پاکستان سے مقامی کرنسی میں تجارت ممکن ہے، ملائیشین قونصل جنرل

25 مارچ ، 2023

کراچی (اے پی پی)کراچی میں تعینات ملائیشیا کے قونصل جنرل ہرمن ہردینتا بن احمدنے کہا ہے کہ آزاد تجارتی معاہدے میں 10ہزار سے زائد پاکستانی مصنوعات فہرست میں شامل ہیں جبکہ ملائیشیا کی جانب سے 6 ہزار مصنوعات شامل کی گئیں ہیں تاہم پاکستانی مصنوعات میں 10نئی اشیا کا اندراج ہو رہا ہے، جس میں نمک سرفہرست ہے، پاکستان سے مقامی کرنسی میں تجارت بھی ممکن ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کورنگی ایسو سی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی)کے دورے کے موقع پر کیا۔ تقریب میں کاٹی کے صدر فرازالرحمان، سینئر نائب صدر نگہت اعوان، نائب صدر مسلم محمدی، قائمہ کمیٹی کے چیئرمین راشد صدیقی، سابق صدور سید فرخ مظہر، شیخ فضل جلیل و دیگر موجود تھے۔ قونصل جنرل نےکہا کہ نمک پر مذاکرات متعدد بار ہوئے لیکن کوئی معاہدہ نہیں طے پایا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلیمی اداروں کے درمیان 44معاہدے موجود ہیں لیکن حکومتی سطح پر کوئی بھی معاہدہ نہیں ہوا۔ یہی وجہ ہے کہ ملائیشیا میں پاکستانی طلبہ کیلئے مواقع محدود ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملائیشیا میں گوشت اور پولٹری مصنوعات کی مانگ ہے،کاٹی کے تجارتی وفد کے دورے سے مشترکہ تجارت کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملائیشیا میں 50ہزار سے زائد پاکستانی رہائش پذیر ہیں جن کی اکثریت آئی ٹی پروفیشنلز، ڈاکٹرز اور طلبا ہیں۔پاکستانی سرمایہ کار اپنی مصنوعات کی تشہیر بڑھائیں تاکہ ممکنہ خریداروں تک رسائی ممکن ہو سکے ، ملائیشیا میں غذائی اجناس امپورٹ ہوتی ہیں جس سے پاکستان بھرپور فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوشت، چاول، نمک اور دیگر اشیا برآمد کی جاسکتی ہیں، اس سے قبل کاٹی کے صدر فراز الرحمان نے کہا کہ پاکستان ملائیشیاسے پام آئل کا سب سے بڑا خریدار ہے۔ پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان مضبوط برادرانہ اور دوستانہ تعلقات ہیں۔ دونوں ممالک کی عوام ایک دوسرے کا بہت احترم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو مزید فروغ دیا جاسکتا ہے۔ ملائیشیا خوردنی نمک کی ضرورت آسٹریلیا سے پوری کرتا ہے جبکہ پاکستان میں دنیا کا بہتر نمک موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سے زرعی اجناس بھی برآمد کی جاسکتی ہیں جبکہ دونوں ممالک کو روایتی اشیا کے علاوہ دیگر مصنوعات پر بھی نظر ثانی کرنی چاہیے۔