا اور ہر 15دن بعد امیر اور غریب کے پیٹرول کے فرق کا اعلان ہوا کرے گا اور اسکے بعد غریبوں کو ریلیف ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی مہینے چھوٹی گاڑیوں اور موٹر سائیکل والوں نے کم پیٹرول خرچ کیا تو جمع شدہ رقم کو مد نظر رکھتے ہوئے امیروں کو فی لیٹر ریلیف ملے گا چھوٹی گاڑیوں کیلئے فوری طور پر آمدن کی حد مقرر نہیں کر رہے۔ریلیف کیلئے تین آپشن زیر غور ہیں جن میں پاسورڈ کے ذریعے یا کارڈ یا پھر بی آئی ایس پی کے ذریعے ادائیگی زیر بحث آئی ہے جس میں ون ٹائم پاسورڈ (OTP) آپشن بہتر لگا ۔ آئی ایم ایف سے یہ پروگرام پہلے ڈسکس نہیں ہو سکا تھا ، ہم پہلے بھی گیس پر اسی طرح کا پروگرام دے چکے ہیں اور اس پر بھی سبسڈی نہیں،بلکہ امیر کو مہنگی گیس دے کر غریب کو ریلیف دیا اور 60 فیصد گیس صارفین پر بوجھ کم کیا ہے۔ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ اس پروگرام کو قانونی نقطہ نظر سے بھی دیکھا ہے بظاہر کوئی ایسا قانونی مسئلہ آڑے نہیں آ رہا، اس پروگرام پر کسی وزارت نے اعتراض نہیں اٹھایا کیونکہ ہم کسی سے پیسے نہیں لے رہے۔ نیشنل بنک میں ایسکرو اکاؤنٹ (Escrow Account) قائم کیا جائے گا جس میں امراء سے لیا گیا اضافی پیسہ اس میں جمع کروایا جائے گا اور اکاؤنٹ کا باقاعدہ آڈٹ کروایا جائے گا۔ مصدق ملک نے کہا کہ پیکج سے اوسط 2 کروڑ موٹر سائیکل اور 16 لاکھ گاڑیاں مستفید ہوں گی۔