پاکستان کو سست شرح نمو اور بلند افراط زر جیسے چیلنجز کا سامنا،بیرونی مالیاتی یقینی دہانیوں کے بعد اگلا قدم اٹھاسکیں گے، آئی ایم ایف، چین نے دو ارب ڈالر کی قرض ادائیگی مؤخر کردی

25 مارچ ، 2023

اسلام آباد (جنگ نیوز) عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے کہا ہےکہ بیرونی شراکت داروں کی بروقت مالی امداد پاکستان کے ساتھ نویں جائزے کی کامیابی یقینی بنانےمیں اہم ہوگی اور مالیاتی یقین دہانیوں کے بعد پاکستان کے ساتھ اگلا قدم اٹھاسکیں گے۔ادھر چین نے پاکستان کی دو ارب ڈالر کی قرض ادائیگی مؤخر کردی۔آئی ایم ایف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ پاکستان کی معیشت کو سست شرح نمو اور بلند افراط زر جیسے چیلنجز کا سامنا ہے، پاکستان کی معیشت کو بڑی مالیاتی ضروریات جیسے چیلنجز کا سامنا ہے اور یہ سب چیلنجز پاکستان میں تباہ کن سیلاب کی وجہ سے ہوئے۔آئی ایم ایف کا کہنا ہےکہ 9 واں جائزہ مکمل کرنے کے لیے آئی ایم ایف اورپاکستانی حکام میں بات چیت جاری ہے، پاکستانی حکام نے فیصلہ کن اقدامات پر عمل درآمد شروع کردیا ہے، یہ فیصلہ کن اقدامات پاکستانی معیشت کو مستحکم کرنے اور اعتماد بحال کرنےکے لیے ہیں۔آئی ایم ایف کے مطابق بیرونی شراکت داروں کی بروقت مالی امداد جائزے کی کامیابی یقینی بنانےمیں اہم ہوگی، پاکستان کو دیگر مالیاتی اداروں اور دوست ممالک سے بھی مالی تعاون یقینی بنانا ہے، ان مالیاتی یقین دہانیوں کے بعد پاکستان کے ساتھ اگلا قدم اٹھاسکیں گے۔دوسری جانب چین نے پاکستان کے لیے دو ارب ڈالر کا سیف ڈپازٹ قرض رول اوور کر دیا ہے۔ وزارت خزانہ کے حکام نے چین کی جانب سے سیف ڈیپازٹ قرضہ رول اوور کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ چین کے بعد سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے بھی جلد فنانسنگ کی توقع ہے۔وزارت خزانہ ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں ماہ چین سے مزید 30 کروڑ ڈالر پاکستان آنے کی توقع ہے اور رواں ماہ زرمبادلہ کے ذخائر 5 ارب ڈالر سے تجاوز کرنے کی امید ہے۔