الیکشن کا التواء،لاہور ہائیکورٹ بار کی متفقہ قرارداد منظور

25 مارچ ، 2023

لاہور(اپنے نامہ نگار سے،کورٹ رپورٹر) پنجاب میں انتخابات ملتوی کرنے کے خلاف لاہورہائیکورٹ بارنے متفقہ قرارداد منظور منظور کر لی،آل پاکستان وکلاء کنونشن بھی 27مارچ کوطلب کرلیا ۔ صدر لاہور ہائیکورٹ بار نے کہاہے کہ وکلا آئین اورقانون کی پاسداری چاہتے ہیں کنونشن میں آئندہ کا لائحہ عمل دینگے۔ لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کا ہنگامی اجلاس ہوا زیر صدارت چوہدری اشتیاق احمد خاں ہوا ،جس میں ربیعہ باجوہ نائب صدر، صباحت رضوی سیکرٹری اور محمد شاہ رخ شہباز وڑائچ فنانس سیکرٹری کے علاوہ وکلاء کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔چوہدری اشتیاق احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا الیکشن کمیشن کا اقدام گھناؤونی سازش اور آئین پر حملہ ہے۔ وکلاء برادری کو سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑا ہونا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ اعلیٰ عدلیہ کے معزز جج صاحبان کی کردار کشی کی جا رہی ہے۔ ہم کسی بھی وکیل کو سیاسی پارٹی کارکن ہونے کی بناء پر گرفتار کرنے کی مذمت کرتے ہیں۔ وکلاء کو اپنا لائحہ عمل بنانا ہو گا ۔صباحت رضوی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کسی کی ایماء پر الیکشن نہ کرانے کے ایجنڈا کی تکمیل کیلئے سرگرم نظر آتا ہے، سپریم کورٹ کے فیصلہ کی حکم عدولی ،سیاسی کارکنوں،وکلاء کی غیر قانونی اور بلا جواز گرفتاریوں اور ان پر تشددکی شدید مذمت کرتے ہیں۔ حکومت حق اور سچ کی آواز کو دبانے کیلئے وکلاء کو گرفتار کر رہی ہے۔ انہوں نے حسان نیازی کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔خادم حسین قیصر ایڈووکیٹ ، عامر جلیل صدیقی، زبیر کسانہ، سردار عظیم اللہ ، اور طاہر محمود ایڈووکیٹ نےکہا۔ الیکشن کمیشن ہر صورت 90روز کے اندر الیکشن کرانے کا پابند ہے۔ آئین کو پس پشت ڈالنے پر ملک دو لخت ہوا ۔ ربیعہ باجوہ نے کہا کہ اس سے پہلے بھی ملک دہشت گردی کا شکار رہا لیکن الیکشن ہمیشہ وقت پر ہوتے رہے،محمد شاہ رخ شہباز وڑائچ نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن اور بیرسٹر حسان نیازی کی غیر آئینی، غیر قانونی اور بلا جواز گرفتاری کی پرزور مذمت کی۔ ہاؤس نے’’آل پاکستان نمائندہ وکلاء کنونشن“منعقد کرانے کی منظوری دی۔