’’ہور چوپو گنے‘‘ مونس الہٰی کے ٹوئٹ کا مخاطب عمران یا اسٹیبلشمنٹ

25 مارچ ، 2023

اسلام آباد (فاروق اقدس)چوہدری پرویز الہٰی کے صاحبزادے مونس الہٰی نے الیکشن ملتوی کرنے کے حوالے سے گزشتہ روز پنجابی زبان کی ایک کثیر المفہوم ضرب المثل ’’ہور چوپو گنے‘‘ کے عنوان سے ایک ٹویٹ کیا ہے جو سوشل میڈیا پر صارفین کی نہ صرف توجہ حاصل کر رہا ہے بلکہ اس پر طرح طرح کی میمز اور دلچسپ تبصرے بھی کئے جارہے ہیں، بلکہ اب تو اس کا تذکرہ بعض ٹاک شوز میں بھی ہو رہا ہے،یہ ضرب المثل عام طور پر اس وقت بولی جاتی ہے جب کوئی شخص کسی ہونے والے واقعے کے بارے میں پیشگی طور پر اپنے تحفظات اور خدشات کا اظہار کرتے ہوئے اس اقدام سے روکنے کیلئے قبل ازوقت آگاہ اور اس کے مضمرات سے بار بار خبردار کرتا ہے لیکن اس کی بات نہیں مانی جاتی اور منفی نتائج سامنے آنے پر وہ ذمہ داران کو مخاطب کرتے ہوئے کہتا ہے کہ ’’ہور چوپو گنے‘‘۔ اب ان تین لفظوں پر مشتمل ضرب المثل نے سیاسی حلقوں میں ایک نئی سیاسی بحث کو جنم دیا ہے،یاد رہے کہ مونس الہٰی اور ان کے والد چوہدری پرویز الہٰی عمران خان کی جانب سے پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کے سخت مخالف تھے اور انہیں بار بار یہ باور کراتے رہے کہ ، یہ پچھتاوے کا فیصلہ ہوگا کیونکہ پنجاب کی حکومت ختم ہونے کے بعد ایک تو وہ خود (عمران خان) عدم تحفظ اور مشکلات کا شکار ہو جائیں گے دوسرے نگران حکومت انہیں کسی صورت الیکشن نہیں دے گی اور مونس الہٰی کے خدشات درست ثابت ہوئے(ہور چوپو گنے)۔ اس ضرب المثل کا معروف پس منظر یہ بتایا جاتا ہے کہ ایک شخص نے گنے کے کھیت کیلئے زمین خریدنے کا ارادہ کیا تو اس کے دوستوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ آس پاس کی آبادی گنے کی فصل خود ہی کھا جائے گی جس پر مذکورہ شخص نے اشتعال میں آتے ہوئے کہا کہ۔ چلو پہلے ان لوگوں سے نمٹ لیں چنانچہ اس نے علاقے کے لوگوں کی پٹائی شروع کر دی اور ساتھ ساتھ یہ بھی کہتا رہا کہ ’’ہور چوپو گنے‘‘۔