سی ڈی ڈبلیو پی نے 21 ارب 28 کروڑ کے 6 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دیدی

25 مارچ ، 2023

اسلام آباد (کامرس رپور ٹر) سینٹر ل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی نے 21ارب28کروڑر وپے مالیت کے 6ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دے دی ،سی ڈی ڈبلیو پی کا اجلاس وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی زیرصدارت ہوا، اجلاس میں ملتان میں6ارب18کروڑ87لاکھ روپےکی لاگت سے موسم کی نگرانی کرنیوالے ریڈار کی تنصیب، سکردو میں 250 بستروں پر مشتمل 6ار ب4کروڑ 50لاکھ روپے کی لاگت سے ہسپتال کے قیام ، 11کروڑ14لاکھ روپے کی لاگت سے قابل تجدید توانائی اور 6ارب25کروڑ56لاکھ روپے کی لاگت سے ناگ سے گچک تک سڑک کی تعمیر ، نظرچانی شدہ لاگت 3ارب9کروڑ70لاکھ روپے کی لاگت سے و لین ڈی آئی خان (ڈی آئی خان ڈویلپمنٹ پیکیج) کی تعمیر اور 2ارب8کروڑ62لاکھ روپے کی لاگت سے پلاننگ کمیشن کی صلاحیت سازی اور ادارہ جاتی مضبوطی کا قیام کے منصوبوں کی منظوری دی۔فورم نے 6188.759 ملین روپے کی لاگت سے ملتان میں موسمی نگرانی کے ریڈار کی تنصیب کی منظوری دی۔ وزارت خزانہ، محصولات اور اقتصادی امور اس منصوبے کی سرپرستی کرنے والی ایجنسی ہے۔ اس منصوبے کا مقصد اسکردو شہر میں 500 کنال اراضی پر 250 بستروں پر مشتمل ٹرسٹیری کیئر ڈویژنل ہسپتال کی تعمیر ہے۔ منصوبے کی تکمیل کے بعد بلتستان ریجن کے تمام 04 اضلاع کے مریضوں، سیاح مستفید ہوں گے ۔ اس وقت بلتستان ڈویژن میں 190 بستروں کا آر ایچ کیو ہسپتال ہے۔فورم نے قابل تجدید توانائی کے شعبے میں 111.403 ملین روپے کی لاگت سے ایکسی لینس ہب کے قیام کی بھی منظوری دے دی ۔ پنجاب کی صوبائی حکومت اس منصوبےکو تعمیر کرے گی ۔ اس منصوبے کا مقصد توانائی کے شعبے میں طلب اور رسد کے مسائل کے پیش نظر نئی راہیں تلاش کرنے کیلئے قابل تجدید توانائی کے دو بہترین مرکز متعارف کرانا ہے۔ ایکسی لینس ہب کا بنیادی کام مارکیٹ میں تربیت یافتہ افرادی قوت کی دستیابی ہے۔ علاوہ ازیں 4,255.591 ملین روپے کی لاگت سے ناگ سے گچک تک سڑک کی تعمیر کی منظوری دی۔ سندھ کی صوبائی حکومت اس منصوبے کی تعمیر کرے گی ، پروجیکٹ کا تصور، ناگ سے گچک تک 47.557 کلومیٹر طویل اور 02 لین چوڑے سنگل لین کیریج وے کی تعمیر، جس کی چوڑائی 06 میٹر (ہر لین چوڑی 03 میٹر) ہے جس کے ہر طرف 1.5 میٹر چوڑے کندھے ہیں، ضلع پنجگور اور واشوک، بلوچستان کے جنوبی علاقے میں۔ مجوزہ سڑک گچک کو نیشنل ہائی وے (N-85) کے مین سٹریم کیساتھ ساتھ پنجگور کو مغرب کی طرف اور جنوب کی طرف آواران شہر سے جوڑے گی۔ آواران سے اس کا رابطہ بیلہ اور پھر اس کے بعد نیشنل ہائی وے (N-25) کے ذریعے پاکستان کے اقتصادی مرکز کراچی تک جانے کیلئے متبادل راستہ فراہم کرے گا۔