ممنوعہ فنڈنگ،PTI درخواست قبول کرنا معاملہ دوبارہ کھولنے کے مترداف،EC

25 مارچ ، 2023

اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی )پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ سکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ پر سماعت کے دوران پی ٹی آئی نے کبھی ممبران کمیٹی یا بینک حکام کی جرح کی استدعا نہیں کی۔ پی ٹی آئی کی درخواست کو قبول کرنا معاملہ کو دوبارہ کھولنے کے مترداف ہے جس کی قانون میں گنجائش نہیں۔ ممنوعہ فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن نے تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے۔ فیصلے میں کہا کہ درخواست گزار اکبر ایس بابر اور پی ٹی آئی کو دستاویزات کی سکروٹنی کرنے کی اجازت دی گئی۔ دونوں فریقین کو دستاویزات کی سکروٹنی کیلئے 40 گھنٹے دیے گئے۔ سکروٹنی کمیٹی کے سامنے معاملہ طویل عرصہ زیر التوا رہا۔ سیاسی جماعت اور درخواست گزار نے دستاویزات بشمول بیان حلفی، بیانات جمع کرائے۔ سکروٹنی کمیٹی نے اس مواد پر اپنی رپورٹ کمیشن کو دی۔دونوں فریقین نے رپورٹ پر اپنے اعتراضات جمع کرائے۔ طویل سماعت کے بعد الیکشن کمیشن نے فیصلہ دیا کہ بعض عطیات اور فنڈز ممنوعہ ہیں۔ رپورٹ پر سماعت کے دوران پی ٹی آئی نے کبھی ممبران کمیٹی یا بینک افیشل کی جرح کی استدعا نہیں کی۔ موجودہ کاروئی صرف عطیات ضبط کرنے سے متعلق ہے جن کو ممنوعہ قرار دیا گیا۔ فریق کو نوٹس دینے اور اسے سننے کی دونوں شرائط کو پورا کیا گیا۔ پولٹیکل پارٹیز آرڈر کے تحت کاروئی مکمل ہو چکی ہے۔ پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کے اعتراضات اور دعوں کو مسترد کیا۔ ا س مرحلے پر معاملے کو دوبارہ کھول کر جائزہ لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی ۔